خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں بارشوں سے تباہی، 41 ہلاک

Published on April 4, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 461)      No Comments

555
پشاور، گلگت: (یو این پی) خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں شدید بارشوں سے اب تک 41 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ شانگلہ میں 40 سے زائد گھر جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ کوز کانا میں چار گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہیں۔ مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے راستے بند ہونے سے کئی مقامات پر مسافر پھنس گئے ہیں۔ ڈی ایم اے نے صورتحال کے پیش نظر پی سوات کے ضلعی انتظامیہ کو الرٹ جاری کر دیا ہے جبکہ بارشوں کا یہ سلسلہ آج بھی جاری رہنے کی پیشں گوئی کی گئی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے ترجمان لطیف الرحمان کے مطابق متاثرہ علاقوں میں امدادی کام شروع کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حالیہ شدید بارشو ں سے شانگلہ میں نو اور سوات میں تین، چلاس میں چار، دیر، چترال، چارسدہ، ملاکنڈ اور مانسہرہ میں ایک ایک اور کوہستان میں آٹھ ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ دس افراد زخمی ہیں جنھیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہیں۔ سوات میں پولیس کے مطابق تحصیل کبل کے علاقے توتانو بانڈی میں خاتون بچی سمیت سیلابی ریلے میں بہہ گئی جبکہ دکوڑک میں بھی ایک شخص پانی کے تیز بہاؤ کی نظر ہوا حکام کے مطابق تینوں لاشوں کو نکال لیا گیا ہیں۔ کالام میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑک بند ہو گئی ہے۔ ضلع شانگلہ میں پولیس کے مطابق علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے 40 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا ہے جس میں نو افراد ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔ ہلاک و زخمی ہونے والوں کو ضلعی ہسپتال الپوری منتقل کیا گیا۔ شانگلہ میں شدید بارشوں سے مختلف مقامات پر سلائیڈنگ سے راستے بند ہو گئے ہیں جبکہ برساتی نالوں میں طغیانی سے چار گاڑیاں اور متعدد پن بجلی گھر تباہ ہو گئے ہیں۔ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے چلاس میں مکان کی چھت گرنے سے چار افراد ہلاک جبکہ تین خواتین زخمی ہوئیں۔ پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں باپ اور تین بچے شامل ہیں۔ ہلاک و زخمی ہونے والوں کو مقامی لوگوں نے ملبے سے نکال کر قریبی ہسپتال منتقل کر دیا۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شہراہ قراقرم ہربن نالا اور دیگر نو مقامات پر بند ہو گئی ہیں جس سے کئی مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔ ملاکنڈ، چارسدہ، مانسہرہ اور دیر میں بھی مکانات کی چھتیں گرنے سے دو بچوں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سوات کے علاقے بحرین میں دریا میں طغیانی کے باعث رابطہ پل بہہ جانے سے مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ دریائے سوات میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ چترال کے علاقے گرم چشمہ میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے جبکہ تورکہو روڈ شوچ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے آمد ورفت کے لیے بند ہو گیا ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات ہے۔ کوہستان کے علاقے کندیا کا ایک شخص سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے کیال میں ایک، پٹن کے علاقے پالس میں آسمانی بجلی گرنے سے چار، جالکوٹ میں مکان گرنے سے دو بہن بھائی ہلاک ہوئے ہے جبکہ علاقہ کندیا کو جانے والی سڑک سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے ہزاروں لوگ محصور ہو گئے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes