کراچی (یو این پی) رواں برس کراچی میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکاروں کی تعداد پچاس سے تجاوز کرگئی۔دہشتگردوں کا نشانہ بننے والے اکثر افسران لاپرواہی کے باعث بے بسی کی موت مارے گئے۔کراچی میں پولیس دہشتگردوں کے نشانے پر،رواں برس تین ڈی ایس پیز سمیت پچاس اہلکار جاں بحق ہوئے،ڈی ایس پی ذوالفقارزیدی کو شاہ فیصل میں ہوٹل پر نشانہ بنایا،ذوالفقار زیدی کا بغیر سکیورٹی ایک ہی ہوٹل پر بیٹھنا معمول تھا،جبکہ 2 اپریل کو ڈی ایس پی فتح سانگری گلشن حدید میں نشانہ بنے،اور آج ڈی ایس پی عبدالمجید عباس بھی نامعلوم دہشتگردوں کا ہدف بن گئے،عبدالمجید حملے کے وقت تنہا تھے،ڈی ایس پیز سمیت دیگر پولیس اہلکار بھی دہشتگردوں سے محفوظ نہ رہے،ایس پی اعجاز حیدر بھی حملے کے وقت گاڑی میں تنہا تھے،ایس ایچ او پریڈی اعجازخواجہ یا انسپکٹرغضنفر کاظمی،معمول کے مطابق بغیر محافظ گھر جاتے ہوئے یا گھر سے دفتر آتے ہوئے نشانہ بنے۔