قابل اورایمان دار ججز کے پیچھے میں پہاڑ کی طرح کھڑ اہو کر ان کی رہنما ئی اورحفاظت کروں گاجسٹس سید منصو رعلی شاہ

Published on December 19, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 467)      No Comments

juj
جھنگ(یواین پی،ڈسٹرکٹ رپورٹر)لاہور ہائی کورٹ لاہور کے جج مسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ نے کہاہے کہ ماتحت عدلیہ میں کرپٹ اورمحنت نہ کرنے والے ججز کی جوڈیشری میں کوئی جگہ نہیں ہے لیکن قابل اورایمان دار ججز کے پیچھے میں پہاڑ کی طرح کھڑ اہو کر ان کی رہنما ئی اورحفاظت کروں گا۔جوڈیشری میں ماتحت عدلیہ میں احتساب اورشفافیت کے نظام بہتر بنایاجائے گا۔اس طرح صوبہ بھر کی بار ایسوی ایشنز پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شفافیت اوراحتساب کے عمل اورخوداحتسابی کے عمل کو صحیح معنون میں رائج کریں۔ مسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ آج یہاں ڈسٹرکٹ بار ایسوی ایشن جھنگ کے آڈیٹوڑیم میں وکلاء سے خطاب کررہے تھے ۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میاں فیض محمد ،صدر بار سید علی رضا ترمذی ،جنرل سیکرٹری بار مہر عامر شاکر نول اور وکلاء کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔مسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ نے مزید کہاکہ ہم نے جوڈیشل نظام میں ریفارمز اورانقلابی تبدیلیاں لانے کیلئے جو خواب بنے ہیں اس کی تعبیر اس صورت میں ممکن ہے کہ بار اور عدلیہ ،سوچ ،فکر ،علم اورریسرچ کے اصولوں کو اپنائیں انہوں نے کہاکہ عدلیہ باقی اداروں سے اس لحاظ سے افضل اورممتاز ہے کہ یہاں وکلاء اورججز کو سوچ اور فکر کی مکمل آزادی ہے۔ وکلاء اورعدالتیں ناانصافی کے خلاف لڑتے ہوئے آئین کے خلاف قوانین کو روکتیں ہیں انہوں نے کہاکہ وکلا ء ایجنٹس آف چینج ، دانش وراور مفکر ہیں مگر یہ بات ہمیں تسلیم کرلینی چاہیے کہ عدلیہ اوربار کا مقام کم ہوا ہے ۔بار اورعدلیہ کے نام کو بلند کرنے کیلئے مثبت سوچ اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نوجوان وکلاء پر زور دیا ہے کہ وہ ٹرائل کے طورپر صرف ایک ہفتہ مثبت رویہ اپنائیں اوراپنے پیشہ وارانہ امور کی ادائیگی میں کوئی منفی رشتہ نہ جوڑیں تو مجھے اس بات کا قوی امکان ہے کہ ان کے اندر ایک مثبت تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو اپنائے بغیر ہم ترقی نہیں کر سکتے ضرورت اس امر کی ہے صوبہ بھر کے تمام اضلاع کی عدالتوں کا ڈیٹا آن لائن ہو۔ لاہور ہائی کورٹ جوڈیشری کیلئے موبائل فون پر سپیشل ایپلیکیشن بنارہے ہیں اوراس پروجیکٹ پر 25کروڑ کی رقم خرچ کی جارہی ہے ضلع شیخورپومیں اس جدید آن لائن سسٹم کا آغاز کر دیا گیا ہے اوروکلاء صارفین ججز صرف ایک کلک سے ہر کیس کی اپ ٹو ڈیٹ معلومات حاصل کر سکیں گے ۔اس نظام کے تحت کسی کیس کا ریفرنس نمبر ماتحت عدالتوں ،ہائی کورٹ ،سپریم کورٹ تک ایک ہی رہے گا۔مسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ نے کہاکہ مناسب ٹریننگ کے بغیر کوئی ادارہ ترقی نہیں کرسکتا ۔عدلیہ کی تاریخ میں پہلی بار جوڈیشل اکیڈمی میں صوبہ کا ہر جج دو ہفتہ کا ٹریننگ کورس مکمل کرے گا۔وکلاء حضرات کیلئے جوڈیشل اکیڈمی کے دروازے ٹریننگ کیلئے ہروقت کھلے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جوڈیشری میں ججز کی ٹرانسفر ،پروموشن اورتعیناتی کو انتہائی شفاف بنایاجارہاہے اوراب ہر جج یکسان طورپر ہارڈ ایریا سوفٹ ایریا اورکلوز ٹو ہوم اسٹیشن پر کام کرے گا۔اس مقصدکیلئے سات ریٹائر جج صاحبان اورسات حاظر سروس جج صاحبان پرمشتمل ایک پینل بنایاجارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات انتہائی افسوس ناک ہے کہ صوبہ میں 1640ججز کیلئے کورٹ رومز ہی نہیں اب ماتحت عدالتوں کے ہر جج کیلئے ہائی کورٹ کے ججز کے کورٹ رومز کے ڈیزائن کو چھوٹا کر کے کورٹ رومز تعمیر کیے جائیں گے اوراس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گاکہ ہر ٹرانسفر ہونے والے جج کیلئے رہائش کی سہولت موجو د ہے ۔انہوں نے کہاکہ چیف سیکرٹری پنجاب ،بورڈ آف ریونیو کے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ حکومت جوڈیشری کیلئے بجٹ کی ایک خطیر رقم مختص کرے۔ انہوں نے کہاکہ برازیل میں آرمی سے زیادہ بجٹ عدلیہ کاہے ۔انہوں نے بتایاکہ ماتحت عدالتوں میں آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریکونسی لییشن(اے ڈی آر) متعارف کروایا جا رہاہے جس کے تحت ایک سول جج ہفتہ میں ایک دن اے ڈی آر روم میں بیٹھے گا۔اوروہ ایسے مقدمات جن میں فریقین کے درمیان صلح ہوسکتی ہو کوشش کرے گا ۔اس ضمن میں نوجوان وکلاء کو اورججز کواے ڈی آرکی خصوصی تربیت دی جائے گی ۔تقریب کے اختتام پر سینئر وکلاء افتخار احمد قانونی ۔مہر محمد افضل سرگانہ ،کومسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ نے ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے ایوارڈز دیے جبکہ صدر بار سید علی رضا ترمذی نے مہمان خصوصی مسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ کو یاد گار ی شیلڈ پیش کی ۔بعدازاں مسٹرجسٹس سید منصو رعلی شاہ نے ڈی سی او نادرچٹھہ ،ڈی پی او ہمایوں مسعود سندھو اوروکلاء کے ساتھ ماتحت عدالتوں کا دورہ کیا ورڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن جھنگ کی جانب سے ان کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانہ میں شرکت کی ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog