سیاسی بنیادوں پر بنائے مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنان کی ضمانتیں منظور

Published on May 26, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 706)      No Comments

SANYO DIGITAL CAMERA
ٹیکسلا( یو این پی )ٹیکسلاسٹی چوکی تشدد کیس ،پولیس کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر بنائے مقدمات میں گرفتار پی ٹی آئی کے کارکنان کی ضمانتیں منظور کر لی گئیں،پی ٹی آئی ٹیکسلا سٹی کے صدر حاجی زاہد رفیق و دیگر ملزمان کی عدالت پیشی پر احاطہ عدالت لوگوں سے کھچا کھچا بھر گیا، مقدمہ بد نیتی پر مبنی ہے ، پولیس نے حکمران جماعت کے مقامی سیاسی زعماء کی ایماء پر پی ٹی آئی کے کارکنان کو بلا جوازعتاب کا نشانہ بنایا، نقص امن کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں کیا گیا اور نا ہی پراپرٹی کو نقصان پہنچا، وکلاء پینل کے عدالت میں دلائل، علاقہ مجسٹریٹ نے ملزمان کے وکلاء کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے 30,30ہزار کے مچلکوں کے عوض حاجی زاہد رفیق سمیت دیگر گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں، عدالتی فیصلہ حق کی فتح ہے، پولیس اپنی پیشہ وارانی ذمہ داریاں نبھانے کی بجائے مسلم لیگ (ن) کی ایماء پر پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں کے کارکنان کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت مقدمات بنا کر ان کی سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنا چاہتی ہے، عوامی حلقوں کی جانب سے بھی مذکورہ واقعہ کی پر زور مذمت کی گئی، پولیس ریاستی دہشت گردی کی مرتکب ہو رہی ہے، حاجی زاہد رفیق کی ضمانت کے بعد احاطہ عدالت میں میڈیاسے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز پولیس سٹی چوکی ٹیکسلا نے پی ٹی آئی سٹی ٹیکسلا کے صدر حاجی زاہد رفیق، صداقت ستی اور شکیل نامی اشخاص کو جنہیں گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا علاقہ مجسٹریٹ ظفر فرید ہاشمی کی عدالت میں پیش کیا عدالت پیشی کے دوران احاطہ عدالت میں پی ٹی آئی کے کارکنان سمیت پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا جم غفیر موجود تھا ایم این اے غلام سرور خان پیشی سے قبل ہی ٹیکسلا کچہری پہنچ چکے تھے جنہیں دیکھ کر پی ٹی آئی کارکنان کا ایک سونامی کچہری امڈ آیاملزمان کی جانب سے ٹیکسلا بار ایسوسی ایشن کے سینئر وکلاء ملک سجاد حسین ایڈووکیٹ ہائی کورٹ،ملک خالد شہزادایڈووکیٹ ، ٹیکسلا بار کے سابق جنرل سیکرٹری میر ناصر بلال ایڈووکیٹ ،شیخ محمد یعقوب ایڈووکیٹ ،شاہد محمود بٹ ایڈووکیٹ ، الطاف حسین ایڈووکیٹ ، ذہین اختر صدیقی ایڈووکیٹ ، ناصر اقبال خان ایڈووکیٹ ، سعد محمود مغل ایڈووکیٹ پیش ہوئے وکلاء کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیس نے حقائق کو مسخ کر کے جھوٹے مقدمے میں سیاسی بنیادوں پر ایف آئی آر کا اندراج کیا جبکہ پولیس نے دوران ریمانڈ طیب نامی نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے کے لئے بے گناہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جبکہ مذکورہ واقعہ کے بعد شہر بھر میں خبر پھیلنے کے بعد مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد ٹیکسلا سٹی چوکی پہنچ گئے نا کسی عمارت کا نقصان ہوا اور ناہی پولیس کو عتاب کا نشانہ بنایا گیا لہذا پولیس کی جانب سے مخالف حکمران جماعت پی ٹی آئی کے کارکنان کے خلاف بدنیتی پر بنایا جانے والا مقدمہ میں ملزمان کی ضمانتیں منظور کی جائیں عدالت نے ملزمان کے وکلاء کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے گرفتار ملزمان کی ضمانتیں منظور کر لیں ،عدالت پیشی کے موقع پر پی ٹی آئی کے ایم این اے غلام سرورخان ، ایم پی اے ملک تیمور مسعود اکبر، کونسلر کنٹونمنٹ بورڈ واہ کینٹ ملک احتشام ،ملک طاہر آف براہمہ ،سابق ناظم ملک ثاقب ممتاز، انجمن تاجران ٹیکسلا کے صدر شیخ ضیاء الدین، ماسٹر نثار، حاجی امتیاز، ملک عظمت، خان افسر خان، مسعود گجر، سابق امید وار برائے کونسلر ملک ظفر اقبال، جنرل سیکرٹری ٹیکسلا سٹی سید اسد شاہ، حاجی ملک اشتیاق اکبر، سید عطرت شاہ، اسد میر، ڈاکٹر رمضان عبداللہ ، پی ایس ایف تحصیل ٹیکسلا کے صدر باسم بٹ،جمشید چنٹو،سجاد سجوکے علاوہ لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صداقت ستی ،شکیل کا کہنا تھا کہ ہم موقع پر موجود نہیں تھے اور نا ہی ایف آئی آر میں نامزد تھے قصور اتنا ہے کہ ہم نے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں پی ٹی آئی کے امید وار کی بھر پور سپورٹ کی جس کی پاداش میں مسلم لیگی راہنماؤں کی ایماء پر ہمارے خلاف انتقامی کاروائی کی گئی ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes