پاک چین اقتصادی راہداری کو پورے خطہ کیلئے علاقائی روابط ،ترقی کا اہم ذریعہ سمجھتے ہیں،محمد نوازشریف

Published on August 26, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 335)      No Comments

Nawaz Sharif
آستانہ ( یو این پی)وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو پورے خطہ کیلئے علاقائی روابط اور ترقی کا ایک اہم ذریعہ سمجھتے ہیں۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے ملک میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا جو کامیابی سے آگے بڑھ رہاہے ، افغان امن و مفاہمتی عمل کے متعلق افغان عوام کی زیر قیادت مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں،دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت، دوستانہ تعلقات اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کے اصولوں کو فروغ دینا چاہئے، دورہ قازقستان کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات استحکام ، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ یہ بات انہوں نے قازقستان کے دورے کے موقع پر معروف اخبار’’ آستانہ ٹائمز‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہی۔وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم حقیقی مواقع اور امکانات سے کم ہے ۔ دونوں ممالک تجارتی حجم میں اضا فہ کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تعاون و اعتماد سازی اقدامات بارے ایشیائی کانفرنس (سی آئی سی اے) کا حامی ہے اور اس کی سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کرے گا۔ وزیراعظم نے سال 2017-18ء کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کیلئے قازقستان کی حمایت کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ پاکستان پاک چین اقتصادی راہداری کو پورے خطہ کیلئے علاقائی روابط اور ترقی کے حصول کا ایک اہم ذریعہ سمجھتاہے جس میں سب کا فائدہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغان عوام کی قیادت اور ملکیت میں ہونے والے مفاہمتی عمل کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خطہ کیلئے افغانستان میں امن و استحکام بڑا اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کی لعنت کے خاتمہ کیلئے ملک میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا جو کامیابی سے آگے بڑھ رہاہے اور ہم جلد دہشت گردی اور انتہاء پسندی سے نجات حاصل کرلینگے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ ایشیا میں امن، استحکام اور سلامتی کیلئے اقوام متحدہ کے چارٹرسے وابستگی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے داخلی معاملات میں عدم مداخلت، دوستانہ تعلقات اور بات چیت کے ذریعے تنازعات کے حل کے اصولوں کو فروغ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی اور سلامتی کے درمیان باہمی تعلق ہے اس لئے ہمیں اپنی توجہ علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کے فروغ پر مرکوز کرناچاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی امن و سلامتی کیلئے قازقستان کے کردار کو سراہتا ہے اور برادر ملک اور اس کی مدبرانہ قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتا ہے۔ قازقستان کی قیادت نے سی آئی سی اے قائم کی جو امن و سلامتی کے فروغ کا باعث بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم فروغِ امن کے مرکز کے طور قازقستان کے بڑھتے ہوئے کردار کا خیر مقدم کرتے ہیں۔داعش سے متعلق ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور داعش کے اقدامات اسلام کیخلاف ہیں جن کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes