کشمیریوں کی تحریک پرامن انقلاب ہے، یاسین ملک

Published on October 31, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 465)      No Comments

555
سرینگر (یو این پی) مقبوضہ کشمیر میں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چےئرمین محمد یاسین ملک نے موجودہ احتجاجی تحریک کو کشمیریوں کا پرامن انقلاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاجی پروگرام عوام کی خواہشات کے عین مطابق منظر عام پر لایا جا رہا ہے اور اس میں کوئی زبردستی نہیں ہے ۔ میڈیا کے مطابق محمد یاسین ملک نے سرینگر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک لوگ چاہیں گے یہ پروگرام جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مشترکہ حریت قیادت کے ڈھیل کے اعلان پر بھی اعتراض کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ مزاحمتی قیادت سے قبل ہی ٹرانسپوٹروں اور تاجروں نے اس تحریک کو فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے کہا تھاکہ وہ پورے عزم کے ساتھ تحریک کے ساتھ ہیں اور انہوں نے4ماہ سے یہ ثابت کیا کہ وہ کسی بھی طور پرموجودہ جدوجہدسے دستبردار ہونے والے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزادی پسند قیادت میں بنیادی مسئلے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ محبوبہ مفتی اور انکے کٹھ پتلی وزیر اسکولوں پر سیاست کر رہے ہیں اور سکولوں کو نذر آتش کرنے کے پیچھے ان کا ہاتھ ہوسکتا ہے کیونکہ وادی کے طول وعرض میں طلباء نے امتحانات ملتوی کرنے کے حق میں جلوس نکالے اور وہ امتحانات منعقد کرنے پر بضد ہیں۔انہوں نے کہا کہ اصل میں وہ اسکولوں کے کھلنے اور امتحانات منعقد کرنے کو امن کی علامت کے طور پر ظاہر کرنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے انہیں اگر بادامی باغ کنٹونمنٹ میں بھی امتحانات منعقد کرانے پڑے تو وہ اس سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ4ماہ کے دوران محبوبہ مفتی کی کٹھ پتلی حکومت نے95 معصوم شہریوں کو قتل اور15ہزار سے زائد کشمیریوں کو زخمی کیا جن میں7ہزار پیلٹ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے جبکہ ایک ہزار لوگوں کی آنکھوں کی روشنی متاثر ہوئی ہے اور8 ہزار افرادکو گرفتارکیاگیا ہے جن میں250 پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لگایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپریشن Calm Down کے تحت مکانوں کی توڑ پھوڑ کی گئی اور خوف وہراس پھیلایا گیااور لوگوں کو تختہ مشق بنایا گیا،پھر بھی محبوبہ مفتی کا دعویٰ ہے کہ وہ انسانی حقوق کی بڑی کارکن ہیں۔ملازمین کی برطرفی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین لبریشن فرنٹ نے کہا کہ سابق بھارتی گورنروں کے دور میں بھی ایسا قدم نہیں اٹھایا گیا۔کشمیریوں کی جدوجہد کو خالصتاً مقامی تحریک قرار دیتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے واضح کیا کہ کشمیریوں کی اس تحریک کے پیچھے کسی ملک یا لیڈر کا ہاتھ ہوناحقیقت سے بعید ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کر رہا ہے اور نوجوانوں نے بھارتی فورسز سے100سے زائد بندوقیں چھین لئے اور مجاہدین کی صفوں میں شامل ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کا شکریہ ا دا کرنا چاہے کیونکہ اگر ہتھیار ہوتے تو20ہزار نوجوان بندوق اٹھانے کیلئے تیار تھے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈالا گیا تھا تاہم گزشتہ4ماہ کی قربانیوں کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر عالمی ایوانوں میں گونج رہا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme