کپتان نے سردار ایاز صادق کلین بولڈ کر دیا

Published on August 22, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 254)      No Comments

news-1440252265-7305_largeلاہور (یواین پی) الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے الیکشن کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حلقہ میں دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس کاظم ملک نے این اے 122 کا فیصلہ سنایا جس کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے فیصلہ بھی ان کے حق میں دیدیا گیا ہے اور حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم دیا گیا ہے۔ الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 اور پی پی 148 میں بھی دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔
صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار محسن لطیف نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی پی 148 میں پاکستان تحریک انصاف کے میاں اسلم اقبال نے فتح حاصل کی تھی۔ ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں ان دونوں حلقوں کے انتخابات کو بھی کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ این اے 122 میں سردار ایاز صادق نے فتح حاصل کی تھی جس کے بعد انہوں نے قومی اسمبلی کے سپیکر کا عہدہ سنبھالا۔ تحریک انصاف کی جانب سے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کی تحقیقات کیساتھ ساتھ 4 حلقوں میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔ ان 4 حلقوں میں این اے 122 بھی شامل تھا جس میں عمران خان اور سردار ایاز صادق کے درمیان مقابلہ ہوا اور سردار ایاز صادق نے فتح حاصل کی۔
تحریک انصاف نے سردار ایاز صادق کی جیت کو ابتداءسے ہی قبول نہ کیا اور انتخابی دھاندلی کا مطالبہ کرنے کے علاوہ اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا بھی دیا جس کے بعد جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا۔ کمیشن نے 2013ءکے عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے الزامات کو تو مسترد کر دیا تاہم تحریک انصاف کے الزامات کو بھی یکسر مسترد کرنے سے گریز کیا،ماہرین نے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو کلی طور پر حکمران جماعت کی فتح قرار دیا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 کے فیصلے نے ایک بار پھر حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کو بڑا دھچکا دے دیا ہے اور تحریک انصاف جسے جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کے بعد تنقید کا سامنا کرنا پڑا، اپنی سیاسی فتح پر خوشی منا رہی ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题