طاہرالقادری کا رات گئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان جنوری 2013 کی یاد تازہ ہوگئی

Published on October 23, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 395)      No Comments

888
اسلام آباد۔۔۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کی جانب سے رات گئے اسلام آباد میں اپنا احتجاج ختم کر کے دیگر شہروں کا رخ کرنے کے اعلان نے جنوری 2013 کی یاد تازہ کر دی،انتہائی سرد موسم میں اس وقت کا دھرنا بھی اچانک بظاہر بغیر کسی ’ٹھوس نتیجے‘ کے لپیٹ لیا گیا تھا اس وقت تو پھر بھی کیمروں کے سامنے شان و شوکت کیساتھ چند وزرا اور سیاست دانوں سے ملاقات کے بعد گھر چلنے کا اعلان سامنے آیا، لیکن اس مرتبہ تو ایسا کچھ نہیں ہوا،سوال اس وقت بھی اٹھے تھے اور آج بھی اٹھائے جا رہے ہیں،عوامی تحریک کے سینکڑوں کارکنان اپنا بوریا بستر لپیٹ کر گھروں کو واپس لوٹنے میں مصروف ہیں، اہداف کے حصول کا ملال دل میں ہو یا نہ ہو، اپنے قائد کے فیصلے کا دفاع ہر کوئی کر رہا ہے۔ لیکن ان کی باتوں میں وہ جذبہ اور توانائی دکھائی نہیں دے رہی جو ڈی چوک آمد کی وقت تھی،صبا عباسی دھرنا دینے والوں میں سے ایک ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ فتح یاب ہوکر لوٹ رہی ہیں کیونکہ ’گو نواز گو‘ کا نعرہ اب ہر زبان پر ہے،’عوام سڑکوں پر آئے لیکن حکمران اپنی ڈھٹائی پر قائم رہے۔ انھوں نے عوام پر ظلم کیا لیکن استعفیٰ دینا گوارا نہیں کیا،ڈی چوک میں خیمہ زن عوامی تحریک کے کارکنان کو گرمی، بارش اور سردی میں سڑک پر اتنی طویل مدت تک ڈیرہ جمانے پر داد کے مستحق ہیں۔ کچھ حاصل کر پائے یا نہیں اس کا انحصار ان کے رہنماؤں پر تھا، کارکنان پر نہیں،پاکستان عوامی تحریک کے کارکن کا دعویٰ ہے کہ دھرنا حکومت سے کسی ڈیل کے بغیر ختم کیا گیا،محمد ضیا الرحمٰن پہلے دن سے مارچ اور دھرنے کے ساتھ رہے۔ ان کا غصہ عمران خان کی جانب زیادہ دکھائی دیتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو دھرنا انھوں نے سیکھایا لیکن وہ (عمران) اب سارا کریڈٹ لے رہے ہیں اور سب سے بڑے دھرنے کی بات کر رہے ہیں،’دھرنا دینا تو انھیں آتا نہیں ہے، (البتہ) جلسے وہ کر سکتے ہیں۔ ہمارے جانے کے بعد اب انھیں پتہ لگ جائے گا،دوسری جانب دھرنے میں شریک محمد ظہیر جیسے بعض لوگ اب عوامی تحریک کے دھرنے سے اٹھ کر عمران خان کے کیمپ میں بیٹھنے کی بات کر رہے ہیں۔ ظہیر کا کہنا تھا کہ وہ اپنے اہداف کے لیے یہاں آئے تھے کسی کے پیچھے نہیں آئے تھے

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes