جدید طبّی تحقیق اور قیمتی تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک نظام تشکیل دیا جائے صدرمملکت ممنون حسین

Published on December 21, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 411)      No Comments

index
لاہور(یواین پی)صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دنیا میں ہونے والی جدید طبّی تحقیق اور قیمتی تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک نظام تشکیل دیا جائے تاکہ علاج کے جدید ذرائع تک ہماری رسائی میں مزید اضافہ ہوسکے اور بیرونی دنیا پر انحصار میں کمی آئے،ماضی میں کرپشن اور بدعنوانی کے ناسور نے ملک کے ہر ادارے کو دیمک کی طرح چاٹ لیا،جب تک ہم کرپشن اور بدعنوانی سے جان نہیں چھڑوا لیتے اس وقت تک ملک ترقی کے راستے پر نہیں چل سکتا،موجودہ حکومت کے قیام سے لیکر ابتک کرپشن کا کوئی سکینڈل سامنے نہیں آیا ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے ملک میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، روس اور افغانستان سے ہمارے تعلقات میں خوشگوار تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، مثبت تبدیلیوں کی اس نئی لہر میں پاکستا ن کیلئے جو مواقع پنہاں ہیں ان سے فائدہ اٹھانے کیلئے ہمیں اپنے تمام گروہی اور سیاسی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہوجاناچاہئے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں’’ ایسوسی ایشن آف فزیشن آف پاکستانی ڈیسنٹ آف نارتھ امریکہ‘‘(اپنا)کے 36ویں سالانہ ونٹر اجلاس2015ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے صدر’’اپنا ‘‘ڈاکٹر مبشر رانا،وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود،پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسرڈاکٹر محمود شوکت،وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر فخر ا مام نے خطاب کیا۔اس موقع پر گورنرپنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ بھی موجود تھے۔ ممنون حسین نے کہاکہ طویل عرصے تک جاری رہنے والی جنگوں اور خونریزی کے بعد خطے میں نئے امکانات پیدا ہورہے ہیں جن کا مرکز پاکستان ہے،موجودہ حکومت ان مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے مستعد ہے جس کا ایک مظہر پاک چین تعاون کے تازہ منصوبے ہیں جن کی تکمیل قومی معیشت کے استحکام کیلئے بہت ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ معیشت کو مضبوط بنانے کا یہ موقع اگر ایک بار ضائع ہوگیا تو ہم مدتوں اندھیروں میں بھٹکتے رہیں گے،اس لیے میں قوم اور سمندر پار پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایسی ہر کوشش کو ناکام بنا دیں جس سے براہ راست یا بالواسطہ ملک کی معیشت کے لیے مسائل پیدا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان کے دوردراز اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں بیماریوں نے بڑے پیمانے پر مسائل پیدا کیے ہیں، ان مسائل سے نمٹنے کیلئے ایسی حکمت عملی تیار کریں جس سے دور دراز علاقوں میں موذی امراض کے پھیلاؤ کی وجوہات کو جاننے اور ان پر قابو پانے کے لیے جدید اور مؤثر طریقے اختیار کیے جاسکیں۔صدرمملکت نے کہاکہ پولیو ہمارے لیے ایک گمبھیر مسئلے کے طور پر سامنے آیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو عالمی سطح پابندیوں کا سامنا بھی کرنا پڑاہے، حقیقت یہ ہے کہ اس مسئلے کا ذمہ دار پاکستان نہیں بلکہ وہ عالمی حالات ہیں جن کی وجہ سے ہمارا خطہ جنگ و جدل کا شکار ہوا اور پولیو کے خلاف سرگرمیاں شکوک و شبہات کا شکار ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے بیرون ملک پاکستان کے غیر سرکاری سفیر کی حیثیت سے آپ بھی اپنا کردار ادا کریں اور دنیابھر میں اپنے حلقۂ اثر اور مؤثر طبقات تک پاکستان کا یہ مؤقف پہنچائیں کہ اس مسئلے کا ذمہ دار پاکستان نہیں،اس لیے عالمی برادری پاکستان کو پابندیوں کا نشانہ بنانے کی بجائے اس کے ساتھ ہمدردانہ طرز عمل اختیار کرے۔ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان میں دواؤں کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور ان کا معیار بھی ایک اہم مسئلہ ہے،عوام محسوس کرتے ہیں کہ غیر معیاری یا مہنگی ادویات کی کھپت کے لیے نامناسب طریقے اختیار کیے جاتے ہیں، یہ مسئلہ صرف انتظامی ہی نہیں،اس کے اخلاقی اور تیکنیکی پہلو بھی ہیں لہٰذااس سے نمٹنے کیلئے آپ بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ، میری خواہش ہے آپ اپنے تجربات سے پاکستانی ساتھیوں کو بھی آگاہ کریں اور حکومت کو بھی تجاویز پیش کریں۔ممنون حسین نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ بہت سے طبی مسائل طرزِ زندگی میں معمولی سی تبدیلی کر کے بھی نمٹائے جاسکتے ہیں،اس سلسلے میں مقامی معا لجین اہم کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن ان کے ساتھ ساتھ بیرونِ ملک میں کام کرنے والے ماہرین کی خدمات بہت حد تک سود مند ہوسکتی ہیں۔صدرمملکت نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ دنیا میں ہونے والی جدید طبّی تحقیق اور آپ کے قیمتی تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک نظام تشکیل دیا جائے تاکہ علاج کے جدید ذرائع تک ہماری رسائی میں مزید اضافہ ہوسکے اور بیرونی دنیا پر انحصار میں کمی آئے۔صدرمملکت نے آخر میں اس شاندار کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد دی اورکہا کہ آپ کی ترقی اور خوش حالی کے لیے دعا گو ہوں،نیز اس کانفرنس کے انعقادکیلئے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کے تعاون کو بھی سراہتا ہوں اور توقع رکھتا ہوں کہ یہ ادارہ آئندہ بھی ایسی صحت مند سرگرمیوں میں اپنا تعاون جاری رکھے گا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Blog