یروشلم(یو این پی)اسرائیل نے ماہ رمضان میں فلسطینیوں کوپانی کی فراہمی معطل کردی ہے ہزاروں افرادکوسخت گرمی میں سحری اورافطاری کی تیاری میں شدیدمشکلات کاسامناہے۔تفصیلات کےمطابق اسرائیل نےظلم وبربریت کی نئی مثال قائم کردی غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق اسرائیل نے مغربی کنارے کے کئی علاقوں کوپانی کی فراہمی بندکردی ہے۔ روزہ داروں کوسحری اورافطاری میں پینے کاصاف پانی میسرنہیں ہےجس سے سخت گرمی کے روزے فلسطینیوں کے لیے کسی آزمائش سے کم نہیں ہے۔پانی کی فراہمی بند ہونے سے سب سے زیادہ فلسطینی شہرجنین متاثرہواہےشہر کی آبادی چالیس ہزارسے زائدافرادپرمشتمل ہے شہری گندہ پانی پینے پرمجبورہیں ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق مغربی کنارے پردولاکھ افرادپانی سے محروم ہیں اورانہیں اس بنیادی ضرورت کوحاصل کرنے کے لیے اسرائیلی حکام کی اجازت لیناپڑتی ہے۔ماہ رمضان میں فلسطینیوں کےلیے پانی کی فراہمی روکنے پرانسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی تشویش کااظہارکیاہے ۔