حافظ محمد سعیدکی نظر بندی کا فیصلہ ریاست کی پالیسی ہے،میجر جنرل آصف غفور

Published on February 1, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 308)      No Comments

ISPRفوجی عدالتوں میں جتنے کیس آئے عدالت نے اپنا پورا کام کیا،فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے حکومت عمل کو آگے بڑھا رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار 920 پاکستانیوں کا خون بہا، ملک بھر میں 26 ہزار سے زائدآپریشنز کئے گئے
دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی بھی جاری ہے ہمیں اس کامیابی کو دائمی نتائج اور امن کی طرف لے کر جانا ہے
بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے،کسی سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا
بھارتی آرمی چیف کا کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن سے متعلق تازہ بیان ہمارے خدشات کی تصدیق کرتا ہے، بھار ت نے اپنے عزائم ظاہر کر دیئے ہیں ، پاک فوج 15 مارچ سے قومی مردم شماری و خانہ شماری کے عمل کی مدد کر رہی ہے،
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل کی میڈیا کو بریفنگ
راولپنڈی (یو این پی)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل، میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ حافظ محمد سعیدکی نظر بندی کا فیصلہ ریاست کی پالیسی ہے،فوجی عدالتوں میں جتنے کیس آئے عدالت نے اپنا پورا کام کیا،فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے حکومت عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار 920 پاکستانیوں کا خون بہا، ملک بھر میں 26 ہزار سے زائدآپریشنز کئے گئے،دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی بھی جاری ہے ہمیں اس کامیابی کو دائمی نتائج اور امن کی طرف لے کر جانا ہے،بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے،کسی سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا،بھارتی آرمی چیف کا کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن سے متعلق تازہ بیان ہمارے خدشات کی تصدیق کرتا ہے، بھارتی آرمی چیف نے اپنے عزائم ظاہر کر دیئے ہیں ، پاک فوج 15 مارچ سے قومی مردم شماری و خانہ شماری کے عمل کی مدد کر رہی ہے، 2 لاکھ پاک فوج کے جوان اس عمل میں حصہ لیں گے۔ یوا ین پی کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2008-09ء میں 9/11 کے بعد کی صورتحال پر ہم نے جامع منصوبہ تشکیل دیا اور دہشت گردی کے خلاف باجوڑ، مہمند، سوات، کرم، خیبر اور اورنگزئی ایجنسیوں میں آپریشن کئے۔ 2014ء جون میں شمالی وزیرستان میں ضرب عضب آپریشن شروع کیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ملک کے باقی حصوں میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کومبنگ آپریشن کئے گئے۔ آج امن وامان کی جو بہتر صورتحال ہے یہ راتوں رات نہیں ہوئی، یہ کسی ایک ادارے کی کامیابی نہیں ہے بلکہ پاکستان کے ہر فرد اور ادارے نے اپنا حصہ ڈالا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار 920 پاکستانیوں کا خون بہا۔ 21ہزار 839 شہید ہوئے جبکہ 49 ہزار 81 زخمی ہوئے، ملک قربانیاں مانگتا ہے جب تک حالات درست نہیں ہو جاتے ہم قربانیاں دیتے رہیں گے۔ انہوں نے یونی ویژن نیوز سے کہا کہ ملک بھر میں 26 ہزار سے زائد انٹیلی جنس کی بنیادوں پر کومبنگ آپریشن ہو چکے ہیں جبکہ قبائلی علاقے اور خیبرپختونخوا جہاں شدت پسندی عروج پر تھی وہاں آپریشنز کے نتیجے میں سڑکیں بن رہی ہیں۔ سکول اور ہسپتال کام کر رہے ہیں۔ امن وامان کی صورتحال وقت کے ساتھ مزید بہتر ہو گی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ضرب عضب کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے 84 فیصد قبائلی اپنے گھروں کو واپس چلے گئے ہیں باقیوں کی واپسی کے لئے عمل تیز کیا جا رہا ہے وہ قبائلی جو افغانستان چلے گئے تھے ان کو بھی جلد از جلد واپس لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی واپسی کا بھی عمل شروع ہو چکا ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ افغانستان میں بھی جلد از جلد امن آئے تاکہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین اپنے وطن واپس جا سکیں۔ پاکستان نے افغان بارڈر پر سکیورٹی انتظامات کئے ہیں اور بارڈر مینجمنٹ کا میکانزم بنایا ہے۔ طورخم اور چمن پر بھی میکانزم بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کی کامیابیوں سے پاک افغان سکیورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے جس سے افغانستان کو بھی فوائد حاصل ہوں گے۔ ہم نے افغان سرحد پر بارڈر فورسز اور کراسنگ پوائنٹس کا نظام اور ایف سی کے 29 نئے ونگ قائم کئے ہیں۔ امید ہے کہ افغانستان بھی اس حوالے سے مزید اقدامات کرے گا۔ بلوچستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ امن وامان کے حوالے سے بلوچستان میں بہتری آ چکی ہے۔ ایف سی اور صوبائی فورسز نے پاک فوج کے ساتھ مل کر محنتیں کیں جو رنگ لا رہی ہیں۔ ’’را‘‘ اور این ڈی ایس کی پشت پناہی کے ساتھ دہشت گرد جو کارروائیاں کر رہے تھے اس کو بہتر انداز میں چیک کیا جا رہا ہے۔ اب تک بلوچستان میں 3000 انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کئے گئے۔ 2016ء میں امن کی بحالی کے لئے آرمی، ایف سی اور پولیس کے 189 جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ 376 پاکستانی شہید ہوئے۔ صوبے میں امن وامان کی بہتری کے ساتھ ساتھ ترقیاتی کام بھی جاری ہے سی پیک اور گوادر پورٹ بلوچستان کے روشن مستقبل کی نوید ہیں۔ ایف ڈبلیو او نے بلوچستان میں 870 کلومیٹر لمبی سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے۔ کامیابی کے اس سفر میں ہمارے بلوچ بھائیوں کا تعاون اور قربانیاں قابل قدر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دو سالوں سے رینجرز کے آپریشن کی بدولت حالات تبدیل ہو گئے ہیں۔ دہشت گردی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 90 فیصد کمی ہوئی ہے تاہم سٹریٹ کرائمز ابھی جاری ہیں۔ اس سلسلے میں رینجرز، سندھ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی کے شہریوں کے تعاون سے اپنا کام جاری رکھیں گے اور کامیاب ہوں گے۔ اب تک کراچی میں 8840 آپریشنز کئے گئے اس دوران رینجرز کے 33 اہلکار شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ دہشت گردی کے خلاف کامیابی تینوں مسلح افواج کے درمیان بے مثال تعاون کا نتیجہ ہے۔ پاک فضائیہ آپریشن کے ہر مرحلے میں شانہ بشانہ رہی جبکہ نیوی نے ساحلوں اور ملحقہ علاقوں میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں سرانجام دیں مسلح افواج کا باہمی ربط اور پاکستانی قوم کا اپنی مسلح افواج پر بھرپور اعتماد ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ابھی بھی جاری ہے ہمیں اس کامیابی کو دائمی نتائج اور امن کی طرف لے کر جانا ہے۔ انٹیلی جنس کی بنیاد پر کومبنگ آپریشن جاری رہیں گے تاکہ بچے کھچے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا صفایا کیا جا سکے۔ جب تک عوام ہمارے ساتھ ہیں ہم کسی بھی خطرے کا کامیابی سے مقابلہ کریں گے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے ہم کسی سے جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ جنگ مسائل کا حل نہیں ہے ہم تمام تصفیہ طلب مسائل بشمول کشمیر کا حل بات چیت اور امن کے ساتھ چاہتے ہیں۔ مگر امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال میں ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر 945 سیزفائر کی خلاف ورزیاں ہوئیں صرف پچھلے 4 ماہ میں 314 خلاف ورزیاں ہوئیں جس میں 46 پاکستانی شہید ہوئے جوابی کارروائی میں 40 بھارتی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔ بھارت کی طرف سے یہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے۔ وہ کشمیر کے مسئلے کو پس پشت ڈالنے اور کشمیریوں پر جاری جارحیت سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا کولڈ سٹارٹ ڈاکٹرائن سے متعلق تازہ بیان ہمارے خدشات کی تصدیق کرتا ہے۔ ماضی میں بھارت اس ڈاکٹرائن کی حقیقت سے مکمل طور پر انکاری رہا ہمارا موقف تھا کہ بھارت یہ صلاحیت حاصل کر رہا ہے۔ اب بھارتی آرمی چیف نے نہ صرف اس صلاحیت کی تصدیق کی بلکہ اس کو مزید تیز کرنے کا عندیہ دے کر اپنے ارادے ظاہر کر دیئے ہیں جس سے پاکستان کے ماضی میں کئے گئے خدشات کی تصدیق ہوتی ہے۔ پاک فوج دنیا کی واحد فوج ہے جو دو محاذوں پر کامیابی سے برسرپیکار ہے۔ مشرقی طرف بھارت کی جارحیت کے خلاف بھرپور مقابلہ اور مغربی سرحد پر دہشت گردوں کی بھرپور سرکوبی، دونوں محاذوں پر ملک کا کامیابی سے دفاع کیا جا رہا ہے۔ اب بھارت کی یہ کوشش دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کی توجہ کیلئے مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں مگر عزت و وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ پاکستان اپنے دفاع کو مضبوط کرنے کے لئے تمام اقدامات کرے اور ہم اپنی اندرونی اور بیرونی سرحدوں کی پوری حفاظت کریں گے حالیہ دنوں میں بابر III میزائل اور ابابیل کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو پاکستان کے مضبوط دفاع کا آئینہ دار ہے۔ افواج پاکستان اور عوام بھارت کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کے اہل بھی ہیں اور مکمل طور پر تیار بھی۔ کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم افغانستان سمیت خطے میں بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں ہمیں افغانستان کی صورتحال پر تشویش ہے اور دہشت گردی کی اس جنگ میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دہشت گردی ملک و مذہب سے بالاتر ہے اور ہمیں مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہے تاہم کچھ قوتوں کا مقصد پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اور افغانستان کے سنجیدہ حلقے اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ پاکستان افغانستان کے اندر ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث نہیں۔ دہشت گردی کے خلاف موثر آپریشنز کے نتیجے میں فاٹا میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ کر دیا گیا۔ زیادہ تر دہشت گرد مارے گئے اور باقی افغانستان کی طرف ان کی فوج کی غیرموجودگی کی وجہ سے وہاں موجود محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔ تحریک طالبان پاکستان کی قیادت عرصہ دراز میں افغانستان میں پناہ گزین ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے افغان قیادت سے فون پر بات کر کے حالیہ دھماکوں کی مذمت کی اور واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور افغانستان کیساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ہم اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاک فوج 15 مارچ سے قومی مردم شماری و خانہ شماری کے عمل کی مدد کر رہی ہے اس سلسلے میں تمام منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی ہے۔ 2 لاکھ پاک فوج کے جوان اس عمل میں حصہ لیں گے۔ پاک فوج اس عمل کے دوران اپنے دیگر آپریشنل فرائض سرانجام دیتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کا انحصار مسلح افواج کی بہادری جذبہ حب الوطنی اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی اور آئینی و جمہوری نظام کی مضبوطی میں ہے۔ ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا ہر شہری اپنے اپنے مورچے کا سپاہی ہے۔ قابل افسوس بات یہ ہے کہ چند عناصر بے یقینی اور عدم استحکام کا تاثر دے کر قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ حساس معاملات پر قیاس آرائیاں ریاستی اداروں کے درمیان فاصلے پیدا کر سکتی ہیں۔ اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ہمارا دفاع، سلامتی، ترقی و خوشحالی ہمارے باہمی اتفاق اور تمام ریاستی اداروں کی مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں۔ ہم دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور ترقی و خوشحالی جیسے بڑے مقاصد کے لئے متحد رہے تو ہی وطن عزیز ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی خلاف جنگ میں قوم کو متحد کرنے اور دہشت گردوں کے بیانیے کو رد کرنے میں میڈیا کے کردار کو سراہتے ہیں میڈیا کے ذمہ دار حلقوں اور تنظیموں کو چاہئے کہ وہ غیرذمہ دارانہ عناصر کی حوصلہ شکنی کریں پاک فوج کا یہ عزم ہے کہ قومی مفاد کو ہر چیز پر ترجیح دی جائے گی اور ریاست کے تمام اداروں کو ملکی مفاد کے حصول کے لئے ہرممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے ایل او سی ورکنگ باؤنڈری پر حالات بہتر ہونے کا جو بیان دیا تھا وہ اسی تناظر میں تھا کہ جب بھارت کو بھرپور جواب دیا جائے گا تو حالات بہتر ہوں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعیدکی نظر بندی ریاست کی پالیسی ہے جو حکومت نے لیا ہے اس حوالے سے تمام اداروں کو اپنا اپنا کام کرنا ہو گا اور آنے والے دنوں میں مزید چیزیں سامنے آئیں گی۔ آزاد اور خودمختار قومیں اپنے مفاد میں فیصلے لیتی ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ لاپتہ ہونے والے بلاگرز سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے واپس آ کر جو بات چیت کی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ وزیر داخلہ کا یہ کہنا کہ ان کو بازیاب کرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اس کا مقصد یہ نہیں تھا کہ ان کا اشارہ انٹیلی جنس اداروں کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے حوالے سے ہماری حکومت نے بھارت سے رابطہ کیا ہے اور ڈوزیئر تیار کر کے بین الاقوامی برادری کے سامنے رکھا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مسلح افواج ایک بہت اچھا خاندان ہے۔ اس میں جتنا خیال سپاہیوں کا رکھا جاتا ہے کسی اور کا نہیں رکھا جاتا۔ 2008-09ء میں دہشت گردی کے خلاف آپریشنز میں 9 سپاہیوں کے ساتھ ایک افسر شہید ہوا۔ اس شرح کو دیکھ کر آپ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ سپاہیوں کا خیال نہیں رکھا جا سکتا۔ ڈان لیکس کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں امید کرتے ہیں کہ آنے والے چند دنوں میں حکومت تحقیقات کے نتائج سامنے لائے گی جو میڈیا سے بھی شیئر کی جائیں گی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں جتنے کیس آئے عدالت نے اپنا پورا کام کیا۔ 16رحم کی اپیلوں پر صدر مملکت نے فیصلہ کر دیا ہے۔ کچھ رحم کی اپیلیں ابھی پائپ لائن میں ہیں جیسے جیسے یہ عمل مکمل ہوتا جائے گا عملدرآمد بھی ہوتا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے حوالے سے حکومت عمل کو آگے بڑھا رہی ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes