خواتین اور خنجر مار گروپ

Published on May 16, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 466)      No Comments

Umar Farooq
دنیا بھر میں پولیس فورس کا کام عوام کا تحفظ اور جرائم پیشہ افراد کو قانون کی گرفت میں لانا ہوتا ہے دنیا میں پولیس کی جانب دیکھتے ہی مظلوم افراد کا حوصلہ بڑھتا ہے اور وہاں جرائم پیشہ افراد کی جان نکالنے کے لیے کافی ہوتا ہے لیکن ہمارا ہاں ایشاء بھر میں ہی پولیس تقریبا مظلوم کو دبانے اور ظالم سے عزت کے ساتھ پیش آنے میں مشہور ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی قابل فکر ہے کہ پنجاب پولیس کی دہشت گردی کے خلاف قابل تحسین قربانیاں دی ہیں قوم کو بھی ان قربانیوں پر فخر ہے آج کل ملکی حالات بدسے بدتر ہوتے جارہیں ہیں ہر روزپنجاب بھر میں سینکڑوں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں ہورہی ہیں جس سے شہری اپنے گھراور تجارتی مراکزپراپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھتے ہیں اسی طرح چیچاوطنی میں اکتوبر2013سے ایک گروپ اہلیان چیچاوطنی کو خوف میں مبتلا کیے ہوئے ہے آئے روز خواتین کوخنجر یا کسی تیز دھار آلے کے ساتھ زخمی کر دیا جاتا ہے موٹرسائیکل سوار یہ گروپ صرف خواتین کو ہی نشانہ بناتا ہے خواتین کو کسی تیز دار آلے کے ساتھ زخمی کرنے کے بعد اچانک غائب ہوجاتا ہے 3سال سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کو پکڑنے میں ناکام ہیں اب تک 100کے قریب واقعات میں خواتین زخمی ہوچکیں ہیں خواتین کو اس گروپ نے عذاب میں مبتلا کررکھا ہے چیچاوطنی میں عوام کی جانب سے بھر پور احتجاج کے بعد بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے خواتین کو خوف کا شکار کرنے والے اس دہشت گرد گروپ کواپنی گرفت میں لینے میں ناکام ہیں اورضلع ساہیوال کی تحصیل چیچاوطنی کی خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں چیچاوطنی کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کی جانب سے وزیراعلی پنجاب وزیر داخلہ پنجاب اور آئی جی پنجاب کو لیٹر اور درخواستیں بھی بھجی گئی اور چیچاوطنی کی یوتھ اور طلبہ تنظیموں نے بھی پولیس کا اس معاملے میں مکمل ساتھ دینے کا اعلان کیا لیکن پھر بھی کوئی کامیابی حاصل نا ہوسکی اب خواتین میں خوف اس قدر بڑھ چکا ہے کہ بچیاں سکول اکیڈمی کالج بازار جانے سے ڈرنے لگیں ہیں گزشتہ ایک ہی رات میں ایک گھنٹے کے دوران تین راہ چلتی نوجوان لڑکیوں کو تیز دھار آلے کے ساتھ زخمی کیا گیا جب تک آئی جی پنجاب ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیکر اس دہشت گرد کو نہیں پکڑے گے چیچاوطنی کی خواتین خوف اور عدم تحفظ کا شکار رہیں گی قانون نافذ کرنے والے ادارے سنجیدگی کامطاہرہ کریں تو خواتین کو دہشت و خوف سے نجات دلائی جاسکتی ہے

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog