نیشنل ایکشن پلان کے نام پر صوبوں کیخلاف سازش ہورہی ہے، بلاول بھٹو زرداری

Published on December 27, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 440)      No Comments

314799_44889319
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا گڑھی خدابخش میں بے نظیر بھٹو کی 8ویں برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب
گڑھی خدا بخش(یوا ین پی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ دہشت گردوں کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کی مکمل حمایت کرتے ہیں لیکن عوام پوچھتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے نام پر صوبوں کے خلاف سازش کب بند ہوگی۔گڑھی خدابخش میں بے نظیر بھٹو کی 8ویں برسی کے موقع پر جلسہ عام سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہیدذوالفقارعلی بھٹو نے جو راستہ منتخب کیا وہ آسان نہیں تھا، انہوں نیوہ راستہ اپنایا جو مقتل سے ہوکر جاتا تھا، ذوالفقار بھٹو کی جانب سے اپنائے گئے راستے میں جان دینی ہوتی ہے، شہید ذوالفقارعلی بھٹو آج بھی تاریخ میں زندہ ہیں، بے نظیر بھٹو نے جب یہ راستہ چنا تو انہیں معلوم تھا کہ ان کی جان جاسکتی ہے، بے نظیر بھٹو نیجان دے دی لیکن دہشت گردی کے آگیسرنہیں جھکایا۔ آج ملک میں جمہوریت ان کی والدہ کے صدقے سے ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 27 دسمبر 2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں بے نظیر بھٹو کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی، پیپلز پارٹی کے کسی رہنما کی ٹارگٹ کلنگ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں تھا، پیپلز پارٹی کیخلاف ہمیشہ ٹارگٹ کلنگ کی جاتی رہی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے کر پہلی بار پیپلز پارٹی کے خلاف ٹارگٹ کلنگ کی گئی اور یہ ٹارگٹ کلنگ اب بھی جاری ہے لیکن پیپلز پارٹی اپنے اوپر ہونے والے ہر وار کے بعد طاقتور ہوتی رہی، پیپلز پارٹی کو راستے سے ہٹا کرسرمایہ دارعوام کو کچلنا چاہتے ہیں۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نجکاری کے نام پر مزدوروں کامعاشی قتل کیا جارہا ہے، پیپلز پارٹی عوام کے معاشی قتل پرخاموش نہیں رہ سکتی، وزیراعظم نواز شریف قومی اداروں کو بیچنے سے گریز کریں، قومی ادارے ماں کے زیور کی طرح ہیں انہیں نہ بیچاجائے، پیپلز پارٹی عوام کے معاشی قتل کی اجازت نہیں دے گی، پارلیمنٹ میں حکومت نے آواز نہ سنی تو ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے اور پھر دمادم مست قلندر ہوگا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ آج پورا ملک دہشت گردی کیاندھیروں میں ڈوباہواہے، جنگ کے کالے بادل عرب ممالک کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں،تاریخ گواہ ہے کہ جو افغانستان میں ہوتا رہا اس کیاثرات پاکستان تک پہنچے، آج پاکستان کی سرحدوں کو مزید تحفظ کی ضرورت ہے، ہم نے جس وفاق کو مضبوط کیا اسے کمزور کرنے کی پھر سازش ہورہی ہے، چھوٹے صوبوں سے زیادتی ہورہی ہے، دہشت گردی کے خلاف سب سے پہلے ہم نے آواز اٹھائی، دہشت گردی کے خلاف قربانیاں صرف ہم نے دی ہیں۔ ہمیں ڈرا کرخاموش نہیں کیا جاسکتا، ہم پاکستان کو دہشت گردوں کی جنت نہیں بننے دیں گے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمارے خلاف پروپیگنڈا ہورہا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی کا خاتمہ نہیں چاہتی، نیشنل ایکشن پلان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں لیکن عوام پوچھتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے نام پر صوبوں سے جنگ کب ختم ہوگی۔ پنجاب کے وزیر داخلہ دہشت گردوں کے دوست ہیں، کیاماڈل ٹاؤن میں دہشت گردی نہیں کی گئی، نیشنل ایکشن پلان کے تحت سیاسی مخالفین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے، اسلام آباد میں بیٹھے سہولت کار کے خلاف ایف آئی آر بھی درج نہیں کی جارہی۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کون سا بڑا دہشت گرد یا سہولت کار گرفتار کیا، یہ نیشنل ایکشن پلان نہیں جس پر ملک کی سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا تھا بلکہ یہ (ن) لیگ ایکشن پلان ہے، آپ کا نیشنل ایکشن پلان سیاسی انتقام کیعلاوہ کیا ہے۔ وزیر اعظم جتنا میڈیا ٹرائل کرلیں یا تمام ادارے استعمال کرلیں لیکن شکست کل بھی ان کا مقدر تھی آج بھی ہوگی۔ نیشنل ایکشن پلان پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ نیشنل ایکشن پلان کو پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题