کراچی(یو این پی) سٹیٹ بنک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 9.5 فیصد سے کم کر کے 8.5فیصد مقرر کر دی۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سٹیٹ بنک اشرف محمود وتھرونے سال 2015 کی پہلی مانیتری پالیس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سال 2014 میں جولائی تا دسمبرکے درمیان مہنگائی کی شرح 6.1فیصدرہی جبکہ دسمبر کے مہینے میں مہنگائی کی شرح 4.3فیصد رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں واضح کمی کے سبب ملک کی مالی حالت میں بہتری آئی اور آئی ایم ایف کی طرف سے حاصل ہونے والی ادائیگیوں نے بھی معاشی حالت کو سنبھالاجبکہ حکومت کی طرف سے سٹیٹ بنک سے قرضے لینے کا رحجان بھی کم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی منڈیوں میں پاکستانی تاجروں کیلئے جی ایس پی پلس سٹیٹس کا ملنا ایک خوش آئندہامر ہے تاہم اس کا درست استعمال تاحال شروع نہیں کیا گیا، تاجروں اور حکومت کو چاہئے اس موقع سے فائدہ اٹھائے۔ گورنر سٹیٹ بنک کا کہنا تھا کہ حکومت کا مالیاتی خسارہ قابو میں ہے اور تجارتی توازن میں بہتری کا سفر جاری ہے، پچھلے بجٹ میں مالیاتی خسارہ 10.6 فیصد تھا جو کہ مسلسل کم ہو رہا ہے۔ انہوں نے دہشتگردی کیخلاف جنگ کے سبب ملک کی مالی حالت پر برے اثرات پڑنے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے اس ماید کا بھی اظہار کیا آئندہ چھ ماہ میں مہنگائی کی شرح 4.5فیصد سے 5.5فیصد تک رہے گی۔