غزل ۔۔۔ کرن خالد

Published on August 17, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 238)      No Comments

غزل ۔۔۔ کرن خالد
محبت کی راہوں میں برباد کچھ یوں ہوئے
دنیا بھلا بیٹھے آثار کچھ یوں ہوئے
لوگ پاگل پاگل کہنے لگے ہمیں
تیرے عشق میں ہمارے احوال کچھ یوں ہوئے
نہ ٹھکانا نہ رہا کوئی نہ رشتے دار
ہم بے یارومددگار کچھ یوں ہوئے
کہنے کو باقی ہے بس جسم میرے پاس
میری روح پے تیرے آثار کچھ یوں ہوئے
جن کے لیے ہوئے ہم در بدر
وہ کسی اور کا گھر بسا کے خوش حال کچھ یوں ہوئے
میری محبت کا تماشہ اس نے سرعام بنا دیا
میرے دل کے ٹکڑے ہزار کچھ یوں ہوئے
اسے پانے کی چاہت نہیں ہے اب مجھے
وہ نفرت کے حقدار کچھ یوں ہوئے
خوش رہے وہ سدا یہ دعا ہے میری کرن
ادا میری زبان سے الفاظ کچھ یوں ہوئے

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题