شب قدر Article by Dr.B.A.Khurram

Published on July 14, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 551)      No Comments

Aadrsh New
شب معراج اور شب برات کی طرح شب قدر بھی بڑی فضیلت اور اہمیت والی رات ہے شب قدر کو ماہ رمضان کے تیسرے عشرے میں پوشیدہ کر دیا گیا ہے عام طور پر شب قدر کو ستائیسویں رات سمجھا جاتا ہے۔ امام شافعی کہتے ہیں شب قدر رمضان المبارک کی اکیسویں رات ہے۔ امام مالک کہتے ہیں ۔ ماہ رمضان کا آخری عشرہ برابر ہے کسی ایک رات کو دوسری پر فضیلت نہیں ہے حضرت عائشہ کا قول ہے لیلتہ القدر انتیسویں رات ہے بعض کا قول بھی یہی ہے حضرت ابو ذر کا کہنا ہے لیلتہ القدر پچیسویں رات ہے ابو بردہ اسلمی شب قدرکو تیسویں رات کہتے ہیں۔ حضرت بلال ’’پیغمبر صلعم ‘‘ سے روایت کرتے ہیں ۔کہ آپ ﷺ نے فرمایا
شب قدر چوبیسویں رات ہے ابی بن کعب اور ابن عباس لیلتہ القدر کو ستائسویں رات کہتے ہیں۔اور دلیل بیان کرتے ہیں کہ امام احمد بن جنبل اپنی انساد میں ابن عمرؒ سے روایت ہے
لوگوں کا یہ شیوہ تھا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں جو خواب دیکھتے تھے وہ آقا جی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر بیان کرتے تھے ایک مرتبہ آقا جی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ تمہیں جو پے در پے خوابیں نظر آئیں ہیں یہ ستائیسویں رات میں واقع ہوئی ہیں پس اس سے معلوم ہوتا ہے کہ شب قدر ستائیسویں رات ہے
ابن عباس عمر بن خطابؓ سے روایت ہے کہ ’’میں نے شب قدر جاننے کے لئے طاق عدوں پہ غور کیا تو مجھے پتا چلا کہ سات کا عدد اس لئے زیادہ مناسب ہے سات کے عدد پہ غور کیا تو معلوم ہوا کہ
۔ سات آسمان ہیں ۔
۔سات زمینیں ہیں ۔
۔سات راتیں ہیں ۔
۔سات دریا ہیں ۔
۔صفا اور مروہ کے درمیان سات مرتبہ دوڑتے ہیں ۔
۔خانہ کعبہ کا سات مرتبہ طواف کرتے ہیں ۔
۔پتھر بھی سات ہی پھینکے جاتے ہیں ۔
۔آدمی کی پیدائش بھی سات عضووں سے ہوتی ہے ۔
۔آدمی کا رزق کی سات دانے ہیں ۔
۔اللہ رب العزت نے انسان کے چہرے میں سات سوراخ بنائے ۔
۔سورۃ فاتحہ کی آیات مبارکہ بھی سات ہیں ۔
۔ختم کی سورتیں بھی سات ہیں ۔
۔مقدس قرآن کی قرآت بھی سات ہیں ۔
۔دوزخ کے سات دروازے ہیں ۔
۔اصحاب کہف کی تعداد بھی سات ہے ۔
۔عاد کی قوم سات راتوں میں ہلاک ہوئی ۔
۔اگر کتا مٹی کے برتن میں منہ ڈالے تو آقا جی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے سات مرتبہ دھونے کا کہا ۔
۔آقا جی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حضرت عائشہؓ سے نکاح کیا تو آپؓ کی عمر سات برس تھی ۔
۔اللہ تعالی نے سات چیزوں کی قسم کھائی
آفتاب ، چاشت کا وقت ،چاند ، دن ، رات ، آسمان ،جس نے آسمان اور زمین کو بنایا ۔
۔ دوزخ کے سات نام ہیں ۔
۔حضرت موسی علیہ السلام کے قد کی لمبائی سات ہاتھ تھی
۔حضرت موسی علیہ السلام کا عصا سات ہاتھ لمبا تھا ۔
۔حضرت یوسف علیہ السلام سات سال قید میں رہے ۔
۔اللہ تعالی فرماتا ہے کہ حج کے بعد سات روزے رکھو۔
پس ثابت ہوتا ہے کہ اللہ تعالی نے بہت سی چیزوں کو سات ساتھ بنایا جب لیلتہ القدر ماہ رمضان کے آخری عشرہ کی ایک رات ہے تو اس اوپر کے استدلال ہوتا ہے کہ یہ بھی ستائیسویں رات ہی ہو گی

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes