ٹھٹھ ، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہریوں کا حیسکو کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ

Published on February 17, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 366)      No Comments

lod

ٹھٹھ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھ میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے حیسکو کے خلاف زبردست مظاہرہ افسران کی معطلی کا مطالبہ پولیس اہلکاروں کی اندھیرے میں سخت چکینگ تفیلات کے مطابق جمیرات کے دن حضرت لال شہباز قلندر کے مزار پر دھماکے کے فوری بعد ٹھٹھ تعلقہ میں حیسکو کے انجنیئر اور لائن سپرنیڈنیٹ نے بجلی بند کرادی تھی جو کہ جمیرات اور جمعہ کی درمیانی شب تک بند رہی پولیس کو ایس ایس پی ٹھٹھ نے الرٹ کر دیا تھا اور مساجد مزارات اور امام بار گاہوں پر سخت پیرا لگا دیا گیا مگر لائٹ نہ ہونے کی وجہ سے پولیس کو چیکنگ میں سخت دشواری اٹھانا پڑی کئی گھنٹے بجلی بند رہنے پر مکلی کے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے مکلی پارک کے سامنے حیسکو کے خلاف رات دیر کئے تک مظاہرہ کیا اور وفاقی حکومت سے حیسکو کے دو افسران کی فوری معطلی کی اپیل بھی کی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹھٹھہ ضلع میں تھیلسمیاں سینٹر قائم نہ ہونے پر تھیلسمیاں میں مبتلا دو بچیان جان بحق
ٹھٹھ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ ضلع میں تھیلسمیاں سینٹر قائم نہ ہونے پر تھیلسمیاں میں مبتلا دو بچیان جان بحق حکومت سندھ اورضلع انتطامیہ کی صرف خیام خیالی تھیلسمیاں کا سینٹر قائم نہ ہوسکا تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ کی سول سوسائٹی کے مسلسل احتجاج اور میڈیا پر خبریں آنے کے باوجود حکومت سندھ اور ٹھٹھہ ضلع کی انتظامیہ کی خیام خیالی تک محدود اقدام نے تھلسیمیاں میں مبتلا دو بچیوں کی جان لے لی ہے، میرپور ساکرو کے رہائشی نوجوان عمر چٹی کی 15 ماہ کی بچی منائل بی بی میرپورساکرو کے ایک اور رہائشی غلام حسین مورجریو کی 16 سالہ بیٹی نادیہ مورجریو خون نہ ملنے کی وجہ سے تڑپ تڑب کرجان بحق ہوگئی ہیں، دوسری جانب ٹھٹھہ کی سول سوسائٹی کی جانب سے مسلسل احتجاج کے باوجود تھیلسمیاں کے روک تھام کے لیے حکومت سندھ اور ضلع انتظامیہ نے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں، جس کی وجہ سے ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع میں 550 سے زیادہ بچے تھیلسمیاں میں مبتلا ہیں، بروقت خون نہ ملنے کی وجہ سے دو بچیاں زندگی سے ہاتھ دو بیٹھیں

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题