وزیراعظم محمد نوازشریف کو امریکی صدر بارک اوباما کافون

Published on November 22, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 276)      No Comments

1
اسلام آباد۔۔۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کو امریکی صدر بارک اوباما نے جمعہ کوفون کیا اور انہیں اپنے دورہ بھارت سے آگاہ کیا۔ گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا دو طرفہ تعلقات اور خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے گزشتہ سال اکتوبر میں واشنگٹن میں امریکی صدر کے ساتھ ہونے والی دوستانہ ملاقات اور گزشتہ سال مارچ میں ہیگ میں نیوکلیئر سیکورٹی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ہونے والی گفتگو کا ذکر کیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاک امریکا تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا جن میں گزشتہ سال ان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد مزید بہتری آئی ہے۔ اس موقع پر صدر اوباما نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔ انہوں نے پاکستان کی صحیح معاشی ترجیحات اور مختلف چیلنجز کیساتھ کامیابی سے نمٹنے پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے واشنگٹن میں دی جانے والی دعوت کا ذکر کرتے ہوئے صدر اوباما کو مستقبل میں ان کے دورہ پاکستان سے متعلق پاکستانی عوام کی توقعات سے بھی آگاہ کیا۔ صدر اوباما نے وزیراعظم محمد نوازشریف کو یقین دلایا کہ ملکی صورتحال معمول پر آتے ہی وہ پاکستان کا دورہ کرینگے۔ علاقائی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے پاک افغان تعلقات میں بہتری کا ذکر کیا جو افغان صدر کے حالیہ دورہ اسلام آباد سے عیاں ہے۔ امریکی صدر نے اس حوالے سے وزیراعظم محمد نوازشریف کی کوششوں کو سراہا اور ان کوششوں کو خطے میں امن اور استحکام کیلئے اہم قرار دیا۔ وزیراعظم نے اس سال کے آغاز میں اپنے دورہ بھارت کا ذکر کیا جس کا مقصد پاک بھارت تعلقات کو آگے بڑھانا تھا لیکن بھارت کی طرف سے مسلسل غیر ذمہ دارانہ اقدامات جن میں خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کی منسوخی اور لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ جس میں کئی شہری جاں بحق ہو گئے، ظاہر کرتے ہیں کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے کترا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب پاکستان بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے تو اس سلسلے میں اسے بھی مثبت ماحول پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ صدر اوباما نے اس موقع پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے صدر اوباما سے کہا کہ وہ اپنے دورہ کے موقع پر بھارتی قیادت سے مسئلہ کشمیر پر بھی بات کریں کیونکہ اس کے حل سے ایشیا میں دیرپا امن، استحکام اور معاشی تعاون میں بہتری آئے گی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کو فروغ دینے کیلئے پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جائے گا۔

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy