بجٹ میں زرعی شعبے کوریلیف دیاجائیگا،سکندربوسن

Published on May 27, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 418)      No Comments

index
کراچی(یو این پی)وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات بوسن نے آم کے برآمد کنندگان پر زور دیا ہے کہ آم کی پیداوا ر بڑھانے اور معیار کی بہتری کے لیے فارمرز گڈ ایگری کلچر پریکٹس پر عمل کریں، ایکسپورٹرز معیار کی بہتری میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں فارمرز کی معاونت کریں۔وہ آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے تحت یوایس ایڈکے تعاون سے آم کے ایکسپورٹرز کی آگہی کے لیے ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پریوایس ایڈ پروجیکٹ اے ایم ڈی اور پی ایف وی اے کے درمیان اشتراک عمل کے لیے مفاہمتی یادداشت پردستخط بھی کیے گئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پیداواری لاگت میں اضافے کی وجہ سے چھوٹے فارمرز کے لیے اپنا وجود برقرار رکھنا دشوار ہوگیا ہے، وفاقی حکومت بجٹ میں زرعی پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے وسائل کے مطابق ہرممکن ریلیف فراہم کرے گی۔بین الاقوامی منڈی میں کپاس کی قیمت میں کمی اور مقامی ٹیکسٹائل صنعت کے رویے کی وجہ سے کپاس کی کاشت کے رجحان میں کمی ہورہی ہے، اس سال کپاس کے زیر کاشت رقبے میں 30فیصد کمی کا سامنا ہے۔ انہوں نے آم کے برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ اعلیٰ کوالٹی کے آم پیدا کرنے والے فارمرز کو اچھی قیمت ادا کریں، معیار کی بہتری کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز مل جل کر کام کریں تو 2سال میں آم کی پیداوار اور ایکسپورٹ کے شعبے میں انقلابی تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ وفاقی وزیر نے پھل ارسبزیوں کے معیار کی بہتری اور برآمدات میں اضافے کے لیے پی ایف وی اے کے کردار اور ہارٹی کلچر سیکٹر کی طویل مدتی حکمت عملی تیار کرنے کے لیے قومی کانفرنس کے انعقاد کی تجویز کو سراہتے ہوئے وزارت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ انھوں نے کہاکہ سٹرس ڈیولپمنٹ بورڈ کی تشکیل پر بہت جلد کام شروع کردیا جائے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy