امریکہ کے مشرقی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں آگئے

Published on February 22, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 439)      No Comments

02
واشنگٹن(یوا ین پی) بوسٹن اور نیو یارک میں ریکارڈ توڑ شدید سردی کے بعد امریکہ کے مشرقی علاقے بھی شدید سردی کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔کینیڈا کی سرحد پر واقع نیاگرا فالس کا اونچائی سے گرتا ہوا پانی منجمد ہونے کے بعد بہنا بند ہوگیا۔ گذشتہ روز شکاگو میں ملک میں موسم سرما کا سرد ترین دن ریکارڈ کیا گیا جہاں اسکول بند کردیے گئے۔جس کے بعد شام تک، یخ بستہ قطبی ہوائیں امریکہ کے وسطی علاقے کا چکر لگاتے ہوئے مشرق جا پہنچی ہیں۔نیشنل ویدر سروس کے ماہر بوب آرویک نے بتایا کہ شکاگو میں درجہ حرارت منفی آٹھ فارن ہائٹ تھا جو 1936ء میں سب سے کم درجہ حرارت سات ڈگری فارن ہائٹ کے بعد شدید ترین ہے ۔ ریکارڈ توڑ سردی اب تیزی سے مشرق کی طرف بڑھ رہی ہے۔اْنھوں نے کہا کہ آندھی کے باعث شکاگو میں اصل درجہ حرارت منفی 25 کو چھو رہا تھا۔شکاگو کے پبلک اسکولو کو بند کردیا گیا اور عام مسافر مختصر گاڑیوں میں پھنس کر رہ گئے۔بوب آرویک نے بتایا کہ ہڈیوں میں اتر جانے والی سردی کی یہ تازہ لہر تیزی سے مشرق کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اور بوسٹن سے ورجینیا کے دارالحکومت، رچمنڈ تک پھیل چکی ہے۔ خیال ہے کہ ماضی کے سردی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔رات کے وقت واشنگٹن ڈی سی میں درجہ حرارت منفی 19 سینٹی گریڈ پر پہنچ گیا جب کہ تمام مقامی اسکول یا تو بند ہو چکے تھے، یا پھر تاخیر سے کھلے، اور حاضری نہ ہونے کے برابر تھی۔نیویارک کے لیے یہ ہفتہ سرد ترین رہا، جس کے باعث نیاگرا فالس کا اونچائی سے گرتا ہوا پانی بہنا بند ہوگیا،کینیڈا کی سرحد پر واقع یہ واٹرفال منجمد ہوگیاجس کی وجہ سے فالس سے برف کے تودے گرنے لگے۔ بوسٹن میں ’کیبن فیور‘ پنجے گاڑ چکا ہے، جہاں شہر کی تاریخ میں فروری کے ماہ میں سخت ترین برف باری کے ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ بوسٹن میں اب تک آٹھ فٹ برف پڑ چکی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Theme