نارووال(یواین پی)صوبائی وزیرانسانی حقوق و اقلیتی امور اعجاز عالم آگسٹن نیرورل ایڈ آواز دو پروگرام کے تحت منعقدہ دیہی فورمز کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام امن کے لئے ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی لانا ہو گی۔ جب تک ہم اپنے رویوں میں نرمی اور خوش اخلاقی نہیں لائیں گے اس وقت تک سانحہ سیالکوٹ، سانحہ میاں چنوں جیسے واقعات رونماہوتے رہیں گے۔حکومت تنہا کچھ نہیں کر سکتی جب تک پاکستان کی سماجی تنظیمات معاشرہ میں اپنا فعال کردار ادا نہیں کرتیں،ملکی ترقی کیلئے سماجی تنظیموں کو میدان عمل میں نکلنا ہو گا۔ آج ہیومن رائٹس ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ تقریباً 100 سے زائد آرگنائزیشنز کام کر رہی ہیں۔ خوشحال پاکستان بنانے میں دیہی فورمز کو اہم کردار ادا کرنا ہو گا۔اس لحاظ سے رورل ایڈآواز دو پروگرام سماج کی ترقی اور بہتری کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کر رہا ہے، جس سے حکومت کو بہت زیادہ مدد مل رہی ہے۔ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کے وڑن کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو فروغ دیا، جس کے بہت بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اس موقع پر صوبائی وزیراعجاز عالم نے رورل ایڈآواز دو پروگرام کے ذمہ داران کو یقین دہانی کروانی کہ سماجی رویوں اور معاشرہ کو پرامن بنانے کے لئے ہماری جہاں ضرورت ہو گی آپ کی بھرپور سپورٹ کی جائے گی۔اس موقع پر سماجی شخصیت ملک طارق اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت سارے ادارے حکومت کی سرپرستی میں کمیونٹی کی فلاح و بہبود کیلئے کام کررہے ہیں لیکن عام شخص کی وہاں تک رسائی ممکن نہیں ہوتی، جس سے مستحق افراد کو ان کا حق نہیں ملتا۔ رورل ایڈآواز دو فورم نے حکومت کے ان فلاحی اداروں تک پہنچنے کے لئے نہ صرف رہنمائی بلکہ انہیں ان کاحق دلانے میں بھرپور کردار ادا کرتے ہیں۔ہمیں اپنی ذاتی نمود و نمائش کی بجائے اپنے علاقے کے ان غرباء و مساکین کا خیال رکھنا چاہئے جن کے پاس زندگی گزارنے کی کوئی بہتر سہولت موجود نہیں ہے۔اس موقع پر بہادر علی لیبر آفیسر نے چائلڈ لیبر کے خاتمے کے حوالے سے دیہی فورمز کے سوالات کے جوابات دیئے اور انہیں چائلڈ لیبر پر حکومتی پالیسیوں سے آگاہ بھی کیا۔علی رضا سوشل ویلفیئر آفیسر،رورل ایڈکوآرڈی نیٹر سجاد قاسم، اے ایس راجہ ڈسٹرکٹ فوکل پرسن، شمائلہ کامران ڈسٹرکٹ مینجر، مقبول عاجز فوکل پرسن ویلج فورم کے علاوہ تمام شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر چائلڈ لیبر کے خاتمے، کم عمری کی شادی کی روک تھام کیلئے آواز آگاہی سنٹر شکرگڑھ کی ٹیم نے ایک خاکہ پیش کیا جسے دیہی فورمز اجتماع کے شرکاء نے بے حد پسند کیا۔