ارمان دل۔۔۔

Published on July 26, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 830)      2 Comments

Uzma-1رائٹر ۔۔۔ عظمی صبا

قسط نمبر24
کیسی ہو مائی سویٹ ہارٹ۔۔۔وہ شیطانی مسکراہٹ لئے اس سے فون پر بات کر رہا تھا۔
پلیز سر۔۔وہ زچ ہو کر بولی۔
کہاں تک پہنچا میرا کام؟؟؟وہ مسکراتے ہوئے بولا۔
سر۔۔۔
پلیز ۔۔۔وہ جذباتی ہوئی ۔مجھ سے نہیں ہو گا پلیز۔۔۔
ڈونٹ بی سیڈ وہ مسکرایا۔
سب ہو جائے گا۔وہ قہقہہ لگاتے ہوئے ہنسا۔
جب کی اس نے زچ ہوتے ہوئے فون ہی رکھ دیا۔
ستاروں سے باتیں کرنے سے اک نئی امید ملی تھی اک ستارہ اپنے بہت قریب محسوس ہونے لگا تھا ۔۔۔مگر کیسے میں
محبت کی بجائے اک ایسا کھیل کھیلوں جس میں صرف خسارہ ہی خسارہ ہو۔۔۔وہ فون رکھتے ہی کھڑکی سے باہر
چمکتے ہوئے ستاروںکو دیکھتے ہوئے اشک بار ہوئی۔
٭٭٭
میں نہیں رک سکتی یار۔۔۔
پلیز ٹرائی ٹو انڈر سٹینڈ ۔۔!!وہ التجائیہ انداز میں انشراح سے بولی۔
ہار۔۔۔حرج کیا ہے؟؟
میں بھی تو رک رہی ہوں نا۔۔!!وہ اسے سمجھاتے ہوئے بولی ۔
مگر۔۔!وہ بات کرنے ہی والی تھی کہ دونوں کو میٹنگ کا میغام موصول ہوا۔
میں آپ سب کا شکر گزار ہوں کہ آپ نے آج دو گھنٹے ایکسٹرا کام کرنے کی ہامی بھری ۔۔!!
ان فیکٹ کچھ معاملات کی وجہ سے ایسا کرنا پڑا۔۔وہ میٹنگ میں موجود تمام اسٹاف کا شکریہ ادا کر رہا تھا۔مگر اس
کا سارا دھیان مسکان کی طرف تھا جو بے چینی سے بیٹھی ہاتھوں کو دبا رہی تھی۔
تھینکس فار یور ٹائم۔۔۔وہ مسکراتے ہوئے ان سے اجازت طلب کرنے لگا ۔۔
ایکسکیوزمی سر۔۔۔اس کے پیچھے جاتے ہوئے وہ بمشکل بولی۔
جی۔۔۔!اجنبیت ظاہر کرتے ہوئےوہ بولا۔
سر میں اوور ٹائم نہیں لگا سکتی۔۔پلیز۔۔وہ بمشکل اپنی بات اس تک پہنچا رہی تھی۔
مجھے نہیں لگتا کہ کوئی مسئلہ ہو سکتا آپ کو۔۔۔وہ بے رخی سے بولا
سر۔۔۔میں نے اپنا سارا کام ختم کر لیا ہے۔۔۔
اب میرے یہاں رکنے کا کوئی جواز نہیں ۔۔
آپ جانتے ہیں کہ پانچ بجے کے بعد مجھے گاڑی نہیں ملے گی۔۔۔
پھر کیوں؟؟؟وہ خاموشی سے اس کی بات سنتے ہوئے کچھ سوچنے کے بعد بولا۔
مس مسکان۔۔
مسئلہ گاڑی کا ہے نا؟
تو انشراح کے ساتھ چلی جائیے گا۔۔۔وہ سنجیدہ ہوا۔
مگر۔۔
سر پلیز۔۔۔
رکیے تو۔۔۔۔!!وہ اسے جاتا ہوا دیکھ کر اس کے پیچھے جانے لگی۔
سر پلیز۔۔۔مسئلہ ہو جائے گا۔۔
اتنی رات گئے میں۔۔۔!!
اوہ!!پلیز مس مسکان۔۔وہ اس کی بات کاٹتے ہوئے اپنے ہاتھ کا اشارہ کرتے ہوئے بولا اور وہاں سے چلا گیا۔
آخر مسئلہ کیا ہے ان کو مجھ سے۔۔۔
اب دو گھنٹے مکھیاں ماروں میں یہاں۔۔۔!!وہ زچ ہو کر دل ہی دل میں خود سے کہتے ہوئے وہاں سے چلی گئی۔
٭٭٭
مان کیوں نہیں لیتےتم ارمان کہ تمہارے دل میں بس گئی ہے یہ۔۔۔!!وہ اسے اس کے ساتھ بحث کرکے آتا دیکھ کرروم
میں جاتے ہوئے بولا۔
توبہ ہے۔۔۔!!وہ ہنسا۔
کل رات دیکھو دس بجے باہر تھی اور آج سات بجے تک نہ رکنے کے بہانے دیکھو۔۔۔وہ اس کا مذاق بناتے ہوئے
بولا۔
تو تمہیں کیا مسئلہ ہے؟؟؟
کام ختم کر چکی ہے وہ۔۔۔
جانے دو۔۔۔!!وہ اسے سمجھاتے ہوئے بولا۔
بڑی ہمدردی ہو رہی ہے تمہیں؟؟؟
ابھی کچھ دن پہلے تو۔۔۔۔
چوڑو وہ سب۔۔۔شکیل اس کی بات کاٹتے ہوئے بولا۔
غلطی میری تھی۔۔مجھے سنا کہ اس نے حساب برارکیا۔۔۔
بس۔۔۔!!بات کو رفع دفع کرتے ہوئے بولا۔
دل کی بری نہیں ہے۔۔۔وہ مسکرایا۔
مگر تم نہیں دیکھا نہیں کیسے یہ رات کو۔۔۔۔!!
سو واٹ؟؟؟ وہ اسے ٹوکتے ہوئے بولا۔
تمہیں اس کی پرسنل لائف سے پرابلم کیا ہے؟؟
جب وہ تمہارے دل میں نہیں؟وہ اس کو غصہ دلانے کی کوشش کرتے ہوئے ریلیکس ہو کر کرسی کے ساتھ ٹیک لگا
کر بیٹھ گیا ۔
بکواس نہ کرو تم۔۔۔
اور یہ کیا تم ہر وقت فض ول بکواس کرتے رہتے ہو۔۔
پیار محبت کے لئے کوئی وقت نہیں میرے پاس ۔۔۔!
مسکان یہ گفتگو اس کے روم سے باہر کھڑی سن رہی تھی ،وہ کسی کام سے اس کے پاس آرہی تھی مگر یہ چند
الفاظ اس پر بڑے گہرے اثر کئے کہ وہ انہی قدموں سے واپس مڑ گئی
تو پھر کیوں زچ کررہے ہو اسے۔۔۔
ہو سکتا ہے کہ اس کی مجبوری ہو۔۔۔شکیل مزید اسے سمجھانے لگا۔
شکیل۔۔۔جاؤ یہاں سے۔۔۔۔
دماغ کی دہی نہ بناؤ۔۔۔!!وہ اسے وہاں سے جانے کے لئے اشارۃَ کہنے لگا۔۔
اوکے۔۔۔اوکے۔
لیکن پلیز۔۔۔!وہ اس سے مزید بات کرنے ہی والا تھا کہ وہ اشارۃَ منع کرنے لگا۔
٭٭٭
"پیار محبت کے لئے کووقت نہیں میرے پاس "اس کے یہ الفاظ اس کے کانوں میں زہر بن کر گھوم رہے تھے۔۔۔!!اپنے
آفس روم میں آتے ہی کرسی پر بیٹھتے ہی وہ یہ سب الفاظ سوچنے لگی۔۔۔!
آپی؟؟؟ کہاں ہو؟؟ گڑیا اسے فون پر کہتے ہوئے پریشانی سے بولی۔
آفس میں ہوں۔۔۔
جاری ہے

Readers Comments (2)
  1. kashee khan says:

    Super beautiful story excellent keep it up.





WordPress Themes

WordPress Blog