پاکستا ن میں موجودہ مسائل کا واحد حل جمہوری عمل کی بقا اور مضبوطی ہے بشیر جان

Published on December 14, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 430)      No Comments

10176076_374788749348184_163683457862055222_n
جدہ (یواین پی) عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے سابق جنرل سیکرٹری بشیر جان نے جدہ میں صحافیوں سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر عثمان گل خٹک ، فضل مومند اور فخر عالم بھی موجود تھے۔ گفتگو کرتے ہوئے بشیر جان نے کہا کہ پاکستا ن میں موجودہ مسائل کا واحد حل جمہوری عمل کی بقا اور مضبوطی ہے۔ ہمارے دور حکومت میں ہم نے متاثرین کو باعزت طریقے سے رکھا اور ان کی بحالی کے لئیے ہر ممکن کوششیں کیں۔ آج آپریشن ضرب عضب کے متاثرین کو مختلف طریقوں سے ذلیل کیا جا رہا ے۔ طالبان کی مدد سے بننے والی صوبائی اور وفاقی حکومت سے امن و امان کی توقع نہیں کی جاسکتی ۔ ہماری پارٹی کو ایک سازش کے تحت الیکشن مہم نہیں چلانے دی گئی۔ ہمارے کارکنوں اور قائدین کو شہید کی گیا لیکن ہم نے جمہوری نظام کو درہم برہم ہونے سے بچایا۔ ہم نے سب سے پہلے الیکشن میں دھاندلی کا کہا اور پلانٹڈ الیکشن قرار دئیے۔ جمہوریت کی بقا اور جمہوری نظام کی روانی کے لئیے ان الیکشن کو تسلیم کیا۔ پاکستان اس وقت انرجی کے بحران کا شکار ہے ۔ ہمارے دور میں جو پراجیکٹ شروع ہوئے تھے ان پر موجدہ دور میں کام بند ہے، دیامر بھاشا ڈیم اور اس کے علاوہ صوبے میں تقریبا 35 مقامات پر چھوٹے بڑے بجلی کے منصوبے بنائے جاسکتے ہیں۔ جن سے تقریبا 5000 میگا واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔ کالاباغ ڈیم کو بنانے سے تنازؑ جنم لے گا ۔ اس لئیے ہم ا سکے حق میں نہیں ۔ آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے یہ ایک قابل ستائش اور حوصلہ مند خبر ہے۔ ہماری افواج نے ہمیشہ ملک اور قوم کے عظیم تر مفاد کے لئیے قربانیاں دی ہیں۔ ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے۔ کراچی امن وامان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ تما پارٹیوں نے متفقہ طور پر یہ طہ کیا تھا کہ کراچی کا امن ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ گزشتہ دور حکومت کے حواکے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں صوبے کا نام تبدیل کیا گیا صوبائی خود مختار ی ملی پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ صوبائی بجٹ میں دس گناہ اضافہ ہوا۔ اٹھارہویں ترمیم گزشتہ حکومت کا ایک بہت بڑا اقدام تھا۔ آئینی ترمیم سے تمام صوبوں کی محرومیوں کا ازالہ ہوا۔ موجودہ سورتحال پر بات کرتے ہوئے انیوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال حکومت وقت کی ناہلی ہے، اگر حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی اور معاملات کو افہام و تفہیم سے غور کرتی تو پاکستان میں اج جو افراتفری کا عالم ہے وہ نہ ہوتا لیکن حکومت کی ہٹ دہرمی اور نااہلی کی وجہ سے یہ سب ہوا۔ ہم جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں نہ کہ ہم کسی کی حکومت بچا رہے ہیں۔ جمہوری کو ماضی میں پست پشت ڈالا گیا اور عوام کے حقوق کو پامال کیا گیا۔ ایسا پہلی بار ہوا کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے یکجا ہو کر پاکستان کی بقا اور جمہوری عمل کا دفاع کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کے ئیے پہلے ہے اس ملک کو ہم نے ہی سنبھالنا اور چلاناہے۔ ہمیں الیکشن میں اچھے ایماندار اور پڑھے لکھے لوگوں کو لانا ہوگا۔ جس کے لئیت پاکستان کے اند ر تمام اداروں کی مضبوطی اور جمہوری سسٹم کی مضبوطی ہی ہمارے ملک اور عوام کے مفاد میں ہے۔ریاست کے چاروں ستونوں کو اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ ملک کے عظیم تر مفاد کے لئیے ایمانداری اور لگن اور حب الوطنی کے ساتھ سب کو ملکر کام کرنا ہوگا تا کہ ہمارے ملک کا نام روشن ہو ہماری حکومت کے دوران پاکستان میں روزانہ ایک بم دھماکہ تھا 23 یونٹ دہشت گردوں کے قبضے میں تھے ۔ موجودہ دور حکومت میں دہشت گردی پر خاطر خواہ قابو نہیں پایا گیا۔ جو تھوڑی بہت کمی ہوئی وہ افواج پاکستان کی وجہ سے ہوئی۔ ہمیں اپنے ملکی حالات کو جلد از جلد ٹھیک کرنا ہوگا اور جتنا جلدی اچھا ہوگا یہ ہی ہمارے ملک کے لئیے بہتر ہو گا۔ ہمیں اپنے رویوں میں مثبت سوچ پید اکرنی ہوگی ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme