خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کے مقدمہ کی سماعت (آج) تک ملتوی

Published on September 17, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 450)      No Comments

1111
اسلام آباد ۔۔۔ خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمہ کی سماعت آج (بدھ) کی صبح تک ملتوی کردی۔ سابق صدرکے وکیل فروغ نسیم آج بھی استغاثہ کے آخری گواہ خالد قریشی پر جرح جاری رکھیں گے۔ منگل کو جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی پر مشتمل تین رکنی خصوصی عدالت نے کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نے استغاثہ کے گواہ پر جرح کرتے ہوئے ان سے استفسارکیا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے تین نومبر 2007ء کو ایمرجنسی نافذ کرنے کی تقریرکس حیثیت سے کی۔خالد قریشی نے جواب دیاکہ پرویز مشرف نے تین نومبرکو ایمرجنسی لگانے کی تقریر صد رمملکت کی حیثیت سے کی۔ وکیل صفائی کی جانب سے اٹھائے جانے والے دیگر سوالات کے جواب میں خالد قریشی کا کہنا تھا کہ اُس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز کی جانب سے ایڈوائس کے خط کاکوئی وجود نہیں اوریہ امرغلط ہے کہ 4 نومبرکووزیراعظم شوکت عزیزکی پریس کانفرنس ایمرجنسی نافذ کرنے کیلئے مشاورت سے متعلق تھی، پرویزمشرف نے آرمی چیف کی حیثیت سے ایمرجنسی نافذکی اورپی سی او کے آرڈرجاری کئے۔ مختلف سوالوں کے جواب میں خالد قریشی نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈ رکی صورت میں ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے سمری پر سیکرٹری قانون کے دستخط ہوتے ہیں جبکہ داخلی صورت حال یا مالیاتی ابتری کے باعث ایمرجنسی کیلئے سمری پر متعلقہ سیکرٹری دستخط کرتاہے۔ خالد قریشی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لاء سیکرٹری کے دستخط کے بغیر ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے سمری بھجوائی جاسکتی ہے، لاء سیکرٹری کاتعلق اس وقت بنتاہے جب لاء ڈویژن ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے سمری بھیجوائے ،یہ بات غلط ہے کہ رولزآف بزنس کے مطابق ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے صرف سیکرٹری کابینہ ڈویژن کے دستخط لازمی ہوتے ہیں ۔ بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت ملتوی کردی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes