دسمبر آتے ہی پاکستانی قوم پر غم اور دکھ کے سائے منڈلانے لگتے ہیں
اداسی ہر طرف راج کرنے لگتی ہے ٹھنڈ میں اضافے کے ساتھ ساتھ اداسی میں اضافہ ہونے لگتا ہے
اور پھر 16دسمبر کا دن آجاتا ہے،
ابھی ہم سانحہ مشرقی پاکستان کو نہیں بھلا پائے نہیں تھے کہ پھر ہمیں اسی تاریخ کو ایک اور سانحے سے دوچارکردیا گیا،
جس نے پوری پاکستانی قوم کو غم میں ڈبو دیا۔پشاور میں آرمی پبلک سکول پر طالبان کے حملے میں 132معصوم بچوں سمیت 150 افراد کو ابدی نیندسلا دیا گیا۔اس مرتبہ ہمیں اتنا گہرا زخم دیا گیا کہ ہم صدیوں تک اس زخم کو نہیں بھلا پائیں گے
لاہور(یو این پی) ملک بھر کی طرح صوبائی دارلحکومت لاہور میںآج 16دسمبرکا دن پشاور کے آرمی پبلک سکول کی شہد بچوں کو خراج تحسین پیش کرنے پرگزشتہ سالوں کی طرح پاکستانی تا ریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق دسمبر کا مہینہ ہمیشہ ہی پاکستانیوں کے لیے بھاری ثابت ہوا ہے۔دسمبر آتے ہی پاکستانی قوم پر غم اور دکھ کے سائے منڈلانے لگتے ہیں اداسی ہر طرف راج کرنے لگتی ہے ٹھنڈ میں اضافے کے ساتھ ساتھ اداسی میں اضافہ ہونے لگتا ہے اور پھر 16دسمبر کا دن آجاتا ہے پہلے پاکستانی تا ریخ میں سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جاتا تھا وہ اس لیے کہ اس دن ہمارا ایک بازو مشرقی پاکستان ہم سے اپنوں کی غلطیوں کے باعث جدا ہو ا تھا اور قریب نصف صدی گزرنے جانے بعد بھی اس دن پوری پاکستانی قوم اس سیاہ دن کو یاد کرکے اداس ہوجاتی ہے۔ابھی ہم سانحہ مشرقی پاکستان کو نہیں بھلا پائے نہیں تھے کہ پھر ہمیں اسی تاریخ کو ایک اور سانحے سے دوچارکردیا گیاجس نے پوری پاکستانی قوم کو غم میں ڈبو دیا۔پشاور میں آرمی پبلک سکول پر طالبان کے حملے میں 132معصوم بچوں سمیت 150 افراد کو ابدی نیندسلا دیا گیا۔اس مرتبہ ہمیں اتنا گہرا زخم دیا گیا کہ ہم صدیوں تک اس زخم کو نہیں بھلا پائیں گے۔دشمنوں نے ہمارے مستقبل کے معماروں کو ٹارگٹ کیا اور ہمارے مستقبل کے ڈاکٹر،انجینیئر،سیاستدان،سائینسدان،فوجی،پروفیسر،کرکٹر،صحافی،ادیب ہم سے چھین لیے۔ہمارا مستقبل تاریک کردیا گیا۔جن پھولوں نے ابھی اپنی خوشبو ہر سو بکھیرنی تھی انہیں مسل دیا گیا۔جن چراغوں نے اپنی روشنی سے اندھیروں میں اجالاکرنا تھا انہیں گل کردیاگیا۔جن کی خواہش تھی کہ وہ اس ملک کا نام روشن کریں گے دہشتگردوں نے ان خواہشوں کو پورا ہونے سے پہلے ہی اندھیر ی قبر میں سلا دیا۔جن کے ابھی کھیلنے کودنے،میٹھے میٹھے خواب دیکھنے،چھوٹی چھوٹی خواہشیں کرنے کے دن تھے۔ظالموں نے انہیں منوں مٹی تلے دفنا دیا اور ہم کچھ بھی نہ کر سکے۔بس افسوس کرتے رہ گئے۔ہماری حکومت اور سیکیورٹی ادارے چند دن حرکت میں آتے ہیں اور پھر سست روی کا شکار ہو جاتے ہیں۔امریکہ میں ورلڈ ٹریدسنٹر کا واقع ہواتھا تو اپنے شہریوں کی جان کا بدلہ لینے کے لیے افغانستان پر چڑھ دورتا ہے۔ لیکن پاکستانی حکومت اور عوام کے پاس سانح پشاور کے شہداکو خراجتحسین پیش کرنے کے سواکچھ نہیں ہے۔