پولیو کے خلاف موثر لائحہ عمل اختیار کیا جائے، قومی اسمبلی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان کا اظہار خیال

Published on May 14, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 662)      No Comments
666
اسلام آباد۔۔۔قومی اسمبلی میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ بیرونی دنیا میں پولیو کے حوالے سے تمام پاکستانیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے اس سلسلے میں خلوص اور سنجیدگی سے کام لیتے ہوئے موثر لائحہ عمل اختیار کیا جائے، بحیثیت قوم ہمیں متحد ہو کر پولیو مہم کو کامیاب بنانا چاہیے، دنیا کو پیغام دینے کیلئے قومی اسمبلی ملک سے پولیو کے خاتمہ کے حوالے سے متفقہ قرارداد منظور کرے۔ منگل کو قومی اسمبلی میں پولیو کے خاتمہ کے حوالے سے اقدامات پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے آسیہ ناز تنولی نے کہا کہ پولیو کا سدباب نہ ہوا تو ہماری آنے والی نسلیں تباہ ہو جائیں گی۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے پاس پاکستان کی جانب سے بات کرنے کے لئے وفد نہیں روانہ کیا گیا،حکومت فاٹا میں پولیو پروگرام کی ناکامی کے معاملے پر وضاحت کرے۔ میاں عبدالمنان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ چاروں صوبائی حکومتوں نے پولیو کے خاتمہ کے حوالے سے موثر انداز میں کام کیا ہے، ملک کو پولیو سے پاک کیا جائے گا۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ پولیو کے معاملے پر ہمیں بحیثیت قوم متحد ہو کر پولیو مہم کو کامیاب بنانا چاہیے۔ وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ انہوں نے ایم کیو ایم سے درخواست کی ہے کہ وہ واپس آ جائیں۔ عبدالرحیم مندوخیل نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی زندگیاں بچانے والے پولیو ورکرز کی اپنی جان خطرے میں ہے، پارلیمنٹ کے تمام ارکان اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ محمود خان اچکزئی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں پراپیگنڈہ جاری ہے کہ پاکستان پولیو کے خاتمہ میں سنجیدہ نہیں ہے، اس ایوان کی جانب سے دنیا کو متفقہ پیغام دیا جائے کہ ہم پولیو کے خاتمہ کے حق میں ہیں
Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题