نشان حیدر پاکستان کااعزازاب تک پاک فوج کے 10 شہدا کو مل چکا ہے، رپورٹ

Published on September 7, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 1,018)      No Comments

index
کراچی(یواین پی) نشان حیدر پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز ہے۔ یہ اب تک پاک فوج کے 10 شہدا کو مل چکا ہے جنہوں نے وطن کی خاطر بہادری کی تاریخ رقم کی۔یہ اعزاز حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہہ کے نام سے منسوب ہے جن کا لقب حیدر تھا اور ان کی بہادری ضرب المثل ہے۔نشان حیدر پانے والوں میں کیپٹن محمد سرور شہید،میجر طفیل محمد شہید،میجر راجہ عزیز بھٹی شہید،میجر محمد اکرم شہید،پائلٹ آفیسر راشد منہاس شہید،میجر شبیر شریف شہید،جوان سوار محمد حسین شہید،لانس نائیک محمد محفوظ شہید،کیپٹن کرنل شیر خان شہیداورحوالدار لالک جان شہیدشامل ہیں۔سب سے پہلا نشان حیدر 27 جولائی 1948 کو دشمن کے عزائم خاک میں ملانے والے کیپٹن محمد سرور شہید کو دیا گیا۔7 اگست 1958 کو میجر طفیل مشرقی پاکستان میں جام شہادت نوش کر کے نشان حیدر کے حق دار قرار پائے۔سنہ 1965 کی جنگ میں میجر راجہ عزیز بھٹی نے دشمن کے خلاف داد شجاعت دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیا اور نشان حیدر پایا۔جام شہادت نوش کرنے والے پاک فضائیہ کے پائلٹ افسر راشد منہاس، بری فوج کے میجر شبیر شریف، جوان سوار محمد حسین، میجر محمد اکرم اور لانس نائیک محمد محفوظ نے بہادری کی داستانیں رقم کیں اور نشان حیدرسے سرفراز ہوئے۔سنہ 1999 میں کارگل میں بہادری سے جان، جان آفریں کے سپرد کرنے والے قوم کے سپوتوں شہید کیپٹن شیر خان اور حوالدار لالک جان کو نشان حیدر سے نوازا گیا۔ان میں ایک اور نام نائیک سیف علی جنجوعہ کا بھی ہے جنہیں 1947 میں ہلال کشمیر دیا گیا۔ آزاد کشمیر حکومت کی جانب سے دیا جانے والا یہ اعزاز نشان حیدر کے برابر ہے۔اعلی ترین فوجی اعزاز نشان حیدر جنگوں کے دوران دشمن افواج سے چھینے گئے اسلحہ کی دھات سے بنایا جاتا ہے۔ اب تک بری فوج کے حصہ میں 9 جبکہ پاک فضائیہ کے حصے میں ایک نشان حیدر آیا ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme