ترکی میں جمہوریت پر ’قربان‘ ہونے والے افراد کی تعداد 290 ہو گئی

Published on July 18, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 500)      No Comments

07
 انقرہ (یو این پی) ترکی میں ناکام بغاوت کے دوران ہلاک ہونے والے افرادکی تعداد دو سو نوے ہو گئی۔ ناکام فوجی بغاوت کے بعد اب تک فوج اور عدلیہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً چھ ہزار افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اس بغاوت کے پیچھے جو ’وائرس‘ تھا اسے ہمیشہ کے لیے ختم کیا جائے گا۔ سزائے موت بحال کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق ترکی میں فوجی بغاوت تو ناکام ہو گئی لیکن اس دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 290تک جا پہنچی ہے۔ ترک وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ان میں 190شہری اور 100باغی شامل ہیں۔ترک صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ اس بغاوت کے پیچھے ’وائرس‘ تھا اسے ہمیشہ کے لیے ختم کیا جائے گا۔ پارلیمان موت کی سزا کو بحال کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ خیال رہے کہ ترکی میں 2004ءمیں سزائے موت ختم کر دی گئی تھی۔ بغاوت کی کوشش کے دوران جان دینے والے ایک شہری کے جنازے میں شرکت کے موقع پر ترک صدر نے کہا ہے کہ یہ بغاوت خدا کی طرف سے ایک تحفہ ہے کیونکہ اس کی وجہ سے ہمیں فوج میں صفائی کا موقع ملے گا اور تمام ریاستی اداروں سے اس وائرس کو ختم کرنے کا عمل جاری رہے گا۔ترکی کے وزیرانصاف باقر بزداگ کا کہنا ہے کہ اب تک بغاوت کی سازش میں ملوث چھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور مزید گرفتاریوں کا بھی امکان ہے۔ حکومت نے حالات پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد اب تک فوج کے کئی اعلیٰ افسروں اور 2700 ججوں کو عہدوں سے برطرف کر دیا ہے۔ترکی کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اتوار کی صبح ملک کے جنوبی صوبے سے ایک بریگیڈ کمانڈر اور 50 سے زائد فوجیوں کوگرفتار کیا گیا ہے جبکہ ترک صدر کے ہوٹل پر حملہ کرنے والے 13 باغی فوجیوں کو عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes