سفارت کاروں کے اعزاز میں عشائیہ

Published on September 2, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 318)      No Comments

unnamed
رپورٹ۔۔ عبدالشکورابی حسن کویت سٹی
پاکستان بزنس کونسل اور ہیلپ ڈیسک کی جانب سے سفار تخانہ کے چارج ڈی افیئرز حسن وزیر کے اعزاز میں الوداعی پارٹی اور او پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن نور زمان اور سفارتخانہ کے نئے کمرشل اتاشی آغا سعید احمد کے اعزاز میں’’ پاکستانی کمیونٹی دیوانیہ‘‘ میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیاجس میں پاکستانی کمیونٹی کی معتدد سیاسی ،سماجی ،مذہبی اورادبی تنظیموں کے رہنماؤں کی کثیرالاتعدادنے شرکت کی ۔ کمپیئرنگ کے فرائض صفدر علی صفدر نے اپنے مخصوص انداز سے انجام دیئے۔ کارروائی کا باقاعدہ آغاز حافظ محمد شبیر کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ نعت رسول مقبولؐ محمد قمر نے پیش کی۔
اک میں ہی نہیں ان پر قربان زمانہ ہے
جو رب دو عالم کا محبوب یگانہ ہے
کویت اور پاکستان کے قومی ترانے پیش کئے گئے جن کے احترام میں تمام شرکاء خاموش اور باادب کھڑے ہو گئے۔ تقریب کے میزبان محمد عارف بٹ، صدر پاکستان بزنس کونسل کو دعوتِ خطاب دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وہ حسن وزیر، نور زمان خان، شیراز علی، نور الدین اور معزز مہمانان کو خوش آمدید کہتے ہیں جنہوں نے اس تقریب میں شرکت کرکے ہماری حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی ایک عظیم کمیونٹی ہے، یہاں تقریباً تمام پاکستانی تنظیموں کے صدور موجود ہیں جو کسی نہ کسی طرح وطن کی خدمت کر رہے ہیں۔لیکن مجھے فخرہے کہ سوسائٹی آف پاکستانی ڈاکٹرز ان کویت ڈاکٹر شجاع کی زیر قیادت کمیونٹی کی خدمت کر رہی ہے۔ ان کی کاوشوں سے کویت میں ہیپاٹائٹس کے 66 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ 28 زیرعلاج ہیں۔ جبکہ عامر حمید کی زیر قیادت بلڈ ڈونرز ایسوسی ایشن کمیونٹی کی خدمت کر رہی ہے، وہ 1000 سے زائد خون کی بوتلیں جمع کر چکے ہیں، کسی بھی پاکستانی کو خون کی ضرورت ہو وہ ایک گھنٹے میں فراہم کر دیتے ہیں۔ کویت میں سب سے بڑی کمیونٹی مصریوں کی ہے وہ بھی پاکستانیوں کی مثالیں دیتے ہیں۔ یہاں پر 19 پاکستانی تعلیمی ادارے ہیں، پرنسپل صاحبان سے کہہ چکے ہیں کہ مستحق بچوں کے بارے میں مطلع کریں، ان کی فیس ادا کر دی جاتی ہے، اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن (او پی ایف) کے ڈائریکٹر جنرل (ایڈمن نور زمان خان، جو نجی دورہ پر کویت آئے تھے اور اسی روز واپس جا رہے تھے، کو اظہار خیال کی دعوت دی گئی، انہوں نے کہا کہ وہ چارج ڈی افیئرز حسن وزیر، محمد عارف بٹ، حافظ محمد شبیر اور تمام پاکستانی تنظیموں کے صدور کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اگر وہ یہ کہیں کہ کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی پورے پاکستان کو چلا رہی ہے تو جھوٹ نہ ہو گا۔ ملک کے معاشی معاملات کا کسی کو علم نہیں آپ لوگوں کے خون پسینے کی کمائی سے ملک چلایا جا رہا ہے۔ پاکستانی برآمدات کا حجم 25 ملین ڈالر ہے جبکہ سمندر پار مقیم پاکستانی 100 ملین ڈالر سے زائد بھیج رہے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیز، ملک میں مقیم ہم وطنوں سے زیادہ محب وطن ہیں اور ملک کا درد رکھتے ہیں۔ مجھے فخر ہے کہ کمیونٹی کے تمام نمائندے ایک چھت تلے جمع ہیں وہ انہیں شاباش دیتے ہیں، کویت میں ایک لاکھ 20 ہزار پاکستانی کمیونٹی مقیم ہے، رقوم کی ترسیل کے لحاظ سے وہ دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر ہیں، او پی ایف آپ کے ہی فنڈز سے چلتا ہے، او پی ایف کی مختلف اسکیمز ہیں جس میں کمرشل پلاٹس ہیں، راولپنڈی اسلام آباد میں سوسائٹیز ہیں جن میں صرف تارکین وطن کو پلاٹ الاٹ کئے جاتے ہیں، 22 اسکولز اور کالجز ہیں جہاں اوورسیز پاکستانیوں کے بچوں کو تعلیم میں رعایت دیتے ہیں۔ میڈیکل کالجوں اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں 100 نشستیں مختص ہیں۔ بیرونی ممالک میں مقیم کسی پاکستانی کا انتقال ہو جائے تو لواحقین کو رقم ادا کی جاتی ہے، ایمبولینس سروس دی جاتی ہے، جو میت کو ائرپورٹ سے گھر تک پہنچاتی ہے۔ ایمبولینس سروس وصول نہ کرنے والے رسید دکھا کر پیسے وصول کر سکتے ہیں۔ دیگر مسائل مثلاً کسی زمین پر قبضہ ہو جائے، بھتہ وغیرہ مانگے تو قانونی امداد فراہم کی جاتی ہے، تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈی سی او سے کہہ رکھا ہے کہ وہ انہیں ترجیح دیں۔ بینکوں کے ذریعے پیسے بھیجنے والوں کو کسٹمز میں رعایت ملتی ہے۔ ائرپورٹ پر او پی ایف کے لوگ موجود ہوتے ہیں۔ اسلام آباد اور کراچی میں اوورسیز پاکستانیوں کے لئے بسیں کھڑی ہوتی ہیں، کنڈیکٹرز آوازیں لگا رہے ہوتے ہیں، سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرتے ہیں، اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ کمیونٹی کا اتحاد برقرار رہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر رانا عبدالستار نے سوال کیا کہ عراق کویت جنگ کے متاثرین میں سے متعدد کو کلیمز کے پیسے نہیں ملے، نور زمان خان نے بتایا کہ ابتداء میں 44 ہزار لوگوں کو پیسے ملے تھے، 2002ء میں 800 مزید لوگوں کو رقوم دی گئیں، پندرہ سولہ ہزار چیک ابھی تک ا و پی ایف کے پاس پڑے ہیں وہ ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ انہیں ہیلپ ڈیسک اور پاکستان بزنس کونسل کی طرف سے اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں، سفارتخانہ پاکستان کے نئے کمرشل اتاشی آغا سعید کو بھی اعزازی شیلڈ پیش کی گئی۔ انہیں کمونٹی کی طرف سے خوش آمدید کہا گیا۔ سفارتخانہ پاکستان کے چارج ڈی افیئرز حسن وزیر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ محمد عارف بٹ اور حافظ محمد شبیر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے تقریب منعقد کی۔ وہ آپ کی محنت کا ذکر او پی ایف کے افسران سے کریں گے۔ ان کے پاس الفاظ نہیں کہ تمام لوگوں کا شکریہ ادا کر سکیں۔ اﷲ آپ سب کو عزت بخشے، البتہ دن رات محنت کی، اور کوشش رہی کہ جو بھی سفارتخانہ میں آئے اسے عزت دی جائے۔۔ تقریب کے میزبان حافظ محمد شبیر ممبر اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن نے کہا کہ وہ حسن وزیر، شیرازعلی، نور الدین، آغا سعید کو تہہ دل سے خوش آمدید کہتے ہیں، وہ تمام شرکاء کے بھی شکر گزار ہیں جو مختصر نوٹس پر تشریف لائے۔ جب تمام لوگ مل کر ایک جگہ بیٹھیں تو بڑی خوشی ہوتی ہے دل چاہتا ہے کہ بار بار مل کر بیٹھیں۔ اﷲ تعالیٰ آپس میں محبت اور اتفاق عطا فرمائے۔ نور زمان جلدی میں تھے اس لئے سوال جواب نہ ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چارج ڈی افیئرز حسن وزیر سے جب بھی ملے انہوں نے گائیڈ کیا جیسے بڑا بھائی چھوٹے بھائی کو کرتا ہے۔ ان کی کام سے لگن اور محبت قابل تقلید ہے وہ جہاں بھی جائیں، اﷲ انہیں ملک و قوم کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ حافظ محمد شبیر کی دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام کو پہنچی، مہمانوں کے لئے پرتکلف عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy