آنسو

Published on April 16, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 910)      No Comments

index
تحریر..انعم عاطف
کسی کے آنسو دیکھنا بہت آسان ہوتا ہے مگر وہ آنسوؤں کن وجوہات پر آتے ہے ہم یہ نہیں سوچتے شاید ہم کسی کی آنکھوں میں آنسو دیکھ کر چند منٹ بعد ہی سب کچھ بهول جاتے ہے ہمیں ان آنسوؤں کا احساس تب ہوتا ہے جب یہ آنسو ہماری آنکھوں میں آتے ہے پهر ہمیں ان کا احساس ہوتا ہے ان آنسوؤں کا درد کیا ہوتا ہے جب ہمیں کوئی دکھ درد یا تکلیف ہوتی ہے پهر ہمیں ان آنسوؤں کی قدر کا پتہ چلتا ہے اور اس سے بهی زیادہ تکلیف دہ وہ وقت ہوتا ہے ہم جب ہماری آنکھوں میں آنسو تو آتے ہے اور یہی آنسو ہماری آنکھ سے نکل کر گال اور پهر چہرے سے نکل کر زمین پر گرتے ہے اور سب پاس ہونے کے باوجود بهی ہماری آنکھوں کو صاف کرنے والا کوئی نہیں ہوتا آنسو پونچھتا تو دور کی بات ہے ہمیں کوئی حوصلہ اور ہمت دینے والا بهی ساتھ نہ ہو
پهر سب کے درمیان رہ کر بهی اپنے آپ کو اکیلا اور تنہا محسوس کرتے ہے جب ہم اپنے آپ کو اکیلا اور تنہا محسوس کرتے ہے پهر ہمیں ان آنسوؤں کی قیمت کا پتہ چلتا ہے احساس ہوتا ہے قدر ہوتی ہے مگر
پهر بهی ہم اپنے ہی آنسوؤں سے یہ اندازہ لگا لیتے ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ دکھ درد اور تکلیف ہمیں ہی ہے اس دنیا میں سب سے دکهی ہم ہی ہے ہمارے علاوہ سب دنیا ہی خوش ہے اور یہی پر ہم غلطی کر جاتے ہے
ہمیں اپنا بعد میں دوسروں کا خیال پہلے رکهنا چاہیے جب ہم دوسروں کا خیال رکھے گے تو اللہ تعالیٰ کی پاک ذات بهی ہمارا خیال رکھے گی جب ہم ہی دوسروں کو غلط اور بری نظر سے دیکھے گے تو پهر ہماری بهی کوئی عزت و احترام نہیں کریں گا ہمیں یہی سوچ کر زندگی گزارنی چاہیے کہ اگر ہم چاہتے ہے کہ لوگ ہماری عزت و احترام کریں تو اس خواہش کی تکمیل کی خاطر ہمیں دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھنا پڑے گا اگر ہم روز مرہ زندگی کا یہ معمول بنا لینا چاہیے کہ ہم ہر روز ایک چهوٹی سی نیکی کریں گے اگر ہم سب یہ سوچ لیں تو انشاءاللہ بہت جلدی یہ زندگی اور دنیا بدل جائے گی جب ہم اپنی آنکھوں میں آنسو نہیں دیکھنا چاہتے تو ہمیں کسی کی آنکھوں میں آنسو لانے کا بهی سبب نہیں بنا چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ کوشش کرنی چاہئے کہ سب کو ہی خوش رکھنا چاہیے.
ہمیں اپنے دکھ درد کا تو احساس ہوتا ہے مگر کسی کی آنکھ سے بہتے آنسوؤں کا احساس نہیں ہوتا جب تک ہمیں کسی کی آنکھ سے بہنے والے آنسو کا احساس نہیں ہو گا تب تک ہم کیا یہ دنیا بهی تبدیل نہیں ہو گی اور ہمارے کچھ کرنے سے یہ دنیا تو تبدیل نہیں ہو گی مگر پهر بهی ہمیں کوشش کرنی چاہیے اور دل میں ہمت اور حوصلہ پیدا کرنا چاہیے کہ ہم اس دنیا کو تبدیل کر لیئنگے اس وقت ہی ہماری ترقی اور کامیابی ہے جب ہماری وجہ سے دینا میں چاہے ایک ہی انسان نیکی کی راہ پر گامزن کیوں نہ ہو جائے ہمیں تب تک کوشش کرنی چاہیے جب تک ہم زندہ ہے ہمیں اپنے دکھ درد کے ساتھ ساتھ دوسروں کا بهی خیال رکهنا چاہیے اسی کا نام اصل میں زندگی ہے
اس کا نام زندگی نہیں ہے کہ بس اپنی ہی خوشی اور خواہشات کا خیال رکهے جائے ہمیں دنیا میں سب کا ہی خیال رکھنا چاہیے اگر ہمارے سامنے کو فقیر آ جائے تو ہمیں اس کا بهی احترام کرنا چاہئے ناکہ اس کے ساتھ برا سلوک کیا جائے ہم مسلمان ہے اور ہمیں اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme