بھارتی عملداری میں مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات ناقابل قبول ہیں، مسئلے کا حل رائے شماری ہے، حسین شہید

Published on April 28, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 428)      No Comments
Shaheed sarwar
لیوٹن(یواین پی) مسلم لیگ (ن) آزادکشمیرکے مرکزی رہنماء سیدحسین شہید سرور نے کہاہے کہ نئی دہلی کی عملداری اور بھارتی آئین کے تحت مقبوضہ کشمیرمیں لوک سبھا کے انتخابات ہرگزرائے شماری کا نعم البدل نہیں۔ یہ انتخابات متنازعہ ہیں اور کشمیریوں کے لیے ناقابل قبول ہیں۔دبئی کے راستے پاکستان اورآزاد کشمیرکے دورے پر روانہ ہونے سے قبل انھوں نے یہاں لیوٹن میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے کے لیے آنے والی شخصیات کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہارکیا۔ ان سے ملاقات کرنے والوں میں راجہ ملک داد خان، مرزا توقیر جرال، چوہدری شاکرحسین، راجہ شوکت خان، سعید مغل، خورشیدمغل، محمد رضا شاہ،مظہرقریشی و دیگر شامل تھے۔سید حسین شہید سرور نے کہاکہ کشمیری عوام ان جعلی انتخابات کو ہرگز قبول نہیں کرتے ۔مسئلہ کشمیرکا حل تو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں اپنی پارلیمنٹ کے نام و نہاد انتخابات کرواکر کشمیری عوام پر تشدد اور مظالم پر پردہ ڈالناچاہتا ہے اور یہ تاثردیناچاہتاہے کہ جموں و کشمیرمیں امن ہے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں جن کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز کسی بھی شخص کو بغیروجہ بتائے طویل مدت تک قید کرسکتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بناسکتی ہیں۔بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات کو دھونس اور دھاندلی کے ذریعے کرواتا ہے اور اس سلسلے میں میڈیاکو بھی استعمال کرتاہے۔ہمیں یادرکھناہوگا کہ مسئلہ کشمیر لوک سبہاکے الیکشن کے ذریعے حل نہیں ہوگا۔ کشمیرکو حق خودارادیت چاہیے جس کے لیے لوک سبہایا راجیہ سبھا فورم نہیں ۔بھارتی پارلیمنٹ نے ہمیشہ ایسی قانون سازی کی ہے جو کشمیریوں کے خواہشات کے برخلاف اور ان کے مفاد کے منافی تھی۔ سیدحسین شہید سرور نے کہاکہ کشمیری ایک قوم کی حیثیت سے اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور انہیں بھارتی انتخابات سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ یہ جعلی مشق ہے اور وقت کا ضیاع ہے۔
بھارت کی طرف سے الیکشن ڈرامے ، تاخیری حربوں اور کالے قوانین سے کشمیریوں کی تحریک مزاحمت کبھی بھی دبانہیں جاسکتا۔ کشمیری اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔کشمیریوں کو بھارت کا حصہ بننے میں کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی وہ بھارت کی پارلیمنٹ میں جاناچاہتے ہیں۔بھارت نے کشمیرپر زبردستی قبضہ کیاہواہے ۔ ایک دن اسے کشمیریوں کو ضرور آزادی دیناہوگی۔
Readers Comments (0)




Weboy

Premium WordPress Themes