سید مراد علی شاہ کا ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے مختلف بارش و سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ

Published on September 16, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 44)      No Comments

ٹھٹھہ/سجاول (رپورٹ حمید چنڈ) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے کیلئے ٹھٹھہ پہنچ کر مختلف امدادی کیمپوں اور صحت مراکز کا اچانک دورہ کرکے تمام صورتحال کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ پیر پٹھو کے قریب ایک امدادی کیمپ میں پہنچے اور لوگوں سے گھل مل کر سہولیات اور درپیش مسائل کے متعلق معلومات حاصل کی۔ اس موقع پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری کو متاثرین کو راشن اور دیگر مطلوبہ سہولیات کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری کیں۔ وزیر اعلی سندھ نے گیل موری میں قائم بنیادی صحت یونٹ کا دورہ بھی کیا، جہاں عملے سے بیماریوں کی تفصیلات معلوم کیں اور محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ تمام ضروری ادویات کی موجودگی سمیت عوام کو بہتر علاج کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے گیل موری کے حفاظتی بند پر پناہ لینے والے متاثرین سے بھی ملاقات کرکے درپیش مسائل معلوم کئے۔ بعد ازیں وزیر اعلی سندھ نے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول گیل موری کیمپس کا دورا کیا اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ اسکول میں سولر سسٹم اور فرنیچر کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ لوگوں کو تکالیف بہت زیادہ ہیں اور میرا مقصد متاثرہ علاقوں میں جاکر متاثرین سے ملاقات کرکے درپیش مسائل معلوم کرکے انہیں جلد از جلد حل کرنا ہے تاکہ ان کی تکالیف کا تدارک ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے اور آئندہ دو سے تین دن میں پانی کی سطح نارمل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی تعداد زیادہ ہونے سے خیمے کم پڑ گئے ہیں جس کے لئے وفاقی حکومت سے مزید خیموں اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے بات چیت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے تمام گھر تباہ ہو گئے ہیں جن کی دوبارہ مرمت و بحالی اور انہیں شیلٹر دینا ہمارا کام ہے۔ سول ہسپتال میں آپریشنز منسوخ ہونے کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں صوبائی وزیر صحت کو آگاہی دی گئی ہے، انہوں نے کہا کہ متاثرین نے بھی پانچ اموات کا ذکر کیا ہے جس پر محکمہ صحت سے سختی سے پوچھ گچھ کی گئی ہے اور اس ضمن میں انہیں تمام ڈیٹا اکٹھا کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی شکایات جائز ہیں لیکن یہ بھی نہیں کہ ان کو کچھ نہیں ملا، انہیں بہت کچھ دیا گیا ہے جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے متاثرین کی ہر ممکن مدد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بارش اور سیلاب کے باعث سندھ کے 24 اضلاع متاثر ہوئے، پی ڈی ایم اے اور سندھ حکومت مدد کرنے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ دوسرے ممالک بھی متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔ بعد ازیں وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ضلع سجاول کے منارکی و دیگر حفاظتی بندوں کا دورہ کرکے پانی کے بہاؤ کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بشمول باہر ملکوں سے بھی جو جو سامان ہم خرید سکتے تھے وہ خریدا ہے لیکن مینیوفیکچرنگ فیکٹریز کی سکت اتنی ہے وہ ہم پوری دے رہے ہیں، اس وقت یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن، پرائیویٹ سیکٹر اور دیگر جگہوں سے 50 سے 60 ہزار کے قریب راشن بیگز روزانہ کی بنیاد پر پورے سندھ میں مل رہی ہیں جوکہ متاثرین کو مرحلہ وار مہیا کئے جا رہے ہیں اور کوشش ہے کہ تمام متاثرین تک پہنچا سکیں۔ یونائثڈ نیشن کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے کئے گئے ٹوئٹ کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ یونائثڈ نیشن کے سیکریٹری جنرل نے ایسی کوئی ٹوئٹ نہیں کی ہے یہ ایک جما‏عت ہے جوکہ اس قسم کی جھوٹی ٹوئٹس چلا رہی ہے، یونائثڈ نیشن کے سیکریٹری جنرل سارہ دن میرے ساتھ تھے یہ خبر بلکل غلط اور بے بنیاد ہے بلکہ سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ پاکستان کے لوگ پوری دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے کئے گئے خراب ماحولیات کی وجہ سے بھگت رہے ہیں اور پوری دنیا کو چاہیے کہ پاکستان کی مدد کریں۔ اس موقع پر معاون خاص و فوکل پرسن رین ایمرجنسی صادق علی میمن، معاون خاص ایم پی اے سید ریاض حسین شاہ شیرازی، پ پ رہنماء عاشق حسین زرداری، عبدالحمید پنہور، سابقہ ضلعی ناظم سید شفقت حسین شاہ شیرازی، ڈپٹی کمشنر سجاول شہریار میمن کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog