پولیس تھانہ ٹیکسلا کا دو شہریوں کے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہونے والا کیس نیا رخ اختیار کرگیا

Published on August 5, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 375)      No Comments

SANYO DIGITAL CAMERA
ٹیکسلا( یو این پی /ڈاکٹر سید صابر علی)پولیس تھانہ ٹیکسلا کا دو شہریوں کے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہونے والا کیس نیا رخ اختیار کرگیا، کئی سنسنی خیز انکشافات منظر عام پر آنا شروع ہوگئے۔ایس پی پوٹھوہار کی انکوائری ، مغوی کی بازیابی کے لئے رات دس بجے تک کی ڈیڈ لائن مقرر کردی ، بصورت دیگر تھانہ کے تمام عملہ کے خلاف کاروائی کا عندیہ ،ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا نے جان چھڑانے کے لئے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کردیئے ، مدعیان کو ہر قسم کی تسلی ، خانہ کعبہ میں جاکر حلف دینے پر بھی راضی تمام خرچہ میں کرونگا ، میں کیس میں ملوث نہیں تسلی دیتا ہوں ، مدعیان مان گئے کچھ دیر بعد معاملہ الٹ ہوگیا ، تھانہ میں ایک کانسٹیبل کو دیکھ کر پولیس کی حراست سے رہائی پانے والا اول خان چونک گیا یہ بھی خفیہ مقامات پر ہماری چوکیداری کرتا رہا ، شناخت پر ایس ایچ او نے کانسٹیبل کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کردیا،ایس ایچ او کے کسی میں سو فیصد ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد مل گئے ،ایس پی پوٹھوہار میرٹ پر انکوائری کر رہے ہیں ہمیں انصاف کی توقع ہے اگر ایسا نہ ہوا تو احتجاج کے تمام آپشن پورے کریں گے روڈ بلاک بھی کریں گے، اور پارلیمنٹ کے سامنے پٹرول چھڑک کر خو دسوزی کریں گے ،ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا کو کیس میں شامل کیا جائے اور ہمیں مدعی مقدمہ بنایا جائے ، ایس ایچ او کا ٹوپی ڈرامہ منظر عام پر آنے کے بعد کسی شک کی گنجائش نہیں رہی،ایک ماہ سے اغواء ہونے والے عبدالحمید خان کے والد نذیر خان ، چچا جمع خان اور بھائی جہانزیب خان کی پریس کانفرنس ،مغوی کے والد نذیر خان کا کہنا تھا کہ ایس پی پوٹھوہار صحیح خطوط پر انکوائری کر رہے ہیں اور ہمیں انصاف ملنے کی پوری توقع ہے تاہم ہمارا بیٹا مردہ ہے یا زندہ کوئی کچھ بتانے کو تیار نہیں اگر پولسی تشدد کے باعث ہمارے لخت جگر کو موت کے گھاٹ اتارنے کی بات سچ ثابت ہوئی تو اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے ، رودڈبلاک کریں گے ، پارلیمنٹ کے سامنے خود سوزی کریں گے ،ٹیکسلا میں مذکورہ کسی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے،ادہر منگل کے روز مدعیان مغوی عبدالحمید کے اہل خانہ نے ایس پی پوٹھوہار کے دفتر میں انکوائری میں شامل ہوئے اور تمام روداد سنائی جس پر ایس پی پوٹھوہار محمد عتیق طاہر نے ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا ملک محمد خان کو منگل کی رات دس بجے تک کی ڈیڈ لائن دے دی، ایس پی پوٹھوہار کا کہنا تھا کہ اگر نامزدملزمان گرفتار نہ ہوئے اور مغوی کو برآمد نہ کیا گیا تو تھانہ کے تمام اہلکاروں کا معطل کردونگا،مدعیان نے ایس پی پوٹھوہار پر اعتماد کا ااظہار کرتے ہوئے میڈیا میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں مکمل اعتماد ہے اور انکوائری بالکل میرٹ پر کی جارہی ہے ، ہماری شنوائی بھی ہورہی ہے اور ہمیں انصاف کی پوری توقع ہے،ادہر انکوائری کے بعد مدعیان کی تھانے میں آمد پر صورتحال دوسرا رخ اختیار کر گئی ایک نہ شد دو شد والا مہاورا صحیح ثابت ہوگیا تھانے میں ڈیوٹی کرنے والا کانسٹیبل نسیم کو اول خان نے پہچان لیا ، یہ تو وہی ہے جس نے ہمارے چوکیداری کی، ایس ایچ او نے مذکورہ کانسٹیبل کو حوالات میں بند کردیا، نسیم کا کہنا ہے کہ وہ تو ایس ایچ او کے حکم پر ڈیوٹی دیتا رہا ، نسیم کا کہنا تھا کہ اس نے ملک غلام ربانی کے ڈیرے جمیل آباد میں مبحوس افراد کی چوکیداری کی مگر یہ سب ایس ایچ او کے حکم پر ہوا،میرا کوئی قصور نہیں، نسیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب میں مذکورہ مقام پر گیا تو اول خان کی حالت انتہائی خراب تھی جس پر میں نے ملک غلام ربانی کے بھائی ملک شوکت جو اسوقت وہاں موجود تھا کو بتایا کہ انھیں اپنے ڈیرے سے نکال تو ورنہ یہ لوگ مر جائیں گے ،ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا نے اپنی جان خلاصی کے لئے مدعی مقدمہ بنتے ہوئے تین پولیس اہلکاروں جو کہ اسکے کار خاص بتائے جاتے ہیں سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ تو درج کر لیا،مگر پولیس کے اعلیٰ افسران کی تنبہیہ کے باجود ابھی تک نہ مغوی برآمد کیا گیا اور نہ ایف آئی آر میں نامزد پولیس اہلکار وں کو گرفتار کیا گیا،کیس روز بروز نیا رخ اختیار کرتا جارہا ہے،مدعیان کا کہنا ہے کہ حقائق کو مسخ کرنے کے لئے لاکھ جتن کئے جارہے ہیں ،ہم انصاف کے لئے کوئی دقیقہ فرد گذاشت نہیں کریں گے ، کیس سے منسلک تمام افراد جن کا ڈیرہ استعمال ہوا ، جو اہلکار اس گھناونے کھیل میں ملوث ہیں بلا تفریق انکے خلاف سخت ترین قانونی کاروائی ہونی چاہئے ،ہم آخری دم تک یہ جنگ لڑیں گے خواہ اسکا جو بھی ہمیں نقصان برداشت کرنا پڑے، ادہر ایس پی پوٹھوہار کے ریڈر منگل کے روز شام چھ بجے کے قریب اچانک مدعیان کے گھر احاطہ پہنچ گئے،مدعیان کے بیانات قلم بند ، تھانہ ٹیکسلا کے تمام عملہ کو الرٹ رہنے کا حکم دے دیا گیا ، ایس پی پوٹھوہار کی آمد پر نئی پیش رفت سامنے آئے گی،ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا کو دی گئی ڈیڈ لائن دس بجے رات ختم ہوجائے گی ، ملزمان کی گرفتاری عمل میں آتی ہے ، مغوی کو برآمد کیا جاتا ہے یا تھانہ کا تمام عملہ معطل ہوتا ہے کوئی بھی سنسنی خیز بات منظر عام پر آسکتی ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题