عالمی امن اور ترقی کے لئے چین کی سفارتی کامیابیاں اور کردار اہم ر ہا، چینی میڈ یا 

Published on January 26, 2024 by    ·(TOTAL VIEWS 48)      No Comments

بیجنگ (یو این پی) سال 2024  کے آغاز میں چین کی سفارت کاری کا ایک نیا باب  شروع ہو رہا ہے۔ نئے سال کے پہلے ماہ میں ہی  جمہوریہ مالدیپ کے صدر  ڈاکٹر محمد معیزو   ، ازبکستان کے صدر شوکت میرزییوف اور بیلجیئم کے وزیر اعظم الیگزینڈر ڈی کرو سمیت دیگر ممالک کے رہنماؤں  نے چین کا سرکاری دورہ کیا ہے   جبکہ  چینی وزیر اعظم لی چھیانگ، وزیر خارجہ وانگ  ای اور دیگر سینئر حکام  نے  یورپ، افریقہ، جنوبی امریکہ، کیریبین اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کے دورے  کیے ہیں ۔ یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ چین  نے  ہمیشہ عالمی امن کے تحفظ، دنیا میں مشترکہ ترقی  کے فروغ  اور بنی نوع انسان کے  ہم نصیب معاشرے کی تعمیر  میں ایک بڑے اور  ذمہ دار   ترقی پذیر ملک کے طور پر اپنا اہم  کردار ادا  کیا ہے اور کر رہا ہے.جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق گزشتہ  سال   دنیا پرامن نہیں  رہی ۔ جغرافیائی سیاسی تنازعات عالمی امن و استحکام کے لیے خطرہ  رہے اور عالمی معاشی بحالی  سست روی کا شکار رہی  ۔ چین میں ایک کہاوت  ہے کہ  سمندر کے اتار چڑھاؤ   ، ہواؤں  اور لہروں  کے تناظر میں ہی   ہیرو کا حقیقی کردار  سامنے آتا ہے  ۔ 2023 کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے  بیرونی ممالک کے  چار  دورے کیے ، متعدد بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی، پرانے دوستوں اور نئے شراکت داروں سے ملاقاتیں کیں، مختلف امور پر  چین کی تجاویز کا  تبادلہ کیا، باہمی اتفاق رائے کو گہرا کیا اور چیلنجز سے نمٹنے اور تمام فریقوں کے ساتھ مشکلات پر قابو پانے میں چین کے اعتماد کا اظہار کیا۔ تیسرا بیلٹ اینڈ روڈ فورم  کامیابی سے منعقد ہوا، جس نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو اعلیٰ معیار کی ترقی کے ایک نئے مرحلے میں  داخل کیا ، برکس میکانزم نے تاریخی توسیع حاصل کی  اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان یکجہتی اور تعاون کی نئی قوتوں کو اکٹھا کیا ۔ چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کامیابی سے منعقد ہوا ، جس سے اچھی علاقائی ہمسا ئیگی ، دوستی اور تعاون کے لئے ایک نیا پلیٹ فارم میسر آیا ۔ اس کے علاوہ چین نے  روس – یوکرین تنازعہ اور فلسطین -اسرائیل تنازعے کے نئے دور کے حوالے سے مختلف مواقعوں پر امن مذاکرات کو فروغ دینے، جنگ بندی اور دشمنی کو ختم کرنے اور بحران کے سیاسی تصفیے کے فروغ کے اپنے موقف کا اظہار کیا ۔ چین نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تاریخی مصالحت میں سہولت کاری کی  اور مسائل کے سیاسی تصفیے کے لیے ایک نئی روایت قائم کی ۔ افغانستان کے مسئلے پر چین نے صورتحال کو مستحکم کرنے اور پرامن تعمیر نو کے لیے قابل عمل طریقے پیش کیے ۔ شمالی میانمار میں تنازعے  کی مصالحت اور جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے  کے حل کے لیے اپنی بھر پور کوشش کی  ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ چین عالمی امن و سکون کے لیے ایک ناگزیر اور تعمیری قوت بن چکا ہے اور بین الاقوامی برادری  ایک بڑے اور ذمہ دار  ملک کی حیثیت سے چین کی  فعال اور مخلصانہ کوششوں کو دیکھ چکی ہے ۔یہ کوششیں یقیناً افراتفری  کا شکار اس دنیا میں استحکام اور یقین  پیدا کر رہی ہیں ۔2024 ء میں چین اپنی  سفارت کاری کے ذریعے  عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے اور عالمی گورننس کی بہتری کو فروغ دینے میں  چینی دانشمندی کا اظہار کرتا رہے گا ۔چین اور امریکہ کے تعلقات  کو ، دنیا کے سب سے اہم دوطرفہ تعلقات میں سے ایک کے طور پر جہاں  مواقع میسر ہیں وہیں چیلنجز  کا  بھی سامنا ہے .  رواں سال کے آغاز پر صدر شی جن پھنگ اور  امریکی صدر جو  بائیڈن نے  دونوں ممالک کے  سفارتی تعلقات کے قیام کی 45 ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی  پیغامات کا تبادلہ کیا۔  صدر شی نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ   چین اور امریکہ کے تعلقات  کے استحکام اور ترقی کے خواہاں ہیں۔ یہ ایک اچھی خواہش ہے اور اس کے لیے چین اور امریکہ کی مشترکہ کوششوں اور عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔  رائے عامہ کا خیال ہے کہ 2024 میں امریکہ  میں عام انتخابات  ہونے ہیں   تو افراط زر کا دباؤ اور دیگر ممکنہ داخلی مسائل جاری رہیں گے۔ اس کے پیش نظر  امریکہ   چین کو دباؤ میں لینے کی اپنی پالیسی اور مقصد کو  تبدیل  نہیں کر سکے گا ۔دوسری جانب  چین اپنے مفادات کا  مضبوطی سے تحفظ  جاری رکھے گا اس لیے چین اور امریکہ کے درمیان زیادہ مستحکم، مثبت اور صحت مند دوطرفہ تعلقات کی تعمیر کے لیے چین نے باہمی احترام کی بنیاد پر اختلافات کو ملحوظ رکھتے ہوئے مشترکہ  بنیاد  تلاش کرنے  اور پر امن ب…

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog