سندھی اپنے شہروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں سندھی ادبی سنگت

Published on November 1, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 82)      No Comments

ٹھٹھہ (یواین پی/ حمید چنڈ)سندھ کے دارالحکومت کراچی میں دو سندھی نوجوانوں کا بہیمانہ قتل سندھیوں کے لیے پیغام ہے کہ سندھی اپنے شہروں میں بھی محفوظ نہیں ہیں۔ان خیالات کا اظہار ادیبوں اور قلمکاروں کی تنظیم سندھی ادبی سنگت کی جانب سے ایک میٹنگ کے موقع پر کیا گیا۔ ٹھٹہ کی سندھی لٹریری سوسائٹی شاخ کا ادبی سنگت کا اجلاس جو ٹھٹہ میں سندھی زبان کے مزاحمتی شاعر ڈاکٹر محمد مارو خشک کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں ادیبوں اور تخلیقکاروں نے شرکت کرکے تحریریں تنقید کے لیے پیش کی، جن میں لال بخش کاتیار کی زندگی پر لکھا گیا مضمون بھی شامل تھا۔ سندھ کے پیارے شاعر جمن دربدر، رمضان میمن کی غزل، احسان ہالیپوٹو کی نثری نظم، فقیر اکرم کا انقلابی نغمہ، فقیر غلام حسین گگدام کی شاعرانہ نظم اور منظور حساس بہرانی کی مزاحیہ نظمیں پیش کیں، جس پر سلمان عبداللہ، ڈاکٹر مارو اور دیگر نے تنقید کی۔ اور کہا کہ نظموں، نثری نظموں اور آزاد نظموں، گیتوں، غزلوں میں فرق ہوتا ہے، پروگرام کا آغاز انور آرزو میمن کی سریلی آواز کے ساتھ بھٹائی کے سر یمن کلیان وائی سے ہوا، اس موقع پر سندہ مزاحمتی شاعر جمن دربدر کی وفات اور عبدالغفور الستی کی برسی پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جبکہ دعائے مغفرت بھی کی گئی۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme