رنگ گورا کرنے والی کریموں کے خطرناک نقصانات

Published on May 10, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 705)      No Comments

rangکراچی … ہم نے اکثر دیکھا ہے کہ عورتیں اور نوجوان لڑکیاں راتوں رات جلد میں نکھار لانے والی کریموں کے لئے بلا جھجک پیسہ خرچ کرتی ہیں لیکن ان کو یہ پتہ نہیں ہوتا کہ یہ کریمیں جن کو وہ قدرتی تحفہ سمجھ رہی ہیں، وہ کتنی خطرناک ہیں۔ آپ کو لگ رہا ہوگا کہ آپ خوبصورت ہورہی ہیں لیکن ایسا ہرگزنہیں۔ یہ کریمیں دراصل آپ کی اندرونی خوبصورتی کو تباہ کررہی ہیں۔
جتنی بھی فوراً گورا کرنے والی کریمیں ہیں ان میں دو اجزا عام ہیں، مرکری اور ہائیڈروکونون۔ ان دونوں اجزا کی ایک پی پی ایم کی مقدار کریموں میں استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ حکام کے مطابق اب بھی مارکیٹ میں بہت سی ایسی فوراً گورا کرنے والی مصنوعات ہیں جن میں ان اجزاءکی مقدار مقرر کی گئی مقدار سے بہت زیادہ ہے۔
مرکری کے استعمال سے جسمانی ،ذہنی برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکری کی وجہ سے جلد کے ٹشوز بھی متاثر ہوتے ہیں۔ جب یہ اجزاءجلد سے گزرتے ہیں تو میلانن کی راہ میں رکاوٹ پیدا کردیتے ہیں جس کے نتیجے میں جلد پتلی ہوجاتی ہے جبکہ مرکری کے مضر اثرات کی وجہ سے اس کے استعمال پر دنیا کے بہت سے ممالک میں مکمل پابندی ہے۔ ہائیڈروکونون کا سب سے بڑا نقصان چوہوں اور مختلف جانوروں پر کئے گئے تجربات میں دیکھنے میں آیا۔ ہائیڈروکونون کی وجہ سے لیوکیمیا کی بیماری کا پیدا ہونا شامل ہے اور دونوں اجزاءکے استعمال کی وجہ سے جلد قدرتی طور پر بیکٹیریا اور فنگس انفیکشن کو روکنے میں ناکام ہوجاتی ہے۔
آپ کوئی بھی فوراً رنگ گورا کرنے والی کریم خریدنے سے پہلے اس کے اجزاءکو اچھی طرح پڑھ لیں لیکن احتیاط کیجئے گا کہ ہوسکتا ہے اس کے اجزا تو لکھ دئیے گئے ہوں لیکن اندر کچھ اور ہی ہو یا اس کے اجزاءکے بارے میں کوئی اور زبان استعمال کی گئی ہو۔
اگر ان کریموں کا استعمال بند کردیں جن میں مرکری کا استعمال کیا ہو تو تھوڑے عرصے بعد ہی آپ کی جلد دوبارہ ویسی ہی ہوجائے گی جیسی پہلے تھی ،تو ابھی دیر نہیں ہوئی آپ آج سے ہی ادنیٰ معیار کی کریموں کا استعمال بند کردیں اور اپنے لئے کوئی بھی دنیا میں جانی مانی کمپنی کی کریم خریدیں جس پر آپ کو اعتماد ہو اور کافی عرصہ سے مارکیٹ میں موجود ہو۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy