ترکی نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ترک صدر کے شکرگزار ہیں

Published on May 2, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 560)      No Comments


سری نگر(یو این پی) کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے ترکی کے صدر کی طرف سے مسلہ کشمیر کے ضمن میں ثالثی کی پیش کش اور کشمیر میں بھارتی مظالم پر آواز اٹھانے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ترکی نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کی ۔ ہم ترکی کے صدر کے شکرگزار ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ مظلوم کشمیریوں کی ھمایت جاری رکھی جائے گی ۔ علی گیلانی نے ایک بیان میں جن سنگھی لیڈروں کے بات چیت سے انکار اور پی ڈی پی ممبران کی مذاکرات کے لیے ان سے منت سماجت کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کا حجم اور اسٹیٹس اتنا بڑا ہے کہ جن سنگھیوں کے شتر مرغ کی طرح سے سر ریت میں چھپانے سے اس کو متاثر کیا جاسکتا ہے اور نہ اس طرح سے اس کی سنگینی کو کم کیا جانا ممکن ہے۔ بھارت 70سال سے اپنی پوری طاقت لگا کر بھی اس کی ہئیت اور حیثیت کو تبدیل کرسکا ہے اور نہ کشمیریوں کی امنگوں اور خواہشات کو دبانے میں وہ کامیاب ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کو اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے مذاکراتی عمل کی ضرورت درپیش ہوسکتی ہے، البتہ آزادی پسندوں کے لیے یہ کوئی عِلت ہے اور نہ وہ بات چیت کے لیے دلی والوں سے بھیک مانگنے کے لیے مجبور ہیں۔ بیان میں گیلانی نے کہا کہ مذاکرات بھارت اور پاکستان کے مابین ہوں یا دلی اور سرینگر کے درمیان ہوں، یہ ایک لاحاصل عمل ثابت ہوچکے ہیں اور ان کے سینکڑوں بار انعقاد سے بھی تنازعہ کشمیر کے حل کی جانب ایک انچ بھی پیش رفت ممکن نہیں ہوسکی ہے۔ مسئلہ کشمیر ایک بین الاقوامی نوعیت کا مسئلہ ہے اور اس کا سب سے زیادہ جمہوری، پرامن اور قابلِ عمل حل صرف اور صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے نفاذ میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس بین الاقوامی سطح کے اگریمنٹ کا دستخطی ہے، جس میں کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو تسلیم کرلیا گیا ہے اور اس کی واگزاری کا وعدہ کیا گیا ہے۔ پوری عالمی برادری اس کی گواہ ہے اور سلامتی کونسل میں اس حوالے سے 18قراردادیں پاس ہوئی ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ جن سنگھی لیڈر الٹے بھی لٹک جائیں، اس حقیقت کو تبدیل کرسکتے ہیں اور نہ وہ کشمیریوں کو خوف زدہ کرکے خاموش کرانے پر مجبور کرسکتے ہیں۔ وہ اپنی ملٹری طاقت کے ذریعے سے مزید کچھ وقت کے لئے کشمیریوں کے سروں پر سوار رہ سکتے ہیں، البتہ وہ ان کے دلوں کو فتح کرنے میں قیامت تک بھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme