ایاز صادق مستعفی ہوں، دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم نہ ہوا تو پھر سڑکوں پر آئیں گے: عمران خان

Published on January 12, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 373)      No Comments

123اسلام آباد (یو این پی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبے میں شامل میں چار حلقوں میں سے تین حلقوں میں دھاندلی ثابت ہو چکی، این اے 122 میں 184,000ووٹوں میں سے 34,376بوگس قرار پائے، ایاز صادق ڈیڑھ سال سے حکم امتناعی لیتے جا رہے ہیں جبکہ میرا مطالبہ ہے کہ وہ فوری استعفیٰ دیں، اگر حکومت نے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کیا تو پھر سے سڑکوں پرآئیں گے اور 18جنوری کو دھرنا کنونشن کے موقع پر اپنا اگلا لائحہ عمل دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ سال سے سردار ایاز صادق سٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں، انصاف کا نظام ایسا ہے کہ یہاں کوئی دھاندلی کر کے الیکشن جیت جائے تو اس کو کوئی پکڑ نہیں سکتا اور سپیکر قومی اسمبلی جو خود دھاندلی کر کے الیکشن جیتا تھا وہ کس طرح ملک میں آئین ساز ادارہ چلا سکتا ہے؟انہوں نے کہا کہ اگر جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات میں انتخابی دھاندلی ثابت ہو گئی تو اس حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات کا ذمہ دار کون ہو گا؟ بلکہ میرا تو خیال ہے کہ حکومت اسی ڈر سے ہمارے فارمولے کے مطابق جوڈیشل کمیشن قائم نہیں کر رہی۔

وفاقی دارلحکومت میں پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ این اے 122 میں کمیشن کی تحقیقات میں 1395ووٹوں پر غلط انگوٹھے کے نشانات جبکہ 1487غلط کاسٹ ہوئے اور 274 کل پولنگ سٹیشنز میں 128 پولنگ سٹیشن میں میں تو انتخابی فارم نمبر 14 اور 15 موجود ہی نہیں تھے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 20 پولنگ سٹیشن میں ایسے بیلٹ پیپرز استعمال ہوئے ان پر غلط سیریل نمبر تھا، یہی وہ بیلٹ پیپرز تھے جو اردو بازار سے چھپوائے گئے تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 28 پولنگ سٹیشنوں میں بیلٹ باکس ہی سیل نہیں کئے گئے تھے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سانحہ پشاور کی وجہ سے ہم نے ڈی چوک میں جاری دھرنا ختم کر دیا تھا کیونکہ ہم قومی اتحاد کا ثبوت دینا چاہتے تھے، مگر ہم 18جنوری کو دھرنے کا کنونشن کرنے جا رہے ہیں جس میں ہم دھاندلی کی تحقیقات اور مزید احتجاج کا لائحہ عمل دوں گا۔

کمیشن ووٹوں کی گنتی کیلئے نہیں بیٹھاتھا بلکہ انتخابی کاغذات کا آڈٹ کرنے کیلئے تھا، مسلم لیگ ن کی طرف سے ووٹوں میں اضافے سے متعلق بیانات بے بنیاد ہیں، میری پرویز رشید سے درخواست ہے کہ وہ کمیشن کی رپورٹ پڑھ لیں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ میں نے کہا تھا ثبوت تھیلوں میں موجود ہیں اور تھیلے کھلتے ہیں دھاندلی کی قلعی بھی کھل گئی ہے۔

کپتان کا کہنا تھا کہ انتخابی افسران کے ان کارناموں کے پیچھے نگران حکومت تھی، ہو سکتا ہے کہ کسی انسان سے چند ہزار کی غلطی ہو جائے مگر اتنے ہزار ووٹوں کی غلطی تو کوئی صرف جان بوجھ کر ہی کر سکتا ہے، کیا کوئی ہے جو ان مجرموں کو پکڑے؟ سربراہ تحریک انصاف نے عوام سے بھی بھرپور اپیل کی کہ وہ انتخابی دھاندلی کے خلاف ان کا ساتھ دیں تاکہ اس ملک میں عوام کی نمائندہ حکومت قائم ہو سکے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Theme