ایبٹ آباد(یو این پی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا ورکز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ افغان مہاجرین اپنی فریاد لے کر ہمارے پاس آئے۔ ہجرت جبر کی بنیاد پر ہوتی ہے لیکن واپسی جبری نہیں ہو سکتی۔ افغان مہاجرین کی واپسی کا ظالمانہ انداز اختیار کیا گیا۔ مہاجرین کی واپسی کے لئے سفارتی طریقہ ار اپنانا چاہیے۔ ہمارے قبائل نے بھی تو اپنا گھر بار چھوڑ کر ہجرت کی تھی۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کئی مہنیوں سے کے پی کے اور پورے ملک سے افغان مہاجرین کا انخلا کیا گیا۔ ہم نے افغان مہاجرین کے انخلا کی سفارشات وزیراعظم کے سامنے رکھی تھیں۔ ورکز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اور افغانستان کی سرزمین میں امریکا نے سب سے بڑی خون ریزی کی۔ امریکا نےمسلمانوں کو پسپا کرنے کی کوشش کی۔ اگر افغانستان میں امن ہے تو امریکا وہاں کیوں اب تک بیٹھا ہے؟ –