وزیراعظم کے قوم سے خطاب کا متن

Published on December 26, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 337)      No Comments

2222

    اسلام آباد ۔۔۔ میرے عزیز اہل وطن اسلام وعلیکم میں ایک ایسے موقع پر آپ سے مخاطب ہوں جب پشاور کے المناک سانحہ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ سفاک قاتلوں کی خونی واردات نے پاکستان کے18 کروڑ عوام کے سینوں پر نہایت گہرا زخم لگایا ہے آج ہر آنکھ اشکبار ہے اور ہر پاکستانی کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے معصوم بچے علم کی لگن میں گھروں سے نکلے اور انہیں خون میں نہلا دیا گیا۔بچے ہمارا سرمایہ تھے پاکستان کا مستقل ہے ان کی آنکھوں میں نہ جانے کتنے خواب سجے تھے۔ان کے والدین کے دلوں میں کتنی ہی آرزوئیں اور تمنائیں تھیں ایک باپ ہونے کے ناطے مجھے شدت سے یہ احساس ہے کہ والدین کس طرح ہر سانس کے ساتھ اپنے بچوں کی سلامتی کی دعائیں مانگتے ہیں۔ ان کے وہم وگمان میں بھی یہ نہیں ہوتا کہ کسی دن انہیں ان کے جنازے کو کندھا دینا پڑے گا۔دہشت گردوں نے قوم کے نونہاروں کو نشانہ بنا کر ہمارے مستقبل کے سینے میں خنجر گھونپا ہے۔ وہ 6 سالہ خولہ بھی میری بیٹی تھی جو ایڈمیشن ٹیسٹ دینے گئی اور زندہ واپس نہیں آئی وہ حضیفہ بھی میرا بچہ تھا جو صبح ناشتہ کے بغیر اپنی میٹرک کی تلاش کیلئے نکلا اور اس کی ماں ااج بھی اس کی راہ تک رہی ہے۔ان تمام پھول جیسے شہیدوں کی ماﺅں کی آہوں وپکار اب بھی میرے کان میں گونج رہی ہے ہم اپنے معصوم بچوں کے لہو کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے دہشت گردوں کے لہو کے اس ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا اور جلد دینا ہوگا۔ میں شہید بچوں کے غمزدہ مگر پر عزم خاندانوں کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ تنہا نہیں بلکہ پوری دنیا ان کے غم میں شریک ہے۔میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ انشااللہ ہم اپنے بچوں کے لہو کا حساب لیں گے اور یہ قرض چکا کر دم لیں گے میرے عزیز اہل وطن جانتے ہیں کہ حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی دہشت گردی کے مسئلہ کو پوری سنجیدگی سے لیا۔مذاکرات کے بے نتیجہ رہنے کے بعد جون2014ءمیں آپریشن ضرب عضب کا آغاز کیا گیا ۔آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردی پر کاری ضرب لگائی اور وحشیانہ کارروائیوں پر اتر آئے اور معصوم بچوں اور عام شہریوں کو اور ایک متفقہ جامع ایکشن پلان تیار کیا جس کے چند نکات آپ کے سامنے پیش کررہا ہوں کچھ دیر پہلے ہی میں اس کمیٹی سے فارغ ہوا ہوں اور یہ10 گھنٹے کی میٹنگ تھی جس کا نچوڑ میں اب آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔
1 ۔حکومت نے سانحہ پشاور کے فوراً بعد دہشت گردی میں ملوث سزا یافہت مجرموں کی پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کا فیصلہ کیا جس پر عمل شروع ہوچکا ہے۔لیکن وہ جان لیں کہ ہم نے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا تہیہ کررکھا ہے۔سانحہ پشاور کے بعد کا پاکستان بدل چکا ہے۔جس میں دہشت گردی انتہا پسندی فرقہ واریت اور عدم برداشت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ہم نہ صرف دہشت گردی بلکہ دہشت گردی کی فکر اور سوچ کا بھی خاتمہ کریں گے۔صورتحال کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے میں نے تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنماﺅں سے مشاورت کی۔
2 ۔ماضی میں دہشت گردی کی سنگین وارداتوں میں ملوث مجرم قانونی نظام میں کمزوریوں کے باعث سزا سے بچتے رہے لہٰذا فوجی افسران کی سربراہی میں اب سپیشل ٹرائل کورٹس قائم کی جارہی ہیں تاکہ ایسے جرائم کا ارتکاب کرنے والے عناصر بلا تاخیر اپنے انجام کو پہنچائے جاسکیں ان خصوصی عدالتوں کی مدت 2 سال ہوگی۔
3 ۔ ملک بھر میں کسی طرح کی عسکری تنظیموں اور مسلح جہتوں کی اجازت نہیں ہوگی۔
4 ۔انسداد دہشت گردی کے ادارے نیکٹا کو مضبوط اور فعال بنایا جارہا ہے۔
5 ۔نفرتیں ابھارنے گردنیں کاٹنے،انتہا پسندی ،فرقہ واریت اور عدم برداشت کو فروغ دینے والے لٹریچر ،اخبارات اور رسائل کے خلاف موثر اور بھر پور کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
6 ۔دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی اعانت بھی فنڈنگ کے تمام وسائل مکمل طور پر ختم کردیئے جائیں گے۔
7 ۔کالعدم تنظیموں کو کسی دوسرے نام سے کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
8 ۔سپیشل اینٹی ٹیررازم فورس قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
9 ۔مذہبی انتہا پسندی کو روکنے اور اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جارہا ہے۔
10 ۔دینی مدارس کی رجسٹریشن اور ضابطہ بندی کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
11 ۔پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر دہشت گردی اور ان کے نظریات کی تشہیر پر مکمل پابندی ہوگی۔
12 ۔بے گھر ہونے والے افراد بھی آئی ڈی پیز کی فوری واپسی کو پہلی ترجیح رکھتے ہوئے فاٹا میں انتظامی اور ترقیاتی اصلاحات کا عمل تیز کیا جائے گا۔
13    دہشت گردوں کے مواصلاتی نیٹ ورک کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
14 انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر دہشت گردی کے فروغ کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
15    پنجاب کے بعض علاقوں جیسے ملک کے ہر حصے میں انتہا پسندی کیلئے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی جائے گی۔
16 کراچی میں جاری آپریشن کو اپنے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
17 وسیع تر سیاسی مفاہمت کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کی طرف سے حکومت بلوچستان کو مکمل اختیار دیا جا رہا ہے۔
18 فرقہ واریت پھیلانے والے عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جا رہی ہے۔
19    افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے ابتدائی مرحلہ کے ساتھ ان کے بارے میں ایک جامع پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔
20 صوبائی انٹیلی جنس اداروں کو دہشت گردوں کے مواصلاتی رابطہ تک رسائی دینے اور انسداد دہشت گردی کے اداروں کو مزید مضبوط بنانے کیلئے فوجداری عدالتی نظام میں بنیادی اصلاحات کا عمل تیز کیا جا رہا ہے اس حکومت عملی پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے آئینی ترامیم اور ضروری قانون سازی بھی کی جا رہی ہے جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا ہے کہ آپ کے سامنے یہ جو کورٹس بنی ہیں اور یہ افسران جس کے سربراہ ہوںگے ان کورٹس کے بارے میں آئینی ترمیم کرنی پڑے گی جس کیلئے آج سب شرکاءکے ساتھ اتفاق رائے کیا گیا ہے۔
یہ انشاءاﷲ آج ایک تاریخی دن تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ کل کا پاکستان اﷲ کے فضل وکرم سے بہت پرسکون پاکستان ہوگا جہاں ہماری اگلی نسلیں انشاءاﷲ سکون والی زندگی بسر کر سکیں گی اور یہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم پر ایک فرض ہے جو کہ بہت عرصہ بعد آج چکایا جا رہا ہے اور الحمد اﷲ ان کا قائداعظم کے پاکستان کو اسی طرح بنایا جا رہا ہے جس کا تصور علامہ اقبال دیکھا تھا جس کو عملی جامہ قائداعظم نے پہنایا تھا۔ ہمیں یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے میں اس کا کریڈٹ صرف اپنے آپ کو نہیں دینا اس کا کریڈٹ پاکستان کی تمام پولٹیکل لیڈرشپ کو بھی دیتا ہوں جس میں یقیناً فوج کا ایک کلیدی کردار اور اس میں سپہ سالارجنرل راحیل بھی مبارک باد کے مستحق ہیں ،میرا عزم ہے کہ ہم پاکستان کی سرزمین کو دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے میں دہشت گردوں کو قوم کا فیصلہ سنا رہا ہوں کہ اب تمہارے ان گنے جاچکے ہیں۔ہمارے بچوں کو نشانہ بنا کر ہمارے مستقبل پر حملہ کرنے والوں کیلئے کوئی جائے پناہ نہیں پاکستان کی سرزمین تمہارے لئے تنگ ہوچکی ہے تم نے ہمارے معصوم بچوں کا لہو بہا کر پاکستانی قوم کو جو درد دیا ہے اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ہمارے معصوم بچوں نے اپنے پاکیزہ لہو سے ایک لکیر کھینچ دی ہے جس کے ایک طرف بزدل دہشت گرد اور دوسری طرف پاکستانی قوم کھڑی ہے۔ بطور وزیراعظم دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیادت کرنا میری ذمہ داری ہے اور میں اس ذمہ داری کو انشاللہ ہر قیمت پر نبھاﺅں گا۔
پاکستان پائندہ باد

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes