ٹیکسلا،آئیڈیل بیکرز کی تین برانچوں سمیت مٹھائیاں تیار کرنے والے کارخانے کو سیل کرنے کا ٹوپی ڈرامہ آشکار

Published on September 25, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 840)      No Comments

taxila iodeal bakers pic
ٹیکسلا(یو این پی )منہ کھائے تو آنکھ شرمائے ،ملک میں جز ا اور سزا کا تصور بے معنی ،چوبیس گھنٹے بھی نہ گزرے آئیڈیل بیکرز ٹیکسلاکو ڈی سیل کردیا گیا، انتظامیہ نے اثرو رسوخ کے حامل مضر صحت مٹھائیاں فروخت کرنے والے آئیڈیل بیکرز کے مالک کے سامنے گھٹے ٹیک لئے،انتظامیہ کی جانب سے آئیڈیل بیکرز کی تین برانچوں سمیت مٹھائیاں تیار کرنے والے کارخانے کو سیل کرنے کا ٹوپی ڈرامہ آشکار، چوبیس گھنٹوں سے بھی پہلے ڈی سی او کے حکم آئیڈیل بیکرز کو ڈی سیل کر نے کا پروانہ جاری ہوگیا،آئیڈیل بیکرز کو ڈی سیل کردیا گیا،عوام نے انتظامیہ کے چھاپے کو عیدی چھاپہ قرار دے دیا،ڈی سیل کرنے پر عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ، سیل کرنے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی،بہتر گھنٹوں کا وقت دیا ہے،مضر صحت مٹھائیاں تلف کی دی گئیں،عید کے بعد پھر کاروائی ہوگی،ڈی سیل ڈی سی او کے حکم پر کیا گیا،ایف آئی آر بنتی تھی عید کی وجہ سے تاخیر ہوئی،معاشرے میں رہنے کے کئے کچھ لچک بھی دکھانا پڑتی ہے،،فوڈ انسپکٹر چوہدری اعجاز احمد کا موقف ،تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا شاہد عمران مارتھ، اور فوڈ انسپکٹر چوہدری اعجاز احمد نے آئیڈیل بیکرز ٹیکسلا پر چھاپہ مارا ، دکانات دیکھیں اور جہاں مٹھیائیاں تیار کرنے والے کارخانے کا معائنہ کیا ، ناقص صفائی ،مضر صحت مٹھائیوں کی تیاری پر آئیڈیل بیکرز کی ن برانچوں اور کارخانے کو سیل کردیا گیا ا سموقع پر الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا کے نمائندے بھی موجود تھے جنہیں مضر صحت مٹھائیوں کا معائنہ کرایا گیا، تاہم ابھی چوبیس گھنٹے نہیں گزرے تھے کہ آئیڈیل بیکرز کو ڈی سیل کردیا گیا،جبکہ کاروائی کے بعد کسی قسم کی ایف آئی آر کا اندارج بھی نہیں کیا گیا،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ کسی دباو کا شکار تھی ادہر جب فوڈ انسپکٹر چوہدری اعجاز سے ڈی سیل کرنے کی بابت پوچھا گیا تو موصوف کا کہنا تھا کہ ڈی سی او کے حکم پر ڈی سیل کیا ہماری کچھ مجبوریاں بھی ہوتی ہیں تاہم مضر صحت مٹھائیوں کو تلف کیا گیا ہے اور عید کے بعد بہتر گھنٹوں کے وقفہ کے بعد آئیڈیل بیکرز کو پھر چیک کیا جائے گا،یاد رہے کہ شہری حلقوں نے اس پر اپنی رائے زنی کرتے ہوئے سوشل میڈیا اور میڈیا کے نمائندوں سے کہا تھا کہ یہ چھاپہ ٹوپی ڈرامہ ہے محض عیدی بنانے کے لئے ایسا کیا گیا، مقامی انتظامیہ مجبور تھی چونکہ عوامی دباو بہت بڑھ چکا تھا جس بنا پر یہ کاروائی عمل میں لائی گئی ،مذکورہ بیکرز مالکان کے مقامی انتظامیہ کے ساتھ اچھت مراسم ہی نہیں بلکہ وہ اکثر انکی ڈیمانڈ ز پوری کرنے کے لئے سرمایہ لگاتے ہیں ، جبکہ ن لیگ کے چند لوگ اس کاروبار میں شریک ہیں جن کی وجہ سے انتظامیہ ان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کر نے سے گر یزاں تھی،تاہم یہ بات اس طرح بھی آ شکار ہوچکی کی مذکورہ مالک راتوں رات ڈی سی او کے پاس پہنچ گئے اور آ ئیڈیل بیکرز کو ڈی سیل کرنے کے احکامات لیکر آگئے جس پر فوڈ انسپکٹر نے عمل درآمد کرتے ہوئے مذکورہ بیکرز کو ڈی سیل کردیا تاہم فوڈ انسپکٹر کے مطابق انھوں نے مضر صحت مٹھائیاں تلف کی ہیں ،اور وہ عید کے بعد دوبارہ چھاپہ ماریں گے،ادہر عوامی حلقوں کی جانب سے انتظامیہ کی دو رخہ پالیسی پر سخت تنقید دیکھنے کو ملی لوگوں کا کہنا تھا کہ قانون تو سب کے لئے برابر ہوتا ہے قبل ازیں مقامی انتظامیہ نے واہ کینٹ ٹیکسلا میں معروف ہوٹلوں جس میں گرین لیگون ، کوڈا ہوٹل ، طاہر کوڈا ہوٹل ، واہ ویلی فوڈ پر چھاپے مارے اور فوری قانونی کاروائی عمل میں لائی گئی آخر کون سی ایسی وجہ آرے آرہی تھی کہ مقامی انتظامیہ نے انھیں وقت دیا اور ایف آئی آر کے فوری اندراج میں تاخیری حربے استعمال کئے شہری حلقوں نے اسے انتظامیہ کی ملی بگھت قرار دیتے ہوئے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ عوامی حلقوں میں اس بابت مختلف چے مے گوئیاں بھی شروع ہوچکی ہیں،چھاپے کے دوارن مالک نے بڑھک بھی ماری تھی کہ وہ دیکھ لیں گے ،جبکہ وہاں موجود میڈیا کو بھی مالک کی جانب سے نشانہ تنقید بنایا گیا ،جو واقعہ کی کوریج کر رہے تھے،

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme