راحیل شریف کے توسیع نہ لینے کے فیصلہ پر افسوس ہوا، مشرف

Published on January 26, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 629)      No Comments

555
اسلام آباد:(یواین پی) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرف سے مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلہ پر افسوس ہوا تاہم یہ ان کا ذاتی حق ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں، ہمارے فیصلوں کی بنیاد سب سے پہلے پاکستان ہونا چاہئیے۔ سانحہ چار سدہ میں را اور افغان خفیہ ایجنسی ملوث ہیں، حافظ سعید دہشت گرد نہیں، مسعود اظہر دہشت گرد ہے مگر اس حوالے سے حکومت پاکستان ایکشن لے،اسے بھارت کے حوالے نہیں کیا جانا چاہئیے، مساجد آباد ہونے کے لئے قائم کی گئی ہیں تاہم حکومت لال مسجد میں ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف اقدامات کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر قوم کا مورال بلند کیا ہے۔ وہ ایک محب وطن اور قابل جرنیل ہیںاسی لئے انہوں نے ملکی حالات کو خوش کن جہتوں سے روشناس کروایا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ملک کو بہتری کے راستے پر لے جانے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس لئے ان کے مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کے فیصلے پر افسوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے کہ توسیع لیں یا نہ لیں تاہم ہمیں اپنے فیصلے سب سے پہلے پاکستان کی بنیاد پر کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ چارسدہ میں باچا خان یونیورٹی پر حملہ میں بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان خفیہ ایجنسی کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ حافظ سعید دہشت گرد ہیں۔ مسعود اظہر ایک دہشت گرد ہے جس نے ان پر بھی حملہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسعود اظہر کے خلاف حکومت کو خود ایکشن لینا چاہئیے نہ کہ اسے بھارت کے حوالے کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد آباد ہونے کے لئے بنائی جاتی ہیں اور کوئی بھی مسلمان یہ کبھی نہیں سوچ سکتا کہ کسی مسجد کو بند کر دیا جائے۔ میں کبھی کسی مسجد کے خلاف نہیں ہوسکتا تاہم لال مسجد کی اوٹ میں بیٹھے کچھ عناصر حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔ مولانا عبدالعزیز نے خود آئی ایس ایس کے ساتھ اپنے تعلقات کا اظہار کیا ہے عجیب بات ہے کہ حکومت اس پر اقدامات نہیں کر رہی۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes