ڈاکومینٹری فلم ’’عظمت کا نشان‘‘ میں راشدمنہاس کی زندگی کوبڑے قریب سے فوکس کیا گیا تھا،بھائی راشد منہاس

Published on January 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 448)      No Comments

rashid

کراچی(یواین پی) ’’دوران اقتداربینظیربھٹو شہید نے شہیدوں کے والدین کے حقوق کو ہمیشہ قدر کی نظر سے دیکھا، پاکستان کی تاریخ کی ایک وہ ہی واحد ہستی تھیں جو ہمیشہ یوم دفاع کے موقع پر ۶ ستمبر کو میری والدہ کے لیے راشد منہاس کی شہادت پر پھولوں کا گلدستہ پر پر بھیجتی تھیں اور وہ شہیدوں کی فیملی کو نہیں بھولتی تھیں اور واقعی ہماری قوم کو ان جیسی ایک سچی لیڈر کی ضرورت ہے اِن جیسا میں نے سچا پاکستانی لیڈر نہیں دیکھا اور آج بھی ہم ان کی شہادت پر افسردہ ہونے کے ساتھ غمزدہ بھی ہیں‘‘ یہ بات گزشتہ روز پاکستانی ہیرو فرسٹ پائلٹ آفیسر راشد منہاش شہید، نشان حیدر کے سب سے بڑے بھائی راحت منہاس نے اپنے دیرینہ دوست ڈائریکٹرطلال فرحت سے ایک خصوصی ملاقات میں مختصر سے ویڈیو کمنٹس کی ریکارڈنگ کے دوران پرانی یادوں کو دہراتے ہوئے کہی،راحت منہا س مختصردورانیے کے لیے نجی دورے پر اپنے گھر کراچی آئے ہوئے تھے ،طلال فرحت سے انہوں نے دوران گفتگو بتایا کہ میں نے امریکہ میں بنائی ہوئی ڈاکومینٹری فلم ’’عظمت کا نشان‘‘ دیکھی جس میں راشد کی زندگی کوبڑے قریب سے فوکس کیا گیا تھا اور اس فلم میں ننانونے فیصد وہ باتیں دکھائیں گئیں جو حقیقت پر مبنی تھی جب کہ راشد ہی پر بننے والے خصوصی کھیل میں کمرشلزم تھا جب کہ ’’عظمت کا نشاں‘‘ میں کمرشلزم کا نام و نشاں نہیں تھا اور میں اس کاوش کیلئے طلال صاحب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بڑی محنت سے اسے تیار کیا اور آنے والی نسلوں کے لیے انہوں نے ایک بامعنی ڈاکومینٹری فلم بنا کر ایک سچے پاکستانی ہونے کا ثبوت دیا انہوں نے مزید بتایا کہ راشد کی ایک ایک بات ہر لمحے ہماری نظروں کے سامنے گھومتی رہتی ہے اُن کی چھوٹی چھوٹی باتیں آج بھی ہماری یادوں کا حصہ بنی ہوئی ہیں جسے اچھی طرح سے یاد ہے جب میں نے کراچی کے ایک معروف اسکول میں داخلے کے لیے ٹیسٹ دینا تھا تو میرے ساتھ میرے دوست نے بھی ٹیسٹ کے لیے جانا تھا، اس دوست نے داخلے کے ٹیسٹ میں نقل کی اور وہ کوالیفائی کر گیا جب کہ میں فیل ہوگیا، میں گھر افسردہ افسردہ آیا تو میں نے بتایا کہ میرا دوست پاس ہوگیا اورمیں رہ گیا تب راشد نے کندھے پر ہاتھ رکھ کرکہا ’’کوئی بات نہیں… آپ نے اپنا فرض ادا کیا اور آپ نے دیانت داری سے پرچہ دیا، اس میں افسوس کرنے کی بات نہیں بلکہ آپ کو فخر ہوچنا چاہیئے کہ آپ نے کوئی ایسا عمل نہیں کیا کہ جس کے لیے آپ کو ساری زندگی پچھتاوا رہے اور اُسے سوچ کر آپ اپنے آپ کو آئینے کے سامنے کھڑے رہ کرشیشے میں چہرہ دیکھنے کا سامنا نہ کر سکیں‘‘ اُس دن میں بڑا خاموش رہا اور پھر شام کی چائے پر راشد ایک بڑا سے ڈبہ لے کر آیا اور سب کے سامنے کھولا تو اس میں کیک تھا، میں حیران ہوا تو راشد نے مجھ سے کہا ’’راحت بھائی! یہ کیک آپ کی ایمانداری پر آپ کو ملا ہے، لہذا آپ انجوائے کریں اور تہیہ کر لیں کہ ہمیشہ آپ اسی طرح رہیں ے اور کوئی ایسا کام نہیں کریں گے کہ جس سے آپ کو ندامت کا احساس ہو‘‘ آج میں اپنے آپ کو اس مقام پر کامیاب بزنس مین کی صورت میں کھڑا دیکھتا ہوں تو مجھے راشد کے وہ الفاظ آج بھی میرے کانوں میں گونج رہے ہوتے ہیں اللہ پاک سے دعا ہے کہ اسے جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اس دوران ڈائریکٹر طلال فرحت نے راشد منہاس شہید کی زندگی میں بیتے ہوئے لمحات کو راحت منہاس کی زبانی کمنٹس بھی ریکارڈ کیے جو جلد سوشل میڈیا پر جاری کر دیئے جائیں گے یاد رہے کہ طلال فرحت نے کچھ عرصے قبل ایک ڈکومینٹری فلم ہمارے نیشنل ہیرو پائلٹ آفیسر راشد منہاش شہید ، نشان حیدرپربنائی جو اس سے قبل آج تک کسی بھی رائٹر یا ڈائریکٹر نے قلم نہیں اٹھایا، ڈاکومینٹری فلم میں انہوں نے راشد منہاس کی زندگی میں بیتے ہوئے لمحات کو ان کے گھروالوں اور جاننے والوں کے تاثرات کو فلمبند کیا اور اسے سوشل میڈیا پر بھی پذیرائی حاصل ہوئی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Themes