انسان آخرت کی زندگی کی تیاری کے لئے دنیا میں ٹھہرایا ہے؛ مولانا خورشید

Published on November 14, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 122)      No Comments

دین کا راستہ کامیابی کا ہے اگر کوئی اور راستہ ہے تو دھوکہ ہے ؛مولانا نذرالرحمان
رائیونڈ(یوین پی)سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کا دوسرا مر حلہ حضرت مولانا ابراحیم دیولہ دامت برکاتہم کی رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا، نماز فجر کے بعد حضرت مولانا خورشید دامت برکاتہم نے رشدو حدایت کے بیان میں فرمایا کہ اللہ تعالی نے انسان کو ماں کے پیٹ سے پیدا کیا اور قبر کی طرف دوڑ رہا ہے، اللہ نے انسان کر دنیا میں بھیجا اور آخرت کی طرف جانا ہے آخرت کی زندگی کی تیاری کے لیئے دنیا میں ٹھہرایا ہے،دنیا میں پردیسی کی طرح رہو اگر دنیا کی رنگینیوں میں گم ہوگئے اور آخرت کو بھولنا اللہ تعالی کے احکام کی نافرمانی کا انجام جہنم ہے، ہم نے اللہ کی طرف لوٹ کر جانا ہے دنیا میں آنے کا بنیادی مقصد اللہ کی عبادت ہے جس نے اخلاس سے کلمہ پڑھا، اور دوسروں کو پڑھایا نبیوں کے طریقوں پر زندگی گذاری،اللہ کی عبادت انسان کے لیئے بہت بڑا اعزاز ہے دنیاوی اعزاز کے مقابلہ میں یہ بہت بڑا اعزاز ہے اس کو مت فراموش کرنا، ارشاد نبوی ہے کہ لوگو تم اپنے ایمان کو تازہ کرتے رہو صحابہ نے دریافت کیا ایمان کس طرح تازہ کریں آپﷺ نے فرمایا لا الہ الاللہ کیا کروں، تبلیغی جماعت کا بنیادی مقصد ہر مسلمان کا کلمہ سیدھا اور کلمہ لوگوں کے دلوں پر نقش کرنا ہے، مولانا احمد لاٹ نے کہا کہ اس اجتماع میں آنے کا مقصد نیت اور اخلاس سے دنیا کی رنگینیوں کی بجائے احکامات باری تعالی کی پابندی اور اور اللہ کے احکام کو دوسروں تک پہنچانا ہے، حضرت ابراہیم علیہ السلام کی تشکیل ہوئی تو اسماعیل گود میں تھے اور حضرت بی بی حاجراں کے ہاں دودھ نہیں آرہا تھا، گھر میں فاقے تھے ، حضرت بی حاجراں نے دریافت کیا کہ واپسی کب ہوگی، حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ میں اللہ کی راہ پر جارہا ہوں، سر چھپانے کے لیئے جھونپڑی نہ ہو کھانے کے لیئے لقمہ نہ ہو اور نومود بچے کے لیئے دودھ بھی نہ ہو اس میں میرا ہونا یا نہ ہوکوئی معنے نہیں رکھتا رازق صرف اللہ کی ذات ہے آپ کا اور اسماعیل کا محافظ اور رازق اللہ ہے اس پر بھروسہ رکھو، بس میرے بھائیوںاللہ رب العزت کا حکم ہے، امر باالمعروف اور نہی عن المنکر دین کی بنیاد ہے، بس یہی رب ار اس کے نبی کا قرب حاصل کرنے میں مددگار ہو سکتا ہے ، قرآن حدیث کو چھوڑ کر اور نیک عملوں سے مہنہ موڑ کر،گھر بیٹھا سمجھے جنت جا¶ں گا،یہ شیطان کی تقلید ہے، انسان اللہ تعالی کی نعمتوں سے غافل اور نا شکرا ہے، میرے بھائیوں اللہ تعالی کی انسان سے محبت کا اندازہ لگائیں فرماتا ہے تم اگر دعا مانگو تومیں کبھی رد نہیں کرتا بلکہ دعا مانگنے پر ثواب علیحدہ عطا کرتا ہوں، دعا مسلمان کا ہتھیار ہونا چاہئے، انسان جب کسی مشکل یاکسی پریشانی میں مبتلا ہو تو عبادت کا وقت بڑھادے اور اپنے دکھو کا مداوا بھی اسی پرورد گار سے کرے ، مسلمان جتنے خسارے میں اعمال کے سبب ہے،اعمال درست تو دنیا اور آخرت بھی درست تبلیغی مرکز یا اجتماع خالص اللہ کی رضاءاور اس کے دین کو دوسروں تک پہنچانا ہے ، مولانا عبدلمتین نے کہا کہ تبلیغ کوئی تماشہ نہیں انسان کا بینادی کام اور ذمہ داری ہے اگر اس میں سرخرو ہوگیا تو جنت کے نظارے اگر ناکام ہوگیا تو جہنم کی آگ مقدر ہوگی،قیامت کے دن پوچھا جائے گا کہ دنیا میں کیا کییا، انسان کہہ گا اللہ ہم نے تیرا حکم دوسروں تک پہنچایا اور امت محمدی ہونے کے احکامات کی پیروی کی اور تیری نعمتوں کا شکر ادا کیا ،کیا تم اس پر پورا اتر سکو گے، بس یہی ہماری محنت اور کوشش ہے، مولانا نذر الرحمان نے کہا اللہ تعالی تنہا اور اس کا کوئی شریک نہیں انسان کے لیئے دین کا راستہ کامیابی کا ہے اگر کوئی اور راستہ ہے تو دھوکہ ہے جیسے چاند پانی میں نظر آتا ہے ،نسان کے چہروں پر اعمال نظر آئیں گے اللہ نے دنیا کو تمارے لیئے بنایا ،زمین سے پید ا ہونے الی سب چیزیں آپ کے لیئے بنائیں لیکن تو پھر بھی نا شکرا ہے تو دنیاوی مالک کی تو خوشامند کرے،اس کے باوجود تیرا رازق اللہ ہے، دنیا سے مہنہ موڑ اور اللہ کی غلامی کر دین اور دنیا سب تیری مٹھی میں ہو گی ورنہ تیرے خالی ہاتھ تیری بد بختی کی علامت ہیں، مسلمانوں دنیا کی بجائے اللہ سے دوستی کر لو اللہ کی رحمت کا نزول ہونا شروع ہو جائے،اجتما ئی اختتامی دعا حضرت مو لانا ابراحیم دامت برکاتہم عالیہ نے کرائی

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme