فرانس اور پاکستان کے مابین پرامن جوہری تعاون وقت کی ضرورت ہے ڈاکٹر پاسکل بونیفیس کا لیکچر

Published on September 20, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 517)      No Comments
MHS_Sep20-2015

اسلام آباد (یواین پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان، فرانس اور چین کی مثبت کاوشوں کی بدولت عالمی امن و استحکام کیلئے کی جانے والی کاوشوں کو تقویت ملتی ہے، سینیٹر مشاہد جو کہ حال ہی میں خصوصی پارلیمانی کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے ہیں ، پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام مشہور فرانسیسی اسکالر ڈاکٹر پاسکل بونیفیس کے لیکچر کے موقع پراپنے خیالات کا اظہار کرر ہے تھے، لیکچر کی صدارت کے فرائض انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے چیئرمین ایمبسیڈر ریاض خان نے انجام دیئے، فرانس اور یورپ کے عالمی منظرنامے میں کردار کے موضوع پر منعقدہ لیکچر کے دوران فرانسیسی تھنک ٹینک کے سربراہ ڈاکٹر پاسکل نے پاکستان اور فرانس کے مابین پرامن جوہری تعاون کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ فرانس بھارت جوہری سمجھوتے کی طرز پرفرانس کو پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کی غرض سے جوہری تعاون کرنا چاہیے، ڈاکٹر پاسکل کا کہنا تھا کہ 200ملین کی آبادی پر مشتمل ایٹمی ہتھیاروں سے لیس جوہری پاکستان کی عالمی برادری میں اہمیت مسلمہ ہے، انہوں نے عراق جنگ کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے عرب خطے کو عدمِ استحکام سے دوچار کرنے کی بنیادی وجوہات میں شمار کرتے ہوئے ایران امریکہ جوہری سمجھوتے کو امریکہ میں موجود طاقتور اسرائیلی لابی کی شکست قرار دیا، اس موقع پر فرانس اور بیلجیئم کے سفراء کرام مسز مارٹینی ڈورانس، ویرہیدان، سابق فارن سیکرٹری ریاض کھوکھر، سابق آئی ایس آئی سربراہ لیفٹنٹ جنرل (ر) اسد درانی سمیت مفکرین و ماہرین اور مختلف یونیورسٹیوں کے پروفیسرز کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، سابق آئی ایس آئی چیف جنرل درانی کا کہنا تھا کہ آج کی دنیا میں عسکری اعتبار سے امریکہ اور القاعدہ کی شکل میں دو ہی طاقتیں ہیں جو دنیا میں کسی بھی ہدف کو نشانے بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ فرانس سفارتخانے کی قونصلر برائے سیاسی امور، پریس اور کمیونیکیشن نتھالی دوپوں نے بھی دونوں ممالک کے مابین قریبی دوطرفہ تعلقات کی اہمیت اجاگر کی، شرکاء نے اس امر پر اتفاق کیا کہ یورپی یونین کے سب سے بڑے ملک کی حیثیت سے فرانس کا دنیا بھر میں پرامن مقاصد کیلئے سول جوہری تعاون کیلئے خدمات قائدانہ نوعیت کی ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Blog