کراچی(یو این پی) پولیس نے پی ایس پی کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ مصطفیٰ کمال، ڈاکٹر صغیر، رضا ہارون اور دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ ریلی کے شرکاء کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس کی گولی لگنے سے ایک کارکن زخمی ہو گیا۔جلال میں آئے مصطفیٰ کمال کا مارچ ناکام ہو گیا۔ سولہ مطالبات پر کمال کے سندھ حکومت سے مذاکرات ناکام ہو گئے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف پی ایس پی والوں نے پیش قدمی جاری رکھی تو شرکاء کو ریڈ زون میں نہ آنے کی وارننگ دی گئی مگر کمال نہ مانے۔ کراچی پولیس نے شیلنگ شروع کر دی۔
اہلکاروں نے مظاہرین کے آنسو نکلوانے اور انہیں نہلانا شروع کر دیا۔ انیس قائم خانی واٹر کینن کی تیز دھار اور آنسو گیس کی شیلنگ برداشت نہ کر پائے اور شیل لگنے کے بعد نڈھال نظر آئے۔ مظاہرے میں شامل خواتین اور بچوں کو بھی نہ بخشا گیا۔ آنسو گیس کی شیلنگ نے پرامن مظاہرین کو نڈھال کر دیا۔ خواتین اور بچوں کا آنسو گیس کے شیل لگنے سے برا حال ہو گیا۔وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ پاکستان میں پرامن احتجاج کی آزادی سب کو حاصل ہے، سندھ حکومت کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کا سبب سمجھ سے باہر ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بھی سندھ حکومت کے طرز عمل کو غیرجمہوری قرار دیا اور فوری طور پر گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ پی ٹی آئی رہنماء عمران اسماعیل نے بھی سندھ حکومت کی جانب سے طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی۔