عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر مضرات میں کمی لائی جا سکتی ہے ریلی سے مقررین کا خطاب

Published on May 31, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 798)      No Comments

rah
تمباکو کو مچھلی کے شکار کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔ نسوار کی ایک خوراک سے چار زہریلے سانپ ہلاک ہو سکتے ہیں
رحیم یار خان (یواین پی) سیگریٹ نوشی خود کشی کے مترادف ہے عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر مضرات میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔ کے پی کے میں تمباکو کو مچھلی کے شکار کے لئے استعمال کیا جاتا رہا ہے ۔ نسوار کی ایک خوراک سے چار زہریلے سانپ ہلاک ہو سکتے ہیں ۔ تمباکو انسانی صحت کے لئے زہر قاتل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار عالمی یوم انسداد تمباکو نوشی کے موقع پر ہادی عالم ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے نکالی گئی ریلی سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تفصیل کے مطابق اکتیس مئی کو عالمی سطح پر انسداد تمباکو نوشی کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے اسی سلسلہ میں رحیم یار خان میں ہادی عالم ویلفیئر سوسائٹی ہر سال عوام کو تمباکو نوشی کے مضرات سے آگاہی کے سلسلہ میں سیمینارز اور واک کا احتمام کرتی ہے گزشتہ روز بھی ہادی عالم ویلفیئر سوسائٹی کی جانب سے منعقدہ واک ریلوے چوک تا سٹی پل تک کی گئی اور اس دوران ہادی عالم ویلفیئر سوسائٹی کے بانی و صدر چوہدری عبدالخالق شاکر ، سینئر نائب صدر ماسٹر منظور احمد ، ڈی او سوشل ویلفیئر چوہدری صفدر حسین وڑائچ ، ایمپلائر یونین شیخ زید ہسپتال عمران ارشد ، صدر انجمن تاجران ریلوے روڈ ، بانو بازار اور پھول مارکیٹ محمد اسلام نورانی ، سپیشل پرسن سکول کے عمانیول عامی ، سب انسپکٹر عبدالطیف کیانی ، انچارج ٹریفک پولیس سارجنٹ شکیل احمد ، ڈپٹی ڈی او سوشل ویلفیئر حاجی محمد افضل اور جنرل سیکرٹری ہادی عالم ویلفیئر سوسائٹی چوہدری محمد بوٹا طاہر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیگریٹ نوشی خودکشی کے مترادف ہے اس سے حاصل کچھ نہیں ہوتا اور پیسہ اور صحت دونوں جاتے رہتے ہیں جس کے انسانی صحت ، معیشت اور خاندان پر انتہائی تباہ کن اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی تلافی اکثر اوقات ناممکن ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت نے قوانین تو بنا دئیے ہیں لیکن ان پر من عن عملدرآمد کبھی بھی ہوتا ہوا دکھائی نہیں دیا اگر صرف پبلک ٹرانسپورٹ اور عوامی مقامات جن میں تفریحی مقامات ، پارک ، ریلوے سٹیشنز ، لاری اڈے ، ائیر پورٹ ، ہسپتال ، شاہراہیں ، سبزی و فروٹ منڈیاں ، عام بازار ، خریداری مراکز و دیگر شامل ہیں پر سیگریٹ نوشی کے خلاف قوانین پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنا لیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ نہ صرف تمباکو نوشی میں واضع کمی واقع ہوگی بلکہ سیگریٹ نوش کے ساتھ دوسرے لوگوں کی صحت کو جو برابر کا نقصان پہنچتا ہے اس کے مضرات سے عام عوام کو بچایا جا سکے گا ۔ مقررین نے آگاہی دیتے ہوئے کہا ہے کے پی کے میں مچھلی کے شکاری تالاب میں تمباکو پھینک کر مچھلی کو ہلاک کر کے اس کا شکار کر رہے تھے جس سے تمباکو کی تباہ کاری کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے اب شاید وہاں اس طریقہ کار پر پابندی لگائی جا چکی ہے انہوں نے بتایا کہ نسوار کی ایک خوراک جو ایک عام آدمی منہ میں رکھ کر اسے بیکار کر کے پھینک دیتا ہے اگر وہی چار زہریلے سانپوں کو تقسیم کر کے کھلا دی جائے تو وہ ہلاک ہو جائیں گے تو انسانی صحت پر اس کے اثرات کیا ہوں گے بیشک تمباکو نوشی کی ہر شکل زہر قاتل ہے اس کے انسداد کے لئے ہر سطح پر موئثر کارروائیوں اور عملی اقدامات کی ضروت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس مرض نامراد میں مبتلا ہیں وہ اسے ترک کرکے اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں جبکہ جو لوگ اس سے محفوظ ہیں وہ دوسروں کو تمباکو نوشی کی تباہ کارئیوں سے آگاہی کے لئے کام کر کے معاشرے اور قوم کے پیسے اور صحت کے زیاں کو روکنے میں اپنا کردار ادا کر کے ملک و قوم کی ترقی میں حصہ ڈالیں ۔ اس موقع پر اس بامقصد واک میں محمد یونس راشد ، سلیم آفتاب ، حسن عباس ، امتیاز احمد ، عبدالستار ، میاں عبدالقدیر ، عاطف محمود ، زاھد سولنگی ، محمد وسیم ، آصف منظور ، محمد سکندر ، ڈاکٹر طاہر محمود ، شیخ مجاہد ، حافظ صفدر ، افتخار علی ، بلال حمید ، علی رضا ، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار و انمجن فلاح مریضاں سے ملک عابد فیروز سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کر کے تمباکو نوشی کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کیا ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes