سرسنگیت کے نام ایک شام

Published on August 9, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 596)      No Comments

kwرپورٹ ۔۔۔ عبدالشکور ابی حسن ۔۔۔ کویت
پاکستان کلچرل سوسائٹی کویت کے زیراہتمام کو عید ملن شو ’’سنگیت کے ساتھ ایک شام‘‘ کا انعقاد ہوا جس میں کثیر تعداد میں فیملیز کے علاوہ کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ پروگرام کو پاکستان بزنس کونسل نے اسپانسر کیا تھا، کلچرل سوسائٹی کے صدر سائیں نواز کمیونٹی کو ایک چھت تلے جمع کرنے کے لئے سرگرم رہتے ہیں۔ انہوں نے اس پروگرام کے لئے دن رات محنت کی اور تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ مختصر خطاب میں حافظ محمد شبیر ممبر اوورسیزپاکستان فاؤنڈیشن ایڈوائزری کونسل نے شرکاء کو عیدالفطر کی مبارکباد پیش کی اور سائیں نواز کو اتنی شاندار تقریب منعقد کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
تقریب کے دوسرے میزبان محمد عارف بٹ صدر پاکستان بزنس کونسل نے بھی شرکاء کو عیدالفطر پر مبارکباد پیش کی اور پاکستان کلچرل سوسائٹی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ فرینڈز ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین ملک نور نے بھی شرکاء کو عید مبارک پیش کی اور شاندار پروگرام منعقد کرنے پر سائیں نواز کو خراج تحسین پیش کیا۔ حاجی محمد افضل نور بانی پیپلز کلب کویت نے بھی شرکاء کو عیدالفطر پر مبارکباد پیش کی جبکہ سائیں نواز نے خواتین و حضرات کو خوش آمدید کہا، ان کی آمد سے عزت افزائی ہوئی، انشاء اﷲ پاکستان کلچرل سوسائٹی آئندہ بھی ایسی تقریبات منعقد کرتی رہے گی، انہوں نے اسپانسرز حافظ محمد شبیر اور محمد عارف بٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تعاون کے بغیر تقریب کا انعقاد ممکن نہ تھا۔ کمیونٹی خدمات پر حافظ محمد شبیر، محمد عارف بٹ، ملک نور، حاجی افضل نور اور محترمہ زرینہ غلام محمد خان پرنسپل پاکستان سکول سالمیہ اور محمد عمر کو شیلڈز دی گئیں۔ پروگرام کے دوسرے حصہ کی کمپیئرنگ کے فرائض سلیم الرشید نے انجام دیئے۔ اس حصہ میں مقامی فنکاروں نے گیت اور نغمے پیش کئے۔ سب سے پہلے کبیر کو اسٹیج پر بلایا گیا، انہوں نے مشہور گیت ’’بڑی دور سے آئے ہیں، پیار کا تحفہ لائے ہیں‘‘ اور ’’کیا ہوا تیرا وعدہ‘‘ پیش کر کے شرکاء سے بھرپور داد وصول کی، ان کے بعد مقامی گلوکارہ سنیتا کو دعوت دی گئی، انہوں نے انڈین فلم مدھو متی کا سدابہار گیت ’’آجا رے پردیسی‘‘ پیش کر کے فنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا، کویت میں مقیم ہردلعزیز فنکار جمیل جمی نے شرکاء کی فرمائش پر ’’کِنا سوہنا تینوں رب نے بنایا‘‘ پیش کیا۔ محترمہ حنا حجاب نے شرکاء کی بھرپور فرمائش پر ایک گیت ’’پیارے پیارے‘‘ بڑے خوبصورت انداز سے پیش کیا، کبیر اور سنیتا نے ایک دوگانا ’’آج کل تیرے میرے پیار کے چرچے‘ پیش کیا۔ جمیل جمی نے پاکستانی گلوکار حسن جہانگیر کی وجہ شہرت بننے والا گیت ’’ہوا ہوا، اے ہوا‘‘ پیش کر کے شرکاء کو محظوظ کیا۔ کویت میں مقیم ہردلعزیز کاروباری، سماجی و ادبی شخصیت خالد سجاد کو اسٹیج پر آنے کی دعوت دی۔ انہوں نے اپنے مزاحیہ کلام سے شرکاء کو تالیاں بجانے پر مجبور کر دیا، نمونہ کلام
ضبط کا ایسا امتحان نہ لے
اے میری جان، میری جان نہ لے
شعر و شاعری کے بعد ایک مرتبہ پھر موسیقی کا سلسلہ شروع ہوا، سنیتا نے فلم ’’تیزاب‘‘ کا وہ گیت پیش کیا جس نے مادھوری ڈکشٹ کو راتوں رات سپر سٹار بنا دیا ’’ایک دو تین ۔۔۔ ‘‘ کے بعد صفدر علی صفدر کو اسٹیج پر مدعو کیا گیا، اس موقع پر بھی انہوں نے شوخی فطرت کا بھرپور مظاہرہ کیا اور اپنے مزاحیہ کلام اور میٹھی باتوں سے شرکاء کو محظوظ کیا۔ گیتوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کبیر نے ایسا موقع پھر نہ ملے گا، اور ’’میں ہوں ڈان‘‘ سنیتا نے ’’او مانیکا‘‘ جمیل جمی نے ’’یار دی گھڑولی‘‘ میرے ماہی دا ویڑہ پیش کئے، سنیتا، کبیر اور جمی نے مل
کر ’’قدموں میں نکلے میرا دم‘‘ پیش کیا۔ حاجی محمد افضل نور کو ایک مرتبہ پھر دعوت خطاب دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں موجود کمیونٹی، محمد عارف بٹ، حافظ محمد شبیر، سائیں نواز اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ تقریب کے کمپیئر سلیم الرشید نے پروگرام کے اسپانسرز عارف بٹ اور حافظ محمد شبیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے آپریشن ضربِ عضب کے حوالہ سے پاکستانی اخبار نوائے وقت میں پورا صفحہ شائع کرایا۔ وہ کمیونٹی کی مدد کے لئے پیش پیش رہتے ہیں، کتنے پاکستانی تھے جو قرضہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے جیلوں میں بند تھے، انہوں نے اپنی جیب سے رقم ادا کر کے انہیں رہا کرایا مریضوں کے علاج کا مسئلہ ہو یا پاکستانی طلباء کی فیسوں کا، وہ ہمیشہ پیش پیش رہے۔ جمیل جمی نے محمد عارف بٹ کی فرمائش پر ملی نغمہ ’’ہے جذبہ جنون تو ہمت نہ ہار‘‘ پیش کیا۔ آخر میں سائیں نواز نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ خاص بات یہ تھی کہ کھانے کا اہتمام پروگرام شروع ہونے سے پہلے کر دیا گیا تھا۔ اس لئے دورانِ تقریب شرکاء کو بھوک نے تنگ نہیں کیا۔ تقریب کے دوران چائے کے دور چلتے رہے، مہمانوں کو ان کی نشستوں پر بھی چائے پیش کی جاتی رہی۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes