مسلم لیگ کی حکومت کے بے وقوف مشیروں نے تحریک کو متحرک کرنے میں جلتی پر پٹرول پھینک دیا یار کموکا

Published on October 31, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 388)      No Comments

Yaar
ہارون آباد( یواین پی)مسلم لیگ (ن)کے رہنماء و سابق ٹکٹ ہولڈر قومی اسمبلی میاں محمد یار کموکا نے احتجاجی تحریک کے بارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تالی ہمیشہ دونو ں ہاتھوں سے بجتی ہے ابتدا میں عمران خان ڈبل مائنڈڈ تھا اُس نے سیاسی ناپختگی کی وجہ سے انتخابات کو قبول بھی کر لیا اور اسمبلی کا حلف بھی اٹھا لیااور ایک صوبہ میں حکومت بھی سنبھال لی،لیکن مسلم لیگ کی حکومت کے بے وقوف مشیروں نے تحریک کو متحرک کرنے میں جلتی پر پٹرول پھینک دیا اور ماڈل ٹاؤن کا سانحہ رونما کردیا۔یہ موجودہ ساری صورتحال اسی کی وجہ سے ہے۔اس واقعہ کے بعد عمران خان کو بھی تقویت مل گئی ۔وہ پریشان پہلے ہی تھا،لہذا تحریک چل پڑی ،آج تک میاں نواز شریف نے ذاتی تدبر اورحب الوطنی کی طاقت سے تحریک کو کنٹرول کیا ہے جس سے جمہوریت بھی بچ گئی ہے اور حکومت کی ساکھ بھی کسی حد تک بچ گئی ہے،لیکن اب یہ دوائی کارگر نہیں رہی۔مریض سیریس ہو گیا ہے اب دوائی بدلنی پڑے گی۔ورنہ پچھلی کوششیں بھی رائیگاں جائیں گی۔اب حکومت فوراً سنجیدگی سے فریقین سے مذاکرات کرنے اور موجودہ حالات کو ٹھنڈا کرکے کوئی راہ نکالی جائے لیکن حکومت نمائندوں سے کام نہ لے۔ میاں نواز شریف روبرو اور دوبدو مذاکرات کرے۔یہ دونوں شخصیات پاکستان کے حق میں بہترسوچتے ہیں۔لیکن ابن الوقت لوگوں کی سازشوں سے دوریاں حد سے بڑھ گئی ہیں۔اب دونوں کو خود داری اور خود نوائی کو عوامی مفاد میں قربان کرنا ہو گا اور قوم کو اپنی دور اندیشی اور حب الوطنی کا ثبوت دینا ہو گا۔سیاسی جرگوں نے تو پہلے بھی یو این اوجیسا طرزعمل اپنایا ہوا ہے۔اور مذاکرات کی ساری کاوشوں پر پانی پھیر دیا ۔جس سے سیاست میں مذاکرات کی بھی توہین ہوئی اور ،مذاکرات کی میزوں پر رنگ برنگے کھانے کھانے والے بھی سبکی سے نہ بچ سکے۔میں مسلم لیگ کا سب سے کم ترین کارکن ہوں اور میری زندگی مسلم لیگ کے لیے ہے۔لیکن ایسا صرف اس لیے ہے کہ مسلم لیگ کے ہاتھ میں قادر متلق نے جھنڈا پکڑایا ہے۔قائد اعظم کے بعد مسلم لیگ کا سارا ریکارڈ گندی ٹوکری میں پھینکنے والا ہے۔انسان کسی وقت بھی انسان بن جائے تو پچھلے سارے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔لہذا ساری مسلم لیگیں یک جان ہوجائیں۔اور اپنی حقیقت کو پہچان کر پاکستان کی خدمت کریں تو اب بھی کچھ نہیں بگڑا۔آخر میں ،میں پھر یہ مسلم لیگ سے دھراتا ہوں کہ با مقصد مذاکرات میں دیر نہ کی جائے۔ذوالفقار علی بھٹو نے بھی مزاکرات میں دیر ہی کی تھی ورنہ وہ قومی ہیرو تھا۔میں عمران خان صاحب سے بھی عرض کروں گا کہ وہ پاکستان کے مستقبل کے لیے ساری ناراضگیاں چھوڑ کر استعفیٰ کا مطالبہ ترق کر دیں ورنہ استعفیٰ کے بعد ایک بہت بڑا بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔جس کی وجہ سے پانی سر سے اُونچا ہو جائے گا۔اور پاکستان پھر آدم خوروں کے ہتھے چڑھ سکتا ہے۔مذید میں یہی کہوں گا کہ افواجِ پاکستان کو بھی مذاکرات میں کردار ادا کرنا ہے،کیونکہ افواجِ پاکستان کی پاکستان سے وفاداری کے زور پر ہی مذاکرات کامیاب ہوں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme