معاشرتی رویوں میں تبدیلی کے لیے عوام میں شعور کی بیداری ضروری ہے رانا سلیم احمد

Published on September 12, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 381)      No Comments

11-9-2015 ADC
وہاڑی( یواین پی)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر ریوینیو وہاڑی رانا سلیم احمد نے کہا ہے کہ معاشرتی رویوں میں تبدیلی کے لیے عوام میں شعور کی بیداری ضروری ہے کم عمری اور بچپن کی شادیاں کم علمی اور بچی کو بوجھ سمجھنے جیسی کم تر سوچ کا شاخسانہ ہے اسلام نے بیٹی کو بھی حقوق دیئے ہیں بیٹیوں کو بوجھ سمجھ کر ان سے چھٹکارہ پانے کی باتیں محض جہالت ہے یہ بات انہوں نے راہنماء ایف پی اینڈ پی کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس میں سابق صدر بار مہر شیر بہادر لک ، ڈسٹرکٹ آئی سرجن ڈاکٹر غلام حسین آصف،ڈی او بہبود آبادی راؤ راشد حفیظ مینیجر شہید بے نظیر وویمن کرائسس سنٹر مسزمنزہ کوثر، راہنماء ایف پی اینڈ پی کی قمر نقوی اور شاہ زیب کے علاوہ سماجی تنظیموں کے کارکن اور میڈیا کے ارکان شریک تھے اے ڈی سی رانا سلیم احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں مرد اور عورت دونوں کے لیے تعلیم کو فرض قرار دیا گیا ہے لیکن ہمارے معاشرے میں عورتوں کی تعلیم کو دیہاتی ماحول میں برا خیال کیا جاتا ہے جبکہ ایک عورت کی تعلیم پورے خاندان کی تعلیم کی ضمانت ہے راہنماء ایف پی اینڈ پی کی قمر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بعض واقعات میں عورت کو ایسی عمر میں شادی جیسی اہم بندھن میں زبردستی باندھ دیا جاتا ہے جب اس کی ذہنی بلوغت اس اہم رشتے کو سمجھنے یا اسے نبھانے کے قابل نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کی جسمانی ساخت خاندان اور بچے کی ذمہ داری نبھانے کی سکت رکھتی ہے ایسی حالت میں عورتوں کی شرح اموات زیادہ ہے اس لیے ضروری ہے کہ معاشرے میں کم عمری کی شادی کی حوصلہ شکنی کا شعور اجاگر کیا جائے راہنماء ایف پی اینڈ کے لیگل ایڈوائزر اور سابق صدر بار مہر شیر بہادر لک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں عورت کی شادی کی کم سے کم عمر 16سال کرنے کا قانون پاس ہو چکا ہے اس قانون کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں رکھی گئی ہیں ایسی صورت میں نکاح خواں بھی ذمہ دار ہوگا

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes